مسعود مُنّور

  • تبدیلی کہاں سے آئے گی؟

    بہت پرانی بات ہے یہ۔ اتنی پرانی جتنی پرانی مشرقی پاکستان کی وفات ۔ اتوار کا دن تھا ۔ ابھی دن کے گیارہ بجے ہوں گے۔ میں انارکلی بازار کے بیچوں بیچ بائبل سوسائٹی سے ملحق فُٹ پاتھ پر آراستہ  پرانی کتابوں کے بازار تک  پہنچا تو سامنے وہ طوفان کھڑا تھا جس کا نام حبیب جالب  تھا ا� [..]مزید پڑھیں

  • این جی اوز سے این جی ایز تک

    پاکستان فی زمانہ مذہبی انار کی کا سب سے بڑا گہوارہ ہے ۔ اِس مملکتِ خُداداد کو  غیر مذہبی فرقے مشرف بہ تفرقہ کرتے ہیں ، غیر سرکاری  تنظیمیں اس کے اِدارے چلاتی ہیں اور غیر سرکاری افواج  اِس کی حفاظت کرتی ہیں ۔ چنانچہ نان گورنمنٹل آرگنائزیشنز کے ساتھ  نان گورنمینٹل آرمی � [..]مزید پڑھیں

  • آبادی بم اور ان کوالیفائیڈ والدین

    شومئ قسمت سے پاکستان کا ستارہ گردش میں ہے ۔ نا اہل حکمرانوں ، نالائق سیاستدانوں اور غیر ذمّہ دار قومی اور صوبائی اداروں نے مل جُل کر اِسے ناقابلِ حکومت بنا دیا ہے ۔ اور اب اِس مرے پہ نو سو دُرّے کہ غیر ضروری آبادی کا گراف خطرے کی ساری حدوں کو عبور کر گیا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ دنیا � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مُقدر کی چاردیواری میں قید ایک قوم

    آزادی حاصل کرنا جوکھوں کا کام ہے ۔ آزادی کے حصول کے لئے قوموں کو افراد کی قیادت میں آگ اور خون کے دریا سے گزرنا پڑتا ہے ۔ صبر آزما تحریکوں کی طول طویل  مشقت اُٹھانی پڑتی ہے لیکن ۔ ۔ ۔ لیکن آزادی حاصل کر کے اُسے برقرار رکھنا ، اُس کی ناموس کی حفاظت کرنا اور غلامی سے رہائی پانے وا [..]مزید پڑھیں

  • تبدیلی کا اطلاقی علم

    اس برس اگست کے وسط میں وطنِ عزیز اڑسٹھ برس  کا ہو جائے گا ۔  اس سے قطع نظر کہ پاکستان اپنی جغرافیائی حدود میں جو تھا ، وہ اب پہلے جیسا نہیں ہے ۔ ممکن ہے تقسیم سے پہلے یہ ملک کوئی خواب یا نظریہ رہا ہو مگر تقسیم کے بعد سے پاکستان ایک جیتی جاگتی حقیقت ہے ۔ اور یہ جیتی جاگتی ریاست [..]مزید پڑھیں

  • کہاں کا فرد اور کہاں کے اِدارے

    پاکستان کے معاملات میں دخل اندازی کی میں نے کبھی خواہش کی ہے نہ سازش ۔  لیکن میری مِٹّی چونکہ کنارِ چناب کی ہے ، اِس لئے میری مِٹّی کا دُکھ آنسو بن کر میرے قلم سے بہنے لگتا ہے ۔ پاکستان میں کالم نگاری ایک پیشہ ہے اور بعض کالمسٹوں  بلکہ ففتھ کالمسٹوں کا ایک ایک کالم لاکھوں می [..]مزید پڑھیں

  • تبدیلی کی دلی ابھی دور ہے

    اسلام کے ڈایا سپورا سے باہر آباد دنیا قانون اور آئین کی پابندی کی فصلیں اُگا رہی ہے اور اپنی اپنی معاشرتوں کے لیے فلاح و بہبود کے انبار کاٹ رہی ہے ۔ وہ جانتی ہے کہ قانون کی پابندی زندگی ہے اور قانون شکنی موت کا عمل ہے ۔ کر کزرنے والے ہر جگہ اپنی سی کر گزرتے ہیں اور اپنی لالچ اور ح� [..]مزید پڑھیں

  • لاقانونیت کی حکمرانی

    پہلے پہل یہ بات معاشرتی علوم کی کتابوں میں پڑھی کہ ایک یونانی بابے ارسطو نے انسان کو سماجی حیوان ( جانور) قرار دے رکھا ہے ۔ کوئی فلسفی جب اپنی نسل کی وجودی تعریف وضع کرتا ہے تو وہ یہ کام نجی حوالے سے کرتا ہے ۔ چنانچہ ایک سماجی حیوان نے کہا کہ انسان سماجی حیوان ہے ۔  اور یہی حیوان [..]مزید پڑھیں

  • ایہہ سب “ بول “ تے کُجھ نہ پھول

    بول ، کون بولا ؟ نیویارک ٹائمز کا اداریہ بولا اور بُہت سُر میں بولا ۔ پاکستان جعلی ڈگریوں کے سکینڈل کی ملامت سے گونجا جس کی باز گشت پانچوں برِ اعظموں میں سنائی دی ۔ لگا کہ “ بول “ کی ب بالفتح ہو کر ایک تیزابی ریلے کی بکینی پہن کر شرل شرل بہ نکلی ۔ ایکس ایکٹ کے مدارالمہام شی� [..]مزید پڑھیں

  • کیا کچھ سوالات پوچھنے کی اجازت ہے ؟

    قتل اور اقدام قتل اب ہماری معاشرتی روایت بن گیا  ہے اور سید منور حسین سابق امیرِ جماعت اسلامی کا “ قتال فی سبیل اللہ  “ کا نعرہ میرے کانوں میں گونج رہا ہے ۔ میں دوبارہ اس آواز کو سننے کی کوشش کرتا ہوں اور اُس کا درست مفہوم جاننا چاہتا ہوں مگر بس کے اسماعیلی مسافرو� [..]مزید پڑھیں