مسعود مُنّور

  • تبدیلی کہاں سے آتی ہے؟

    عمران خان کی حکومت کو ازراہِ تفنن تبدیلی سرکار  بھی کہا جاتا ہے اور کسی کو اس بات کا خیال نہیں آتا کہ حرفِ استہزا ہے یا کلمہ  توصیف ۔ اور وہ اس لیے کہ یہ نفسا نفسی کا زمانہ ہے ۔ معاشرے کے تمام طبقات بشمول لا طبقات کو اپنی اپنی پڑی ہے ۔ لا طبقات کون ؟ خطِ غُربت سے نیچے سسکتے [..]مزید پڑھیں

  • قلم فلرٹ

    آسمان کا بیان ہے کہ  دنیا کی یہ  زندگی ایک کھیل تماشا ہے ۔کھیل تماشا دنیوی  زندگی کا اظہار ہے ۔ یہ کھیل تماشا خونیں بھی ہے اور قہقہہ آور بھی ہے ۔ ٹریجیدی بھی ہے اور کامیڈی بھی ۔ پولیٹیکل کامیڈی اور یہ پولیٹیکل کامیڈی ڈیوائین بھی ہے کیونکہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا [..]مزید پڑھیں

  • آمدنی سے زائد اثاثوں کا قضیہ

    پاکستان 1947 میں بنا تو  ہر مقامی مسلمان اور مہاجر مسلمان کو توقع تھی کہ  اُن خطوں میں آباد تمام لوگوں کو اُن کے حصے کا پاکستان ضرور ملے ۔ اپنے حصے پاکستان کیا تھا ؟ دووقت کی آبرومندانہ روٹی کی ضمانت ، سر پر اوسط معیار کی چھت ، تعلیم اور طبی سہولتوں کی فراہمی کا معیاری نظام � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • یادِ رفتگاں

    جب کبھی کسی یار آشنا ، دوست ، علمی ، ادبی یا فن کی دنیا کے کسی جگمگ ستارے  کی  یا کسی عزیز کے انتقال کی خبر آتی ہے جو مجھے بُلھے  شاہ اور اقبال یاد آتے ہیں اور بلند آواز میں میرے مونہہ سے نکلتا ہے : بُلے شاہ اسیں مرنا ناہیں ، گور پیا کوئی ہور زندگی ایک بہتا ہوا دریا ہے [..]مزید پڑھیں

  • قیامت کا دیباچہ

    افرا تفری ، بحران ، نسلی  اور مذہبی منافرتیں ، ہنگامے ، لا قانونیت ،دولت پوجا ، سرحدی جنگیں ، وبائیں ، عالمی حکمرانوں کی ظُلم پروری ،سیاسی خانہ جنگیاں ، فکری جہالت ، خوشامد فروشی اور قصیدہ گوئی کے آم اور گٹھلیوں کے دام ، اور مرے ہوئے  اخلاقی نظام کی میت پر   آسمانی ا� [..]مزید پڑھیں

  • عالمی آبادی کی منصوبہ بندی

    کویڈ۔ ۱۹ کےوبائی حملےاور کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات نے لوگوں کو طبعی اور نفسیاتی طور پر متاثر کیا ہے ۔اس دوران ایسی آوازیں بھی سننے میں آئی ہیں کہ بل گیٹس جیسے کچھ لوگ زمین پر آبادی کو کم کرنے اور ارضی وسائل پر بے جا دباؤ ہٹانے کے لیے ، موت کا وائرس پھیلا رہے ہیں ۔   [..]مزید پڑھیں

  • کفِ کرونا فروش

    زمین کی گمرہی اور زمین زادوں کے جرائم اتنے بڑھ گئے تھے کہ بالآخر آسمان نے زمین سے جواب طلب کر لیا ہے اور وضاحت طلب کر لی ہے کہ اس زمین پر زندگی کا توازن کیوں بگاڑا گیا ہے اور فطرت کی شان میں جو اشیاء و مظاہر کی ماں ہے ، صدیوں تک کیوں گستاخی کی گئی ہے اور زمین کو جرائم ، ظلم ، ناان� [..]مزید پڑھیں

  • افراطِ آبادی کی بربادی

    یہ زمیں ایک کچے آنگن اور کچّے کوٹھے پر مشتمل ہے جس میں گنجائش سے زیادہ لوگ رہ رہے ہیں ۔ ان لوگوں میں  وہ چالاک لوگ بھی ہیں جو کمزوروں کا رزق کھا جاتے ہیں ۔ اُن کے اپنے بھڑولے تو بھرے ہوئے ہیں مگر وہ اُس گندم میں سے ایک  ایک  مٹھی اُن فاقہ کشوں کو دینے کے لیے تیار نہیں ہیں ، � [..]مزید پڑھیں

  • پردیس میں عیدِ اذیّت

    جس جنّت کو ترک کر کے ہم پاکستانی اجنبی زمینوں میں اُترے ، وہ ایک زمانے سے کرپشن اور لاقانونیت میں مبتلا رہی ہے ۔ کرپشن اور لا قانونیت وہ زہریلی بیماریاں ہیں جو کسی معاشرت کو گھُن کی طرح کھا جاتی ہیں ۔اور ایسی  ہی ایک  کرم خوردہ معاشرت ہمارا آبائی اثاثہ ہے لیکن ہم اسے تسلیم [..]مزید پڑھیں

  • 17مئی قصیدہ

    ٓج میرے دوسرے وطن ناروے کا قومی دن ہے ۔ یہ میرا وہی وطن ہے جس نے مجھے  1984 میں  پناہ دی اور اپنی شہریت کا اعزاز دیا ۔ یہ انسانی مقدر ہے کہ جہاں وہ جنم لیتا ہے اُسے  وہاں سے دور کہیں پناہ ملتی ہے ۔ ہم انسانوں کے باوا آدم اور مائی حوا نے بھی باغِ عدن میں جنم لیا ۔ وہ جنّت تھی مگ� [..]مزید پڑھیں