یاسر پیرزادہ

  • پچاس روپے کا سفر

    لاہور سے سوات کے لیے گھر سے نکلے تو اندازہ نہیں تھا کہ یہ سفر شیطان کی آنت ثابت ہو گا۔ اصل میں قصور ہمارا اپنا تھا، موٹر وے لینے کی بجائے ہم نے اپنی پرانی محبت یعنی جی ٹی روڈ کو ترجیح دی۔ اکثر جب ہمیں ناسٹلجیا کا دورہ پڑتا ہے تو ہم جی ٹی روڈ پر سفر کرتے ہیں، اِس مرتبہ بھی کچھ ایسا [..]مزید پڑھیں

  • ہم بورس بیکر کو دیوالیہ نہ ہونے دیتے!

    جس زمانے میں ہم جوان ہو رہے تھے اُسے آپ اسّی کی دہائی کہہ سکتے ہیں۔ یہ وہ دور تھا جب پی ٹی وی پر خواتین کا ٹینس میچ بھی ہمارے بزرگوں کو ’سافٹ پورن‘ لگتا تھا ۔ آدھا وقت ہمارا اسکول میں گزرتا اور باقی کا آدھا وقت اسٹیفی گراف اور مارٹینا نورواتی لووا کی اسکرٹ پر فوکس کرنے � [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان کے کاٹھے انگریز

    جب بھی کوئی طاقتور شخص فوت ہوتا ہے تو میں سوچتا ہوں کہ یہ بندہ فوت کیسے ہوگیا، یہ تو نہایت دبنگ آدمی تھا، اِس کے آگے تو کسی کو دم مارنے کی مجال نہیں تھی ، اپنےعروج کے وقت اِس شخص کی زبان سے نکلا ہوا ایک ایک لفظ مقدس سمجھا جاتا تھا۔ اِس کے ہر حکم کی تعمیل کی جاتی تھی ، اِس کا اخت [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اگر الف، ب اور ج کو موٹیویشنل سپیکر مل جاتے؟

    الف کی پیدائش فرانس کے ایک قصبے میں ہوئی، جس زمانے میں وہ جوان ہوا وہ جنگ کا دور تھا، فرانس اور جرمنی کے درمیان جنگ جاری تھی۔ الف نے سوچا کہ اسے بھی جنگ میں حصہ لینا چاہیے سو وہ بھی جنگ میں کود گیا، لیکن پھر کرنا خدا کا یہ ہوا کہ 42 سال کی عمر میں وہ پاگل ہو گیا، اسے دماغی امراض کے ہ [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان: سنہ 47 میں کیا ہورہا تھا؟

    کچھ دن پہلے مجھے ایک صاحب نے فون کیا، ریٹائرڈ سرکاری افسر تھے۔ انہوں نے کوئی کتاب لکھی تھی اور وہ مجھے ارسال کرنا چاہتےتھے۔ یہ بات میرے لیے کوئی خاص نہیں تھی سو میں نے انہیں پتا دے دیا، چند دن بعد مجھے اُن کی کتاب مل گئی۔ اتفاق سے اسی دن مزید پانچ کتابیں بھی موصول ہوئیں، یار لو� [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان کے شریر بچے

    آپ نے اکثر ایسے بچے دیکھے ہوں گے جو کسی کے گھر جا کر خوب غُل غپاڑہ کرتے ہیں ، کبھی جوتے لے کر صوفوں پر چڑھ جائیں گے، کبھی برتن توڑ دیں گے ، کبھی دیوار پر رنگ برنگی لکیریں پھیر دیں گے ، کبھی دوسرے بچوں کو پیٹنا شروع کردیں گے۔ اور کبھی خواہ مخواہ چیزیں اٹھا کر پھینکنے لگ جائیں گے ۔ [..]مزید پڑھیں

  • ہم کوئی انوکھا ملک نہیں ہیں

    جس طرح اس سیارے پر بسنے والے بعض انسانوں کو یہ خوش فہمی ہے کہ وہ 93 ارب نوری سال پر محیط اس کائنات میں اہم حیثیت رکھتے ہیں اسی طرح ہم پاکستانیوں کو بھی یہ غلط فہمی ہے کہ دنیا میں ہمارے جیسا منفرد خطہ اور قوم کوئی دوسری نہیں۔ ویسے اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں، نصابی کتابوں میں یہی � [..]مزید پڑھیں

  • طویل گفتگو کرنے والے لوگ

    ہمارے ایک باس ہوا کرتے تھے، سخت گیر، روکھے اور زندگی سے بیزار۔ ویسے تو ہر باس ہی ایسا ہوتا ہے مگر یہ صاحب کچھ زیادہ ہی مردم بیزار تھے۔ البتہ ان کی ایک عادت مجھے بہت پسند تھی، بات بالکل دو ٹوک انداز میں کرتے تھے۔ جب بھی صبح موصوف کا فون آتا تو فقط کام کی بات کرتے جو زیادہ سے ز� [..]مزید پڑھیں

  • سقوط ِمشرقی پاکستان کا ذمہ دار کون تھا؟

    میرے’سر ‘ ایک با کمال شخصیت ہیں، اُن کی نظر ہمہ وقت بین الاقوامی امور اور اُن سے جڑے پیچیدہ اور دقیق مسائل پر رہتی ہے۔ تاریخِ عالم انہوں نے گھول کر پی رکھی ہے ، اِس کے علاوہ جغرافیہ ، عمرانیات، سیاسیا ت اور ابلاغیات پر بھی سر کی گرفت خاصی مضبوط ہے۔ لیکن تاریخ چونکہ سر کا خ [..]مزید پڑھیں

  • ہمارے زمانے کا اسکول کیسا تھا؟

    میں کریسنٹ ماڈل اسکول میں پڑھا ہوں۔ اس کا شمار لاہور کے بہترین اسکولوں میں ہوا کرتا تھا۔ اسکول کی عمارت بہت شاندار تھی، وسیع و عریض میدان تھے، کشادہ کلاس روم تھے۔ کمپیوٹر لیب اور سائنس لیبارٹریاں تھیں۔ جتنی ہمارے اسکول کی پارکنگ تھی اتنی جگہ میں آج کل یہ بڑے بڑے انگریزی اسکو [..]مزید پڑھیں