یاسر پیرزادہ

  • تھینک یو اسرائیل!

    اللہ نے زندگی تو نہ جانے کتنی لکھی ہے مگر جتنی بھی لکھی ہے شکر ہے کہ اُس میں اپنی آنکھوں سے یہ دیکھ لیا کہ جس ’مہذب مغربی دنیا‘ سے ہم متاثر تھے وہ محض توہم کا کارخانہ تھی۔ یہ کیسے ہوا، اِس کیلئےمیں اسرائیل کا شکر گزار ہوں جس نے گزشتہ ایک برس میں جس سفاکی اور بے شرمی سے فلس [..]مزید پڑھیں

  • اور بھی دکھ ہیں زمانے میں ’قانون‘ کے سوا

    عدلیہ اور پارلیمان کے اختیارات کی بحث تین مفروضوں کے گرد گھومتی ہے۔ پہلا، آئین کا ایک بنیادی ڈھانچہ ہوتا ہے جس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا اختیار پارلیمان سمیت کسی ادارے کو نہیں، دوسرا، قطع نظر اِس بات سے کہ آئین اور قانون میں اعلیٰ عدالتوں کے دائرہ کار پر کیا پابندیاں عائد کی [..]مزید پڑھیں

  • خرابی ہمارے مقدر میں نہیں، ہم میں ہے!

    آج صبح ناشتہ کرنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ میرا وزن کچھ بڑھ گیا ہے۔ سو فوری ایکشن لینا ضروری سمجھا گیا۔ اِس مقصد کے لیے قرارداد منظور کی گئی کہ کل سے واک میں کم ازکم تین ہزار قدموں کا اضافہ کیا جائے۔ صرف اسی ایک اقدام سے طبیعت بشاش ہو گئی۔ ماضی میں بھی کئی مرتبہ دل میں یہ قراردا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • واقعہ معراج، خواب یا حقیقت؟

    کسی نے ایک مرتبہ مجھ سے سوال پوچھا کہ کیا آپ واقعہ معراج پر یقین رکھتے ہیں، میں نے جواب دیا الحمدللہ بالکل کرتا ہوں۔ اگلا سوا ل یہ تھا کہ آپ تو عقل اور منطق کی باتیں کرتے ہیں پھر یہ کیسے مان سکتے ہیں کہ ایک رات میں کوئی شخص آسمانوں کی سیر کر آئے۔ میرا جواب تھا کہ اوّل تو بات [..]مزید پڑھیں

  • پس ثابت ہوا کہ انسان مجبور ہے، مختار نہیں

    انسان مجبور ہے یا مختار؟ ماضی میں اِس قسم کے سوالات کے بارے میں تاثر تھا کہ جیسے یہ سوالات مذہب اور فلسفے کے دائرے میں آتے ہیں اور سائنس سے اِن کا کوئی تعلق نہیں۔ بظاہر یہ بات درست تھی، سائنس یہ تو بتا سکتی تھی کہ انسان کے جسم میں خون کی مقدار کتنی ہونی چاہیے یا انسانی جسم میں � [..]مزید پڑھیں

  • سوچ سمجھ کر سوچیں

    صبح صبح ایک انگریزی اخبار میں مضمون نظر سے گزرا، عنوان تھا ’ہمیں کس طرح نہیں سوچنا چاہیے‘۔ اِس قسم کے موضوعات سے مجھے خاصی دلچسپی ہے اِس لیے فوراً ’کلک‘ کر دیا اور پڑھتا چلا گیا۔ مضمون نگار کا نام اسد میاں ہے، آغا خان یونیورسٹی میں ہوتے ہیں اور مضمون کے مندرجات سے ا [..]مزید پڑھیں

  • مراکش میں ایسا کیا ہے جو لاہور میں نہیں

    ہیتھرو ایئرپورٹ سے باہر آنے کے بعد ٹھنڈی ہوا نے گالوں کو تھپتھپایا تو یقین آیا کہ واقعی لندن پہنچ گئے ہیں۔ بے یقینی اِس لیے تھی کہ لاہور سے نکلے ہوئے ہمیں لگ بھگ بیس گھنٹے ہو چکے تھے، پہلے ابو ظہبی میں طویل قیام کیا اور اُس کے بعد پرواز تاخیر سے روانہ ہوئی۔ اس سے جلدی تو بندہ سا [..]مزید پڑھیں

  • ترقی کی خواہش کو لگام دیں، ورنہ…

    ’مجھ پر ایک عجیب بات کاانکشاف ہوا ہے ۔ جب بھی میں کسی بے حد سیانے اور عالم فاضل شخص سے بات کرتا ہوں تو مجھے یقین ہوجاتا ہے کہ دنیا میں خوشی کا حصول اب ممکن نہیں رہا۔ لیکن جب میں اپنے باغبان سے بات کرتا ہوں تو میرا یقین بالکل اُلٹ جاتا ہے‘۔ برٹرینڈ رسل۔ رسل نے یہ بات شاید سا� [..]مزید پڑھیں

  • الف کا اعترافی بیان

    الف کا اپنے بارے میں گمان تھاکہ وہ ایک نیک آدمی ہے اور یہ گمان کچھ ایسا غلط بھی نہیں تھا ۔ جس قسم کی زندگی اُس نے گزاری تھی اُس میں بدی کی گنجائش ویسے ہی کم تھی ۔ لیکن انسان جس حال میں بھی ہو ، بدی کے راستے اور طریقے بہرحال نکال ہی لیتا ہے ۔الف کے پاس بھی برائی کا آپشن موجود تھا [..]مزید پڑھیں

  • ایک الجھن جو دور نہیں ہو رہی

    میں ایک الجھن کا شکار ہوں اور الجھن ایسی ہےکہ جس کے بارے میں لکھتے ہوئے مجھے سخت مشکل کا سامناہے۔ اِس مسئلے پر میرے دل اور دماغ میں ایک جنگ جاری ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ اِس جنگ میں کس کا ساتھ دوں اور کسے تنہا چھوڑ دوں ۔ مسئلہ ہے بلوچستان کے لاپتا افراد کا۔ میری الجھن یہ ہے ک� [..]مزید پڑھیں