عطاالحق قاسمی

  • میری کہانی (8)

    ’’میری کہانی‘‘ سلسلہ شروع کرتے ہوئے مجھے قطعاً اندازہ نہیں تھا کہ مجھے پرپیچ گلیوں سے گزرنا پڑےگا۔ میں ایک گلی میں داخل ہوں گا اور اسے عبور کرنے سے پہلے ایک اور گلی آ جائے گی جس کی ابھی باری نہیں آئی تھی۔ مجھے ماڈل ٹاؤن میں خوبصورت اور ایک بالکل مختلف بستی کا ذکر [..]مزید پڑھیں

  • میری کہانی (7)

    میں تو مشاعرے کے تمنائی ہجوم کو کالج کے پرنسپل دلاور حسین کے انتقالِ پُرملال کی خبر سنا کر انہیں تتر بتر کرنے میں کامیاب ہوگیا، مگر اگلے روز دلاور صاحب نے مجھے اپنے آفس میں طلب کرلیا۔ میں مجرموں کی طرح ان کے سامنے تھا۔ انہوں نے مجھے مخاطب کرکے کہا ’’تمہیں میرے انتقال ک� [..]مزید پڑھیں

  • میری کہانی (6)

    پروفیسر دلاور حسین جسمانی طور پر لحیم شحیم تھے۔ وہ کالج سائیکل پر آتے تھےاور رستے میں جب کسی تانگے یا ریڑھے پر ان کا ہاتھ پڑ جاتا وہ پیڈل مارنا چھوڑ دیتے تھے اورجب تانگے یا ریڑھے کا ساتھ چھوٹنے لگتا، فوراً پیڈل چلانا شروع کردیتے۔ سردیوں میں ہم طالب علم دھوپ سینکنےکیلئے کالج [..]مزید پڑھیں

loading...
  • میری کہانی (5)

    ماڈل ٹاؤن میں تو میں آگیا۔ وہاں ہائی اسکول میں بھی داخلہ مل گیا۔ سو پہلے مجھے اپنے نئے اسکول کے بارے میں بتانا ہے۔ یہاں آ کر کچھ ایسے لگا کہ میں امریکہ کے کسی اسکول میں داخل ہوگیا ہوں۔ اس مبالغہ آرائی کی وجہ وزیرآباد کا پرائمری اسکول تھا جہاں ہم فرش پر بیٹھ کر حصول تعلیم ک� [..]مزید پڑھیں

  • میری کہانی (4)

    گزشتہ سے پیوستہ) وزیر آباد میں میں نے پانچویں تک تعلیم حاصل کی ، ہمارا سکول غلہ منڈی کے پاس تھا۔ اس میں ایک صحن تھا اور چار پانچ کمرے تھے۔ کلاس رومز میں صرف ایک کرسی ہوتی تھی جس پر ماسٹر جی بیٹھتے تھے۔ ہم بچے زمین پر چوکڑی مار کربیٹھتے ۔ اس دور میں قلم سے زیادہ لکڑی کی ایک اسٹک [..]مزید پڑھیں

  • مولانا سے ایک مکالمہ!

    کیا بات ہے مولانا آپ آج کچھ پریشان نظر آ رہے ہیں۔ پریشانی کی بات تو ہے آپ نہیں جانتے ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ یہ تو آپ صحیح کہتے ہیں۔ لاقانونیت ہے آئین کی بے حرمتی ہو رہی ہے ۔ بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی کے الزام میں پکڑا جا رہا ہے، کشمیر پر ہماری طرف سےلچک دکھاتے چلے جانے پ� [..]مزید پڑھیں

  • اپنا قد بڑھائیں!

    لوگ انگریزوں اور انگریزی کے بارے میں جو چاہیں کہیں مگر سچی بات یہ ہے کہ مجھے انگریز اور انگریزی دونوں سے بہت رغبت ہے۔ تاہم براہ کرم ’’انگریز‘‘ اور ’’انگریزی‘‘ کو ’’مذکر‘‘ اور ’’مونث‘‘ کے معنوں میں نہ لیا جائے۔ کیونکہ انگریز سے میر� [..]مزید پڑھیں

  • میری کہانی!

    (گزشتہ سے پیوستہ) شہر کی سیاست راجہ عبداللہ اور سجاد نبی کے گرد گھومتی تھی اس دور میں پاکستان کے وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین تھے جو بنگالی تھے۔ ان کی شرافت اور بسیار خوری دونوں کی بہت شہرت تھی۔ 1953 میں پاکستان میں اینٹی قادیانی تحریک کا آغاز ہوا اور جنرل اعظم خان کا مارشل لا لگا [..]مزید پڑھیں

  • میری کہانی(2)

    وزیر آباد کے جس محلے میں ہمارا مکان تھا، اس کے بالکل برابر والے مکان میں کرنال سے آئے ہوئے لٹے پٹے مہاجروں کا ایک کنبہ آباد تھا۔ کنبے کے سربراہ کا نام صابو تھا۔ اس کے چہرے پر چیچک کے داغ تھے اور کسی لڑائی میں اس کی ایک آنکھ ضائع ہوچکی تھی۔ اس کی پوری کوشش ہوتی تھی کہ دوسری ا [..]مزید پڑھیں

  • میری کہانی!

    1947میں ہم لوگ امرتسر سے ہجرت کرکے وزیر آباد آ گئے۔ یہاں میری نانی اپنے سائیں بیٹے کے ساتھ رہتی تھیں۔ امرتسر میں ہم لوگ سامان سے لدا ہوا ایک نیا مکان چھوڑ کر آئے تھے، اُس کے بدلے وزیر آباد کے گلہ بکریاں والا محلہ لیر چونیاں کے ایک مکان میں ہمارے خاندان کو پناہ ملی۔ اُس مکان م [..]مزید پڑھیں