رضی الدین رضی

  • شکریہ نوجوان کھلاڑیو

    کرکٹ سے ہماری دلچسپی ختم ہوچکی تھی۔ شدید غصہ تھا اور جھنجھلاہٹ تھی۔ ہم نے نیوز چینلز کی طرح سپورٹس چینل بھی دیکھنا چھوڑ دیئے تھے۔ کوئی میچ ہوتا توہمیں یہ دلچسپی ہی نہیں رہی تھی کہ کون جیتے گا اور کون ہارے گا۔ ہماری یہ دلچسپی ایک دن میں ختم نہیں ہوئی تھی۔ اس غصے اور جھنجھلاہٹ اور [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نوازشریف کی پیشی ۔۔۔ چند سوالات

    اور آخر کاروہ لمحہ آگیا جب ملک کا منتخب وزیراعظم جے آئی ٹی(مشترکہ تحقیقاتی ٹیم) کے روبرو پیش ہوگیا۔ یہ کوئی عدالت نہیں تھی، ایک تفتیشی ٹیم تھی جسے میڈیا نے عدالت بنارکھا تھا اور وزیراعظم کی پیشی کو غیرمعمولی اہمیت دی جارہی تھی۔ ہمارے ہاں مقتدر شخصیات کا کسی تفتیشی ٹیم کے سامنے [..]مزید پڑھیں

  • ملتان کی گرمی اور شاہ شمس کی بوٹی

    ملتان میں رہ کر گرمی کا شکوہ کرنا کوئی مناسب معلوم نہیں ہوتا۔ جس شہر کی پہچان ہی گردوگرما ہواور اس کے بعد گورستان کا تذکرہ ہو وہاں کے باسیوں کو گرمی پر حیرت بھی نہیں ہونی چاہیے اوراس کی حدت و شدت پر کسی قسم کی پریشانی بھی لاحق نہیں ہونی چاہیے۔ لیکن اس کا کیا کریں کہ آج کل شہر میں � [..]مزید پڑھیں

  • ایٹمی دھماکوں کے بعد ۔۔۔

    انیس برس قبل 28 مئی 1998 کو چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکوں کے بعد ہمارا شمار دنیا کی ایٹمی طاقتوں میں ہونے لگا۔ پوری قوم نعرے لگاتی اور بھنگڑے ڈالتی ہوئی سڑکوں پر نکل آئی۔ ہمیں بتایا گیا کہ ہم اب ناقابلِ تسخیر ہو گئے ہیں۔ ہماری جانب آنکھ اٹھانے کی جرات تو خیر دشمن نے پہلے بھی کبھی نہ [..]مزید پڑھیں

  • درخواست بنام ڈونلڈٹرمپ

    بخدمت جناب ڈونلڈٹرمپ صاحب بہادر  صدر متحدہ ریاست ہائے امریکا  سربراہ عرب امریکا سربراہی کانفرنس و  سرپرست اعلیٰ دنیائے عرب  جناب عالی ۔۔ گزارش ہے کہ فدوی سب سے پہلے تو اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ وہ اپنی کم عقلی ، کم فہمی اورکم علمی کی بنا پر عالی مرتبت کے بارے میں ب� [..]مزید پڑھیں

  • اقتدار اور موت کا کھیل

    اقتدار کا کھیل ہمیشہ سے موت کا کھیل بھی رہاہے۔ یہ روایت ازل سے جاری ہے اوراس کھیل پر کبھی کھلاڑیوں نے بھی کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اورکھلاڑی بھلا کسی کھیل پر کیوں کر اعتراض کرسکتے ہیں کہ انہیں تو کھیل ہمیشہ لطف دیتا ہے۔ خواہ وہ اقتدار کا کھیل ہو یا موت کا۔ وطن عزیز میں یہ دونوں ک [..]مزید پڑھیں

  • آزاد صحافت ، جابر سلطان اور اخبار مالکان

    فضول سی بحث ہے آزادئ صحافت کی۔ اس معاشرے میں جو ممکن ہی نہیں ہم اس کے خواب دیکھتے ہیں اور اس لئے دیکھتے ہیں کہ ابھی تک ہمارے خواب دیکھنے پر پابندی نہیں۔ لیکن یہ بھی تو بے معنی سی بات ہے۔ حقیقت بہت تلخ ہے، ہم وہ بد قسمت ہیں کہ جن سے ان کے خواب بھی چھینے جا چکے ہیں۔ خواب نیند سے مشروط [..]مزید پڑھیں

  • ہمارا بھلا پانامہ سے کیا لینا دینا

    افسوس یا خوشی تو اسے ہوتی ہے، جس نے اپنی زندگی میں کسی بھی قسم کی اچھی یا بُری توقعات وابستہ کی ہوتی ہیں۔ ہمارا شمار تو اس طبقے میں ہوتا ہے کہ جہاں لوگوں کو اب کسی اچھی یا بُری خبر کی کوئی توقع ہی نہیں ہوتی۔ بس یہ بہت سی منفی خبریں اور حادثات یا کوئی اکا دکا خوشی اچانک ہماری زندگی� [..]مزید پڑھیں