رضی الدین رضی

  • آج کا دن کیسے گزرے گا ؟

    آج کا دن کیسے گزرے گا ؟ یہ سوال ہم میں سے بہت سے لوگ روزانہ صبح سویرے خود سے کرتے ہیں ۔ ایک فہرست ہوتی ہے بہت سے مسائل اور کاموں کی جو ہمارے ذہن میں کہیں موجود ہوتی ہے اوراس فہرست کے مطابق ہم بھاگم بھاگ اپنے دن کا آغاز کر دیتے ہیں‌۔ پھر اسی بھاگ دوڑ میں دن گزر جاتا ہے اور ایک رو [..]مزید پڑھیں

  • مینار پاکستان نے کیا کیا دیکھا ؟

    اٹھارہ ایکڑ پر محیط اقبال پارک میں واقع مینارپاکستان جس جگہ تعمیر ہوا ہے، اس کی تاریخی اہمیت 23مارچ 1940کے آل انڈیا مسلم لیگ کے اس اجلاس کی وجہ سے ہے۔ جس میں قراردا دپاکستان منظورہوئی تھی۔ اس زمانے میں بھی یہ میدان یقیناً اتناہی بڑا ہوگا لیکن اس وقت یہ مینار موجود نہیں تھا ۔ قیا� [..]مزید پڑھیں

  • ایک ہی زمانے میں جینے والی بہادر قوم

    پاکستان کی گولڈن جوبلی1997 میں بہت دھوم دھام کے ساتھ منائی گئی تھی۔ اس موقع پر جب ہم پاکستان کی تاریخ پر کام کر رہے تھے اور اخبارات کی فائلوں سے 14 اگست 1947سے 14 اگست 1997 تک کے تمام واقعات تاریخ وار جمع کررہے تھے۔ اس کام کے دوران ماضی کے اخبارات کو کنگھالتے ہوئے ہمیں محسوس ہوا کہ قیا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اقتدار کا کھیل اور استعفوں کی سیاست

    استعفوں کا کھیل اس ملک میں نیا نہیں ہے، استعفے یہاں دیے بھی جاتے ہیں اور لئے بھی جاتے ہیں۔ کبھی استعفے لینے پر اصرار کیا جاتا ہے تو کبھی دینے سے انکار ۔ استعفوں کی یہ کہانی بہت طویل ہے کہ یہ پچھلے 72 برسوں سے تسلسل کے ساتھ جاری ہے ۔ قیام پاکستان کے فوراً بعد انہی استعفوں کی بنیا� [..]مزید پڑھیں

  • دسمبر، عرش صدیقی کی یاد ، اور اذیت کے عشرے

    بعض لمحے زندگی کے ایسے ہوتے ہیں جو کسی خاص یاد کے ساتھ وابستہ ہو جاتے ہیں۔ کوئی خاص لمحہ، کوئی تاریخ، دن یا مہینہ، کوئی نہ کوئی ایسی خوشگوار یاد ہوتی ہے کہ جو آپ کو اس مخصوص دن یا مہینے کے ساتھ جوڑ دیتی ہے۔ کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے جو کہیں نہ کہیں تعلق جوڑ رہا ہوتا ہے۔ کوئی ایسا � [..]مزید پڑھیں

  • جب بابری مسجد اور پرہلاد مندر پر حملے ہوئے

    اٹھائیس برس قبل چھ دسمبر کو ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد ہندو انتہا پسندوں کا نشانہ بنی تھی اور اس کے بعد گویا آگ لگ گئی ۔ پاکستان سمیت مختلف ممالک میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کا عمل شروع ہو گیا۔  کراچی لاہور ملتان اور اندرون سندھ لگ بھگ چالیس مندر گرا دیے گئے اور فسادات م [..]مزید پڑھیں

  • سمارٹ زمانے میں جھوٹ کی توند

    بلاگ کو میں اختصاریہ کہتا ہوں اور اس کا آغاز میں نے ’دنیا پاکستان‘ سے کیا تھا۔ میرے دوست معروف کالم نگار وجاہت مسعود اس کے مدیر تھے۔  پھر جب وجاہت مسعود نے ’ ہم سب ‘ کے نام سے اپنی ویب سائٹ کا اجرا کیا تو میں بھی اپنا چھابہ ’ ہم سب ‘ پر لے گیا۔ اوراب کاشف رفیق � [..]مزید پڑھیں

  • ملتان کا قرنطینہ سینٹر: دھرنے سے کبڈی میچ تک

    آصفہ ساجد فروری کے وسط میں ایک بڑے قافلے کے ہمراہ جھنگ سے کوئٹہ پہنچیں جہاں سے انہیں مذہبی مقامات کی زیارت کرنے کے لیے ایران جانا تھا مگر کوئٹہ پہنچنے پر جب انہیں معلوم ہوا کہ ایران میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے تو انہوں نے قافلے کے سالار سے کہا کہ انہیں آگے بڑھنے کے بجائے ج [..]مزید پڑھیں