افضال ریحان

  • ریاست مدینہ ثانی کی بے بسی کیوں ؟

    تقدیس کے لبادے میں ہمارے یہاں ’’ریاست مدینہ‘‘ کے نام سے اس قدر پروپیگنڈہ کیا گیا ہے کہ ہمارے پڑھے لکھے لوگ بھی بالعموم یہی خیال کرتے ہیں کہ گویا اس نام کی کوئی ریاست کبھی قائم ہوئی تھی حالانکہ اس دور کے عربستان میں ریاست کے معیار پر پورا اترنے والا کوئی ایسا تصور، سر� [..]مزید پڑھیں

  • کیا ہم بھیڑوں کا ریوڑ ہیں؟

    ہمارے بائیس کروڑ عوام میں سے چند لاکھ ضرور امیر ہوں گے باقی ہم کروڑوں تو غریب ہیں، جن میں اگر کچھ امیر تھے بھی تو ہماری صادق و امین حکومت نے انہیں کھینچ کر غریبوں میں پھینک دیا ہے۔  کیونکہ ریاست مدینہ ثانی کو غریبوں سے اتنی محبت ہے کہ وہ ان کی میجارٹی کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا [..]مزید پڑھیں

  • حکومتی قلابازی یا امن پسندی ؟

    الحمدللہ اب ریاست مدینہ ثانی میں امن ہی امن اور خوشحالی ہی خوشحالی ہو گی کیونکہ کالعدم تحریک لبیک کے مبینہ دھرنوں کی دہشت کے خوف سے ہماری بیچاری کمزور حکومت جس طرح لرزہ براندام تھی یا اس کی نحیف ٹانگیں جس طرح کانپ رہی تھیں ان میں ایک طرح سے ٹھہراؤ آ گیا ہے۔ خدا بھلا کرے پیچھے [..]مزید پڑھیں

loading...
  • صوفی ازم اور ہماری سوسائٹی؟

    مذہب بنیادی طور پراخلاقی تربیت اور روحانی بالیدگی کا نام ہے جو انسانوں کو صبر، حوصلہ اور قربانی سکھاتا ہے، دنیاوی مفادات سے اوپر اٹھا کر آپ کو اخلاقی بلندی کے اس مقام پر لے جانا چاہتاہے جس میں نفسا نفسی، لالچ، بغض، حسد، غیبت، بہتان، انتقام، دشمنی اور منافرت جیسی کمینگیاں نہ � [..]مزید پڑھیں

  • اپوزیشن کا ملک گیر احتجاج کیوں؟

    کوئی بھی شخص جو منتخب پارلیمنٹ کی عظمت و بالا دستی پر ایمان رکھتا ہو، آئین ، جمہوریت، انسانی حقوق اور آزادیوں کے لئے جدوجہد کر رہاہو، اس پر لازم ہے کہ وہ ہر نوع کے جبر و استبداد بالخصوص عسکری حاکمیت کے بالمقابل منتخب وزیراعظم کی حمایت میں رطب اللسان ہی نہ ہو، جان سوزی کے ساتھ [..]مزید پڑھیں

  • سرسیدؒ احمد خان: خرد مندوں کا امام

    متحدہ ہندوستان کے ذہین دانشور اور عظیم رہنما سرسید احمد خاں 17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں پیدا ہوئے اور آپ کی وفات 27 مارچ 1898 کو ہوئی۔ آپ کا تعلق دہلی کی ایلیٹ مذہبی فیملی سے تھا جس کے اثرات آپ کی شخصیت پر جابجا دکھائی دیتے ہیں۔  لیکن اس کے ساتھ ساتھ قدرت نے آپ کو عبقری ذہانت و ف [..]مزید پڑھیں

  • کیا ایک صفحہ پھٹ گیا ہے؟

    12 اکتوبر کی تلخ یادیں ہماری پاکستانی تاریخ کا حصہ ہیں جب ایک سرکاری ملازم نے منتخب حکومت پر شب خون مارا اور پھر اسے ہضم کرنے کیلئے پاکستان پر طویل برسوں کیلئے آمریت کی سیاہ رات مسلط کئے رکھی۔  تلخ یادیں تو 16 دسمبر کی بھی ہیں جب پشاور کے معصوم پھولوں کو مذہب کے نام لیواؤں نے [..]مزید پڑھیں

  • اصول پسندی یا ڈنگ ٹپاؤ پالیسی؟

    ہماری مدنی ریاست کے جدید معماروں یا دعویداروں پر لوگ نہ جانے کیوں ہمہ وقت طرح طرح کے شکوک و شبہات کا اظہار کرتے رہتے ہیں، خاص طور پر میڈیا جس کے متعلق بڑے معمار یا دعویدار کا گمان ہے کہ ستر فیصد ہمارے خلاف ہی ہے۔ ہماری برائیاں تلاش کرتا رہتا ہے، ہماری پالیسیوں پر ہر پل تنقید کرت� [..]مزید پڑھیں

  • این آر او سلیکٹڈ ہی کیوں؟

    ہمارے یہاں لوٹے کی اصطلاح تو خوب رگیدی گئی ہے جسے سب جانتے ہیں اس کے علاوہ ایک اور ٹرم ہے ’بے پیندے کا گھڑا‘ یہ اس شخص کو کہا جاتا ہے جس کی اپنی کوئی سوچ یا سوچ کی پختگی نہ ہو وقت یا حالات کا دھارا دیکھ کر کبھی ادھر لڑھک جائے اور کبھی ادھر۔  اردو ادب میں ایسے ’نابغہ‘ [..]مزید پڑھیں