حماد غزنوی

  • موروثیت تو اچھی ہوتی ہے

    شام چوراسی گھرانے کے استاد سلامت علی خان فخرسے بتایا کرتے تھے کہ وہ بارہ پشتوں سے گا بجا رہے ہیں، خان صاحب کی ایک ریکارڈنگ ہے جب وہ آٹھ دس برس کے تھے، راگ بسنت گا رہے ہیں اور بول ایسے پکڑ رہے ہیں کہ سننے والا دنگ رہ جائے۔  اور سپاٹ تان اتنی شفاف لے رہے ہیں کہ بڑے بڑے دانتوں میں [..]مزید پڑھیں

  • لیول پلیئنگ فیلڈ

    عاشق کا معشوق سے بنیادی تقاضا یہ ہے کہ صرف اور صرف اسی کے دل کو پری خانہ بنایا جائے ، زلفِ یار کی مہک پر اسی کے مشامِ جاںکا اجارہ ہو، ان آنکھوں کے مے کدے سے فقط اسی کو جام میسر آئیں، ان شہد لبوں کی کہانی صرف اسی نے سن رکھی ہو۔  ان دراز پلکوں کے سائے تلے بس وہی سستائے۔ محبوب کا ر� [..]مزید پڑھیں

  • میری گھڑی میری مرضی

    کچھ برس پہلے ایک کتاب بہت معروف ہوئی،’ وائے نیشنز فیل‘ (اسبابِ زوالِ اقوام) گو کہ پوری کتاب میں پاکستان کا نام یا حوالہ ایک بار بھی استعمال نہیں ہوا لیکن معجزہ یہ ہے کہ کتاب پڑھتے ہوئے ایک ایک صفحہ پر پاکستان کا خیال آتا ہے  اشرافیہ کا مگر مچھ کس طرح ملکی وسائل کو اپنے ط [..]مزید پڑھیں

loading...
  • طویل ترین نومبر

    شہر کا کیا حال ہے پوچھو خبر آسماں کیوں لال ہے پوچھو خبر گولیوں کی تڑتڑاہٹ کی باز گشت فضا میں گونج رہی ہے، خون میں لتھڑے ہوئے لبادے نظر میں جم سے گئے ہیں، ارشد شریف اور صدف نعیم کے نام تو سب کو یاد ہیں، بہت سے بے نام لاشے بھی ہم نے خاک و خون میں غلطاں دیکھے ہیں، کوئی کنٹینر سے گر ک [..]مزید پڑھیں

  • مرگِ حق و باطل

    بہ وجوہ کل ایک مطب میں ایک نوجوان ڈاکٹر کے ساتھ میرا کچھ وقت گزرا، نئی نسل کے ذہن پڑھنا ایک دل چسپ اور ضروری عمل ہے۔ سو میں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بات چیت کا آغاز کیا جو پہاڑی علاقے کی سڑک کی طرح بل کھاتی ہوئی سیاست کی وادی میں اتر گئی۔ ڈاکٹر صاحب کی جن باتوں نے مجھے چونکای [..]مزید پڑھیں

  • بہروپیا

    بچپن میں ہمارے محلے میں ایک بہروپیا آیا کرتا تھا، گریبان چاک، آنکھیں شعلہ بار، سر پہ، زخم، سے بہتا تازہ خون چہرے پر پھیلتا ہوا، سینے میں خنجر پیوست جس کا خون آلود پھل پشت سے باہر نکلا ہوا، کمر پر ایک مردہ چیل بندھی ہوئی، اور ہاتھ میں اینٹ، وہ راہ گیروں کی طرف لپکتا، انہیں اینٹ م� [..]مزید پڑھیں

  • دائرے کے آبلہ پا مسافر

    ’موت کے کنویں‘ میں75 سال مسلسل موٹر سائیکل چلا نے والے کمال سادگی سے سوال کرتے ہیں ’ہمیں منزل کیوں نہیں ملی، دوسرے آگے کیوں نکل گئے، ہم وہیں کے وہیں کیوں ہیں؟‘ بات یہ ہے کہ حرکت میں سفر کا دھوکا ہے، سو ہمیں بھی گمان ہے کہ ہم حالت سفر میں ہیں مگر ایسا ہے نہیں۔ دائرے میں [..]مزید پڑھیں

  • مقبولیت کی گھڑی میں عاقبت نااندیشی

    انسانی دماغ کی ساخت ہی کچھ ایسی ہے کہ یہ ہر شے کو اس کی ضد سے پہچانتا ہے، ین سے یانگ کو، خیر سے شر کو، اور حرکت سے جمود کو۔ خواہ آپ Saussure کے بائنری اوپوزٹس کے نظریے سے کلی طور پر متفق ہوں نہ ہوں، خیال اور زبان دونوں کی اساس یہی اصول سمجھا جاتا ہے۔ اور اسی قاعدہ کے تحت ادب اور فلم کا [..]مزید پڑھیں

  • آرمی چیف کی تقرری کے لئے عمرانی کھیل

    یہ جوپاپولسٹ راہ نما ہوتے ہیں، ان کے نعرے کان کو نغمے کی طرح بھلے لگتے ہیں، مثلاً ’ہم کوئی غلام ہیں‘ کتنا خوش آہنگ نعرہ ہے، فشارِ خون میں اِضافے کا باعث، اسرارِشہنشاہی کھولنے والا، اور ’غلام‘ کی غ کو جتنی زیادہ غراہٹ سے ادا کیا جائے، آقاؤں سے اتنی ہی نفرت کا اظہار � [..]مزید پڑھیں

  • گڈو بڑا شرارتی ہے

    جو آگ نشہ باز کے داخل میں دہکتی ہے اس کا نعرہ بھی ’ہل من مزید‘ہے۔ نشہ آور سے ایک مخصوص کیفیت حاصل ہوتی ہے، لیکن کچھ مدت بعد یہ کیفیت حاصل کرنے کے لئے منشیات کی مقدار بڑھانا پڑتی ہے۔   الپانیو اور سکارفیس یاد آ گئے۔ ویسے بھی انسانی فطرت جاننا چاہتی ہے کہ اس موڑ سے آگے کا م [..]مزید پڑھیں