یاسر پیرزادہ

  • 2024 سے تو 1988 بہتر تھا!

    ہمارے علاقے میں نیا میڈیکل سٹور کھلا ہے، نئی انتظامیہ اور نئے جذبے کے ساتھ۔ گھر میں سر درد کی گولیوں کا پتا ختم تھا تو وہاں لینے چلا گیا۔ کاؤنٹر پر موجود نوجوان سے کہا ایک پتا پیناڈول کا درکار ہے، اس نے دوسرے کاؤنٹر کی طرف اشارہ کر دیا، میں اس طرف گیا تو وہاں موجود سیلز مین نے � [..]مزید پڑھیں

  • ایودھیا سے ہم کیا سیکھ سکتے ہیں

    گزشتہ ہفتے ایودھیا میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رام مندر کا افتتاح کیا۔ یہ وہ مندر ہے جسے پانچ سو سالہ پرانی بابری مسجد کو مسمار کر کے تعمیر کیا گیا ہے۔ ہندوؤں کا دعویٰ تھا کہ بابری مسجد اِس مندر کو گرا کر بنائی گئی تھی۔ بھارتی سپریم کورٹ نے ہندوؤں کا یہ دعویٰ تسلیم ک� [..]مزید پڑھیں

  • علم الکلام کے ماہر کہاں ہیں؟

    سعودی عرب کے شہر ریاض میں ملک کا پہلا شراب خانہ کھولا جا رہا ہے ، فی الحال یہ شراب خانہ صرف سفارتی عملے کے لیے ہوگا لیکن شنید ہے کہ مستقبل میں اِس کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا۔ ملک میں سنیما گھر پہلے ہی کھل چُکے ہیں اور سعودی حکومت 2030 تک مزید 300 سنیما گھر بنانے کا ارادہ رکھتی ہے [..]مزید پڑھیں

loading...
  • کس برہمن سے پوچھیں کہ سال اچھا ہے؟

    ایک زمانہ تھا جب مستقبل کی پیش گوئی جوتشی، دست شناس اور نجومی کیا کرتے تھے۔ اب زمانہ بدل گیا ہے، اب برہمنوں سے پوچھنے کی ضرورت نہیں رہی کہ یہ سال اچھا ہو گا یا برا، یہ کام اب سائنسی بنیادوں پر ہوتا ہے اور مستقبل کی خبر دینے والوں کو پروفیسر کہا جاتا ہے۔ یہ وہ  پروفیسر نہیں جو [..]مزید پڑھیں

  • سیاست پر دوست قربان نہ کریں

    ایک  سیاست دان اپنی انتخابی مہم چلا رہا تھا تو کسی صحافی نے اس سے شراب سے متعلق پالیسی کے بارے میں پوچھا۔ سیاست دان نے جواب دیا کہ ’اگر آپ کی مراد اس شیطانی مشروب سے ہے جو جسم میں زہر بھر دیتا ہے، دماغ کو برباد کرتا ہے، خاندان کو تباہ کرتا ہے اور جرائم کا سبب بنتا ہے تو � [..]مزید پڑھیں

  • دو قومی نظریے کے بیانیے کے شئیر ہولڈرز

    جس زمانے میں ہم اسکول میں پڑھتے تھے اُس زمانے میں ہمارے دماغ میں اپنے ملک سے متعلق ایک خاص قسم بیانیہ تھا ۔ یہ بیانیہ دو قومی نظریے ، ہندوستان دشمنی، مہا محب الوطنی اور پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے، جیسے نعروں پر مشتمل تھا ۔ ریاست نے یہ بیانیہ تشکیل دیا تھا، نصاب میں یہی بیا� [..]مزید پڑھیں

  • جوتے سامنے رکھ کر نماز پڑھنے کا مسئلہ

     میرا ایک دوست پانچ وقت کا نمازی ہے۔ کبھی کبھار مجھے بھی تبلیغ کے لیے مسجد لے جاتا ہے۔ مگر جب بھی ہم اکٹھے جاتے ہیں تو اِس بات پر بحث ہوجاتی ہے کہ وہ اپنے جوتے کیوں سامنے سجا کر نماز پڑھتا ہے ۔ میں اُس سے کہتا ہوں کہ اِس طرح تم عملاً جوتوں کو سجدہ کرتے ہو جو کسی طوربھی مناسب نہ� [..]مزید پڑھیں

  • دائیں سے بائیں بازو تک کا سفر

    میں نے جس گھرانے میں آنکھ کھولی وہ ایک روایتی مذہبی گھرانہ تھا، مذہبی یوں کہ میرے دادا جان پیر زادہ بہا الحق قاسمی باقاعدہ مولوی تھے ، ماڈل ٹاؤن کی مسجد میں خطیب تھے۔ صالح ، دیندار اور صحیح معنوں میں قناعت پسند انسان تھے۔ اُن کی چھ بیٹیاں اور دو صاحبزادے تھے۔ میری اِن چھ پھو� [..]مزید پڑھیں

  • جب یہ پچیس کروڑ پچاس کروڑ ہوجائیں گے

    دو دن پہلے کی بات ہے ، میں گاڑی میں پٹرول ڈلوانے کے لیے رکا تو ایک چھوٹے سے بچے نے مجھے اپنی طرف متوجہ کرلیا جس کی عمر زیادہ سے زیادہ نو یا دس سال ہوگی۔ آٹھ بھی ہوسکتی ہے۔ اُس کے ہاتھ میں ایک کولر تھا اور وہ مجھے گرم انڈے بیچنا چاہ رہا تھا۔ اِس ’کاروبار‘ میں اُ س کی ناتجرب� [..]مزید پڑھیں

  • لمز کے بچے

    دونقطہ نظر ہیں، ایک یہ کہ لمز کے طلبا نے سچ کا بول بالا کیا، جابر نہ سہی مگر سلطان کے سامنے کلمہ حق بلند کیا اور اسے تند و تیز سوالات سے بے بس کردیا۔ طلبا نے بلا خوف و خطر حاکمِ وقت سے سوالات کیےاور پوچھاکہ تم تقریب میں پچاس منٹ دیر سے کیوں آئے ہو، ہمارا وقت ضائع کرنے کا حق تمہی [..]مزید پڑھیں