عطاالحق قاسمی

  • تھینک یو موبائل فون!

    موبائل فون کی آمد سے پہلے پی ٹی سی ایل کی ’’حکومت‘‘ ہوتی تھی، جس کے سستے اور مہنگے سیٹ گھروں میں ڈیکوریشن پیس کے طور پر اور دکانوں میں تالے لگا کر رکھے ہوتے تھے۔ یہ ٹیلی فون سیٹ جو عموماً کالے رنگ کے ہوتے تھے، بہت نایاب چیز تھے۔ اِس کا کنکشن حاصل کرنا ہر کس و ناکس کے [..]مزید پڑھیں

  • کردار کش آرڈی ننس

    گزشتہ چند روز سے وہ حکومتی آرڈی ننس بڑے شدومد سے اخباری ہیڈلائنز اور تبصروں کا محور بنا ہوا ہے جس میں وزیراعظم اور حکومتی شخصیات کی کردار کشی کے حوالے سے سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔  ظاہر ہے کہ کردار کشی کے زمرے میں عام لوگ بھی آتے ہوں گے، تجزیہ کار مگر اس آرڈی ننس کو کال [..]مزید پڑھیں

  • تماشا ختم ہونے کو ہے !

    جوانی میں کچھ اور مشاغل تھے، ادھیڑ عمری کے شوق کچھ اور تھے اور اب لے دے کہ نیوز چینلز اور سیاسی پیش گوئیاں کرنے والے ای لاگ اور بلوگ رہ گئے تھے مگر ان سے بھی جی اچاٹ ہوگیا ہے۔ مجھے یہ فکر نہیں کہ اب سیاسی کھیل تماشہ دیکھنے کی خواہش بھی میرے اندر دم توڑ چکی ہے بلکہ خوف یہ ہے کہ ای� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مردانہ قیادت کا انتظار!

    اصلی اور نقلی میں فرق کرنا بہت مشکل کام ہے چنانچہ اصلی اور نقلی جمہوریت میں جو نازک سا فرق ہے وہ بھی وہی ہے جو اصلی اور نقلی عورت میں ہوتا ہے۔ آپ نے کبھی کوئی ہیجڑا دیکھا ہے جو بیوٹی پارلر سے بن سنور کر نکلتا ہے اور کاروں کی چیختی چنگاڑتی بریکیں سنائی دینے لگتی ہیں۔ ہونٹوں پر � [..]مزید پڑھیں

  • کل کا سقراط، بمقابلہ آج کے سقراط!

    میں نے کچھ عرصہ قبل سقراط کے بارے میں ایک مضمون پڑھا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ سقراط کے زمانے میں اسے بھی ایک سو فسطائی فلسفی سمجھا جاتا تھا سو فسطائی فلسفیوں کا ایک ایسا گروہ تھا جو بحث کرنے میں یدطولیٰ رکھتا تھا۔  وہ اس بات پر بھی بحث کرنے کو تیار تھے کہ سورج رات کو اور چا� [..]مزید پڑھیں

  • تیرا امام بے حضور،تیری نماز بے سرور!

    ہم لوگوں نے ایک وقت تھا کہ پائیدار قدروں اورجاندار شخصیتوں کو یاد کرنے کیلئے سال میں ایک دن، ایک ہفتہ یا ایک مہینہ مخصوص کر رکھا تھا چنانچہ آگے پیچھے ہم ناپائیدار چیزوں کے پیچھے بھاگتے پھرتے تھے۔ اس سے قطع نظر رمضان کا مہینہ ہم نے عبادتوں کیلئے مخصوص کر رکھا ہے، گو ہم اس مقدس [..]مزید پڑھیں

  • آپ کسی تعارف کے محتاج نہیں !

    انٹرویوز میں ایک تعارفی جملہ آپ نے بھی سنا ہو گا کہ ’آج کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں‘ اور اس دعوے کے بعد ان صاحب یا صاحبہ کا لمبا چوڑا تعارف کرایا جاتا ہے اور یہ تعارف سن کر دو خیال ذہن میں آتے ہیں۔  ایک یہ کہ آج کی شخصیت مکمل طور پر تعارف کی محتاج تھی کیونکہ اس ل� [..]مزید پڑھیں

  • دبئی نہیں شارجہ !

    دبئی سے برادرم کاشف محمود کا فون آیا کہ آپ کچھ دن کے لئے دبئی آ جائیں۔ تبدیلی آب وہواہو جائے گی ۔ بندہ تو ایسے کاموں کےلئے بہانہ تلاش کر رہا ہوتا ہے چنانچہ ٹکٹ آ گئی اور میں دبئی پہنچ گیا جہاں کاشف محمود کچھ دوسرے دوستوں کے ساتھ گلدستہ لئے استقبال کے لئے کھڑے تھے۔ ہوٹل رم� [..]مزید پڑھیں

  • وزارتِ صحت کان کھول کر سن لے!

    اہلِ مغرب اپنی سائنسی ترقی پر بہت ناز کرتے ہیں بلکہ اس ضمن میں ان کا غرور اس حد تک بڑھا ہوا ہے کہ وہ ہماری قوم میں موجود جوہرِ قابل کو درخوراعتناہی نہیں سمجھتے۔  وہ اگر ہمارے میڈیکل سائنس کے بزرجمہروں کے کمالات سے آگاہی چاہتے تو ہمارے اخبارات میں شائع ہونے والے ان اشتہارات [..]مزید پڑھیں

  • اللّٰہ کو جان دینی ہے!

    انسان کسی بھی حال میں خوش نہیں ہے، گرمیوں میں سردی کو یاد کرتا ہے اور سردی میں دانت کچکچاتے ہوئے اسے گرمیوں کی یاد ستاتی ہے۔  ہم آپ تو ان موسموں کی شدت کی وجہ سے کبھی گرمی اور کبھی سردی کو یاد کرنے لگتے ہیں لیکن کچھ لوگ ان موسموں کے حوالے سے اپنے نئے ڈریسز کی نمائش کے لیے بے چ [..]مزید پڑھیں