عطاالحق قاسمی

  • بیگم شمیم اختر مرحومہ اور ایک دلدوز نظم!

    والدہ کسی کی بھی ہو اور وہ وفات پا جائے، رنج سبھی کو ہوتا ہے مگر وہ زیادہ غم زدہ ہوتے ہیں جنہوں نے غیروں کے لئے بھی اُن کی شفقتیں دیکھی ہوں۔ میں دو دفعہ اُن کی اِس شفقت سے بہرہ ور ہوا ہوں۔ ایک دفعہ لاہور میں اُن کی رہائش گاہ پر اور دوسری دفعہ جدہ میں۔ وہ مجھ سے اِس طرح ملیں جیسے ک� [..]مزید پڑھیں

  • انکل کے بھیجے ہوئے سوٹ!

    میرے ایک دوست ہیں، اُن کی جب ضرورت نہ ہو تو وہ آن موجود ہوتے ہیں۔ لیکن اگر کبھی سوئے اتفاق سے اُن کی ضرورت پڑ جائے تو وہ ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتے۔ یہی حال موسمِ سرما کا ہے، مجھے اِن دنوں اُس کی سخت ضرورت ہے کہ ایک مہینہ قبل ایک گرم سوٹ تحفے میں وصول کر چکا ہوں۔ مگر سردیاں ہیں کہ [..]مزید پڑھیں

  • ادّھا پہلوان اور مزاحمتی ادب

    ادّھا پہلوان ٹھنڈی کھوئی والا بہت عرصے کے بعد مجھے اِن دنوں بہت خوش نظر آ رہا ہے، میں کل اُس کی دکان پر لسی پینے گیا تو وہاں حسبِ معمول بہت رش تھا۔ اور اُس نے حسبِ معمول میری عزت افزائی کرتے ہوئے ’چھوٹے‘ کو آواز لگائی اور کہا ’تو دیکھتا نہیں قاشمی شاب کھڑے ہیں، اُن کے ل [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ایک باؤلے کا کالم

    ابھی جو آپ پڑھیں گے اُسے کالم سمجھ کر نہ پڑھیں بلکہ یہ سمجھیں کہ ایک باؤلا شخص ہے، جس کے منہ میں جو آتا ہے کہتا جا رہا ہے۔ چنانچہ اس کی باتیں ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیں۔ دراصل لاہور سیالکوٹ موٹروے پر ایک خاتون کے ساتھ جو درندوں جیسا سلوک کیا گیا ہے، اُس کے بعد سے می� [..]مزید پڑھیں

  • جس کو ہو دین و دل عزیز

    گزشتہ برس امریکہ سے واپسی پر ایک باریش بزرگ میرے پاس تشریف لائے۔ یہ بزرگ دینی نوعیت کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور ان کا دل قومی اور ملی جذبے سے پوری طرح سرشار ہے۔ انہوں نے مجھ سے امریکہ میں مقیم مسلمانوں کے بارے میں متعدد سوالات کئے جن کا ماحصل یہ تھا کہ آیا وہاں مقی [..]مزید پڑھیں

  • یہ تازہ کالم نہیں ہے!

    چھٹی والے دن میں ایک مرغیوں کی دکان کے سامنے کھڑا تھا۔ دکان اور سڑک کی درمیانی جگہ تہہ در تہہ کیچڑ تھا، جو قریباً دلدل کی شکل اختیار کر چکا تھا۔ اس دلدل کو عبور کرنے کیلئے اینٹوں کا ’’پل‘‘ بنایا گیا تھا۔ میں نے اللہ کا نام لیا اور پوری احتیاط سے اینٹوں پر قدم دھرتے ہ [..]مزید پڑھیں

  • حاسدین کو ہماری خوبیاں نظر نہیں آتیں!

    پسند اپنی اپنی ہوتی ہے، مجھے ذاتی طور پر اپنے گھر کا آئینہ بہت پسند ہے۔ اسے خریدتے ہوئے اللہ جانے مجھے کیوں یقین تھا کہ کم از کم یہ میرے بارے میں سچ ضرور بولے گا۔ اور ایسا ہی ہوا۔  چنانچہ میں جب صبح صبح آئینے کے سامنے کھڑا ہوتا ہوں تو اپنی خوبصورتی پر اَش اَش کر اٹھتا ہوں۔ م [..]مزید پڑھیں

  • شاعری کے ہاتھوں کورونا کی درگت

    ان دنوں کورونا ہماری اردو شاعری کی زد میں آیا ہوا ہے۔ ہمارے ایک شاعر عمران ظفر نے تو اس ’’ملعونہ‘‘ کی مت مار دی ہے۔ موصوف نے ہمارے بہت سے شعرا کی معروف غزلوں کی زمین میں غزلیں کہی ہیں اور موضوع یہ منحوس وبا ہی ہے۔ تاہم یہ شاعری آپ کو اداس نہیں کرے گی بلکہ گدگدائے گی [..]مزید پڑھیں

  • ناروے کا بابا مستان شاہ!

    پرسوں ایک ’’بابا جی‘‘ میرے پاس تشریف لائے، فقیری چوغا پہنا ہوا، گلے اور ہاتھوں میں منکے، ملگجی داڑھی، سر پر سندھی ٹوپی، ہاتھ میں ایک نوٹ بک جس کے متعلق یہ بھی پتا چلا کہ اس میں مختلف افسروں نے ’’بابا جی‘‘ کے ’’ولی اللہ‘‘ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ان [..]مزید پڑھیں