عرفان صدیقی

  • عمران خان، بے مہار جنگجوئی اور برمودا تکون!

    بحر ِاوقیانوس شمالی کے مغربی حِصّے میں پچاس ہزار مربع میل سے زائد پر محیط سمندری قطعے کو برمودا تکون  یا  مثلثِ ابلیس کہا جاتا ہے۔ اس طلسماتی تکون کے ساتھ بے شمار پُراسرار داستانیں جڑی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ آبی تکون اب تک پچاس بحری جہازوں اور بیس طیاروں کو ہڑپ کرچکی � [..]مزید پڑھیں

  • بغاوت جو ناکام ہوگئی

    متعلقہ حلقے بھرپور چھان بین اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر جان چکے ہیں کہ 9مئی کی غارت گری عمران خان کی گرفتاری کا بے ساختہ ردّعمل نہیں، ایک سوچی سمجھی سازش تھی جس کا براہِ راست نشانہ آرمی چیف سید عاصم منیر تھے۔ لمحوں کے اندر اندر کوئٹہ سے پشاور تک فوجی تنصیبات اور علامات کو نشان [..]مزید پڑھیں

  • پراجیکٹ عمران خان کے نئے پاسبان

    بلاشبہ سانپ گزر جانے کے بعد لکیر پیٹتے رہنا، کار دانش نہیں لیکن ستم یہ ہے کہ لکیر بھی ہمیں سانپ ہی کی طرح پیہم ڈنک مارے جا رہی ہے۔ اس کے ہر پیچ و خم سے زہریلی آبشار والی پھنکاریں اٹھ رہی ہیں اور ”پراجیکٹ عمران خان“ محروم اقتدار ہو کر بھی آکاس بیل بنا ہوا ہے۔ دس بارہ برس پہل [..]مزید پڑھیں

loading...
  • غارت گری، انصاف پروری اور ضمانتوں کی گنگا!

    ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لئے تراشے گئے بیانیوں کے بیچوں بیچ ایک بیانیہ تاریخ کا بھی ہوتا ہے جو خود رَو پودے کی طرح آپ ہی آپ اُگتا اور فطرت کے ازلی و ابدی اصولوں کی زرخیز آب و ہوا میں پروان چڑھتا چلا جاتا ہے۔ وٹس ایپ، فیس بُک، ٹویٹر، ٹک ٹاک، انسٹا گرام ایسے خرخشوں سے بے نیاز یہ بی� [..]مزید پڑھیں

  • ڈان لیکس: حیرت کدے کا آخری منظر

    4 مئی2017کو آرمی چیف اور وزیراعظم کی ملاقات میں طے پانے والا فارمولا تاخیر کاشکار ہوگیا۔ وزیراعظم کے دِل میں ترازو ’ریجیکٹڈ‘ کے تیرِنیم کش سے بدستور لہو رِستا رہا، دَرد فزوں ہوتا رہا۔ جنرل باجوہ کے بیٹے سعد قمر کے توسط سے8 مئی کو ملنے والا پیغام تھا: ’ہم نے اپنی طرف سے [..]مزید پڑھیں

  • عدل کے ایوان اور عوام کی چوپال

    عدالتی فیصلے جب عدل کے ایوانوں سے نکل کر کھیتوں، کھلیانوں اور چوپالوں کا موضوع بنتے ہیں تو غریب و سادہ ومعصوم عوام، ریشمی عبائیں پہننے، کورٹ روم میں بیٹھنے اور کوئی مخصوص بینچ تشکیل دیے بغیر، عدالتی فیصلے کا جائزہ لیتے اور اپنا دوٹوک فیصلہ صادر کردیتے ہیں۔ یہ فیصلہ کسی پی ا� [..]مزید پڑھیں

  • انصاف کا دروازہ اور آئین کی دستک!

    زبان وبیان کا سلیقہ بھی ایک طرح کی ساحری ہے۔ روزمرہ کے عمومی اور رَسمی مکالموں میں بھی یکایک کوئی خاص جملہ براہِ راست دِل کی طرف لپکتا اور دیر تک خوشبو بکھیرتا رہتا ہے۔ صورتِ حال بعض اوقات برعکس بھی ہوجاتی ہے۔ کوئی ناتراشیدہ جملہ تیر کی طرح دِل میں ترازو ہو جاتا ہےاور پھر برس [..]مزید پڑھیں

  • سیاست کا سینہ اور’پیغمبروں‘ کا دل!

    ’’جو کچھ عمران خان اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ کرتے رہے، وہ موجودہ حکومت کو عمران اور تحریک انصاف کے ساتھ نہیں کرنا چاہئے۔‘‘ یہ ہے معصوم ہونٹوں پر تازہ گلاب کی طرح مہکنے والا وہ مُشکبو جملہ جو اِن دِنوں ٹیلی وژن پر جلوہ گَر دانشورانِ خوش بیاں اور میزبانانِ نکتہ ِآ� [..]مزید پڑھیں

  • ’قومی ترانہ‘ سے ’قومی پرچم‘ تک!

    پرویز مشرف وہاں چلے گئے جہاں ہم سب کو جانا ہے۔ وہ منزل جسے کوچ نقارہ بجنے اور لاد چلنے سے پہلے ہر بنجارہ بھُلائے رکھتا ہے۔ بے جان بدن کاٹھ کے کسی بوسیدہ تختے پر میلی سی چادر میں ہو یا قومی پرچم سے آراستہ آبنوسی تابوت کے اندر خوشبوئوں میں بسے کفن میں لِپٹا ہو، دونوں منوں مٹی تلے [..]مزید پڑھیں

  • کیا سیاست میں بھی کوئی ’نوبال‘ ہوتی ہے؟

    کسی پر غداری یا بغاوت کا الزام لگانا، مقدمے داغنا اور ہتھکڑیاں ڈالنا مجھے کبھی اچھا نہیں لگا۔ کچھ دِن پہلے میں نے یہ بات سینٹ میں کہی تو اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے پی ٹی آئی ارکان نے زوردار ڈیسک بجائے۔ یہ بھی بجا کہ سیاست بنیادی طور پر اقتدار کا کھیل ہے۔ کسی بھی سیاسی جماعت سے ج� [..]مزید پڑھیں