عرفان صدیقی

  • ’تیزاب کا تالاب‘ اور سنگدل تماش بین!’

    سات سال قبل 2017 کے یہی روز و شب تھے جب ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعے شاہراہ مستقیم پر چلتے پاکستان کو بے برگ وثمر دلدلی جنگلوں کی طرف دھکیل دیاگیا۔ یہ سوال اَن گنت مرتبہ پوچھاگیا اور شاید برسوں بعد بھی پوچھا جاتا رہے گا کہ نواز شریف کو سیاست بدر کرکے ایک ناپختہ کار طفلِ خود معاملہ [..]مزید پڑھیں

  • سنگ خارا کی چٹان اور اہل دانش

    گزشتہ ہفتے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ، پاکستان کے چیف جسٹس، مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے، عمران خان صاحب ( جو وڈیو لنک پر موجود تھے) سے کہا کہ ”آپ لوگ ڈائیلاگ کیوں نہیں کرتے؟ ڈائیلاگ سے کئی راستے نکلتے ہیں۔ مسئلوں کا حل نکلتا ہے۔ ارکانِ پارلیمنٹ مل بیٹھیں۔ یہ کوئی ایک دوسرے [..]مزید پڑھیں

  • ایک اور 9 مئی کی اکساہٹ!

    9 مئی 2023 کی پہلی سالگرہ کے ساتھ ہی، 365 دنوں پر محیط لمبی ڈھیل کو فولادی ڈھال بناتے ہوئے، پی ٹی آئی ایک اور فیصلہ کن 9 مئی کے لئے ہتھیار تیز کر رہی ہے۔ اس کا لہجہ ”بہارِ اقتدار“ کے خوش رنگ موسموں میں بھی شہد آشنا نہ تھا لیکن اب اس کے اَنگ اَنگ سے شرارے پھوٹ رہے ہیں اور ہونٹ تیز [..]مزید پڑھیں

loading...
  • یہ آپ کا بحران ہے، پاکستان کا نہیں

    کیا پاکستان واقعی کسی آتش فشاں کے دہانے پہ کھڑا ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور کھولتا ہوا لاوا سب کچھ خاکستر کر دینے کو ہے؟ کیا ہم واقعی کسی ایسے سنگین بحران سے دوچار ہیں جس سے نکلنے کی کوئی راہ ہمیں سجھائی نہیں دے رہی؟ کیا کوئی دیو ہیکل سونامی اپنے خونخوار جبڑے کھولے ہماری [..]مزید پڑھیں

  • انتظامیہ اور مقننہ کس کو چٹھی ڈالیں؟

    دو تین دن قبل ایک شوخ و چنچل اور فکر انگیز خبر پر نگاہ پڑی۔ ”لاہور ہائیکورٹ کے جج، مسٹر جسٹس شاہد کریم نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے، 13 مئی تک حکومت پنجاب کو طلبہ و طالبات میں موٹر سائیکل تقسیم کرنے سے روک دیا ہے۔“ عزت مآب جج صاحب کے سامنے کوئی شہری اس طرح کی درخواست لے کر [..]مزید پڑھیں

  • ارتعاشِ مابعد کی زد میں آیا ایوانِ بالا

    پانامہ سے اقامہ کشید کرنے، نوازشریف کو اپنی ’’خُودسر‘‘ بیٹی کے ہمراہ جیل میں ڈالنے اور 2018 میں آر۔ٹی۔ایس کی گردن دبوچ کر پروجیکٹ عمران خان کو پایۂِ تکمیل تک پہنچانے والے تمام کرتب کار آج بھی کامرانی کے احساس سے سرشار اپنی پُرتعیش آسائش گاہوں میں آسودگی بخش زند� [..]مزید پڑھیں

  • پی ٹی آئی کا بیانیہ اور جج صاحبان کا بیان حلفی!

    8 فروری کے انتخابات سے حیات نو پانے اور 9 مئی کی حدت بڑی حد تک کم ہو جانے کے باوجود پی ٹی آئی کو خاصا مشکل لگ رہا تھا کہ وہ اپنے بانی چیئرمین کو اڈیالہ جیل سے باہر کس طرح لائے جن کے مقدمات کے فیصلے بس چند قدم کی دوری پر تھے۔ اس کے لئے ضروری تھا کہ عدلیہ کو بے چہرہ کردینے اور قانون و ا� [..]مزید پڑھیں

  • جج صاحبان کا مکتوب گرامی!

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ معزز جج صاحبان کی اجتماعی فریاد کا محرک کچھ بھی ہو، اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ کوئی دوسری رائے نہیں کہ مطلوب فیصلے لینے کے لئے ججوں کو ڈرانے، دھمکانے یا للچانے کا باب ہمیشہ کے لئے بند کردینے کا وقت آ گیا ہے۔ لیکن خط کا معاملہ اتنا [..]مزید پڑھیں

  • پی ٹی آئی کی گود کیوں ہری نہ ہوئی؟

    جمعیت العلمائے اسلام کے امیر محترم، مولانا فضل الرحمن کی چوکھٹ کو بوسہ دینے، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ناصر عباس کی بارگاہ عالی میں کورنش بجا لانے، رابطہ جمعیت العلمائے اسلام کے مولانا محمد خان شیرانی کے آستانہ عالیہ پر جبہ سائی کرنے اور تحریک انصاف (نظریاتی) کے اختر ڈار کی [..]مزید پڑھیں