یاسر پیرزادہ

  • ویکسین کی دوڑ میں ہم کہاں کھڑے ہیں؟

    دنیا میں ویکسین بنانے والی سب سے بڑی کمپنی کا نام ’سیرم انسٹیٹیوٹ پرائیویٹ لمیٹڈ‘ ہے، یہ بائیو ٹیکنالوجی اور فارماسیوٹیکل کمپنی ہے جو 1966 میں نجی طور پر قائم کی گئی تھی اور یہ بھارت کے شہر پونا میں واقع ہے۔ یہ کمپنی ایک باپ اور بیٹے کی ملکیت ہے اور اس کمپنی میں آکسفورڈ کی [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مخلوط تعلیم اور میرے فیورٹ مولانا

    ’ہر گائے دودھ دیتی ہے، گائے ایک جانور ہے لہذا ہر جانور دودھ دیتا ہے‘۔ ’تم ایک کرپٹ شخص ہو، تم نے ناجائز کمائی سے محل نما گھر خریدا ہے۔ جواب :تم نے بھی تو لڑکی کو بھگا کر شادی کی تھی‘۔ ’زید:پاکستان میں ہر پانچ عورتوں میں سے ایک عورت کبھی نہ کبھی اپنی زندگی میں جنسی � [..]مزید پڑھیں

  • باعزت زندگی گزارنے کا صحیح طریقہ

    دروازے کی گھنٹی بجی، صاحب خانہ نے گھڑی دیکھی، رات کا پہر تھا، اُن کے سونے کا وقت ہو چلا تھا۔ شب خوابی کا لباس پہنے انہوں نے دروازہ کھولا تو بھونچکے رہ گئے۔ دروازے پر ڈیڑھ درجن پولیس کی گاڑیاں اور باوردی اہلکار بندوقیں سنبھالے یوں چوکس کھڑے تھے جیسے انہوں نے گھر سے کسی دہشت گرد ک [..]مزید پڑھیں

  • مجسمے گرانے والے انقلابی

    تین سوالوں کے جواب تلاش کرنے ہیں۔ پہلا۔ کیا اخلاقی اقدار کا کوئی ایسا پیمانہ بنایا جا سکتا ہے جو آفاقی ہو اور جس پر کُل عالم کا اتفاق ہو جائے؟ دوسرا۔ کیا آج کے دور میں ایسی شخصیات کے مجسمے گرانا درست اقدام ہے جنہوں نے اپنے وقت میں غلامی اور نسل پرستی کو غلط سمجھنے کی بجائے الٹا ا [..]مزید پڑھیں

  • کرونا وائرس کی مادہ کہاں ہے؟

    مبلغ اڑھائی مہینے گھر میں مقید رہنے کے بعد یکایک آج مجھ پر القا ہوا ہے کہ میں نے اب تک کووڈ 19 کا شکریہ ادا نہیں کیا۔ اس سے پہلے کہ میں کچھ اور کہوں، یہ واضح رہے کہ اشرافیہ میں اس بیماری کا نام کووڈ 19 جبکہ عوام میں کرونا ہے، سو دھوتی سے جینز میں آنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ کووڈ 19 کہ [..]مزید پڑھیں

  • امان اللہ اس دور کا سب سے بڑا کامیڈین تھا

    یہ اُس زمانے کی بات ہے جب میں مہینے میں کم از کم ایک مرتبہ سٹیج ڈرامہ ضرور دیکھتا تھا۔ دو ڈرامے لاہور کے الحمرا آرٹ سینٹر میں ہوا کرتے تھے اورایک باغ جناح کے اوپن ائیر تھیٹر میں۔ سنیما گھروں کوابھی تھیٹر میں تبدیل نہیں کیا گیا تھا۔ ایسا ہی ایک ڈرامہ دیکھنے میں باغ جناح گیا۔ مز� [..]مزید پڑھیں

  • غرق شدہ سرمائے کا مغالطہ

    پہلی جنگ عظیم اپنے عروج پر تھی۔ کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ کون سا ملک کس کے خلاف جنگ کر رہا ہے اور کیوں؟ 1915 میں اٹلی بھی اِس جنگ میں کود پڑا، مقصد اپنے کچھ علاقوں کو آسٹریا کے قبضے سے چھڑوانا تھا۔ اطالوی حکومت کا خیال تھا کہ آسٹریا اس کے سامنے دو دن سے زیادہ نہیں ٹھہر سکے گا، اطالو [..]مزید پڑھیں

  • نئے سال کے حلف نامے اور دعائیں

    ابھی ابھی میں نے نئے سال کے عہد نامے کی پہلی خلاف ورزی کی ہے اور کریلے گوشت کے ساتھ دو عدد تندوری روٹیاں کھا کر یہ کالم لکھنے بیٹھا ہوں۔ گھر میں چائینیز رائس بھی بنے ہوئے تھے، نا چاہتے ہوئے وہ بھی چکھ لیے۔ واللہ صرف چکھے، کھائے نہیں، شام کو مجھے گاجر کا حلوہ نصیب نہ ہو اگر میں ج� [..]مزید پڑھیں