خالد محمود اوسلو

  • سو سالہ پرانی تاریخ اور آج کا شام

    اس وقت پوری دنیا میں اور خاص کر یورپ میں شام میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے پر مختلف زاویوں سے بحث جاری ہے۔ اور شام میں بشار حکومت کے ظلم اور بربریت کی داستانیں ذرائع ابلاغ کی زینت بنی ہوئی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ بشارالاسد کی حکومت ایک بد ترین فسطائیت تھی جس ن� [..]مزید پڑھیں

  • شام کا مستقبل بدستور بے یقینی کا شکار ہے

    شام میں حکومت کی تبدیلی پرمختلف آرا سامنے آرہی ہیں۔ گو یہ تبدیلی کوئی غیر متوقع نہیں تھی۔ بین الااقومی سیاسی امور کے ماہرین یہ تبدیلی دور اُفق پہ دیکھ رہے تھے۔ کیونکہ اسرائیل کی ایک سال سے غزہ میں جاری خونریزی اور لبنان پر حزب اللہ کے خلاف مہلک خیز جارحیت سے یہ نظر آرہا تھا کہ [..]مزید پڑھیں

loading...
  • گولڈن ٹمپل کے انتظامات (14)

    جلیانوالہ باغ سے چند ہی قدموں کے فاصلے پہ گولڈن ٹمپل واقع ہے۔ گولڈن ٹمپل یا ہریمندر صاحب کے معنی رب کا گھر ہے۔ یہ سکھ مذہب کے تیں مقدس ترین مقامات میں سے ہے ۔ دوسرے دو گُردوارہ دربار صاحب کرتار پور اور گردوارہ جنم آستان ننکانہ صاحب ہیں۔ امرتسر میں دربار صاحب کی بنیاد سکھ مذہب [..]مزید پڑھیں

  • مشرقی پنجاب کے سکھوں کی خود اعتمادی (12)

    لدھیانہ پنجاب کا سب سے بڑا شہر اور صنعتی و اقتصادی مرکز ہے۔بھارت کی پچاس فیصد سائیکلیں یہاں تیار کی جاتی ہیں۔ ایشیا کی سب سے بڑی زرعی یونیورسٹی بھی یہاں پر ہے جو دنیا کی چند بڑی یونیورسٹیوں میں سے ہے۔ لدھیانہ شہر میں 29 فیصد سکھ، 65 فیصد ہندو اور 3فیصد آبادی مسلمانوں پہ مشتمل ہے� [..]مزید پڑھیں

  • پنجاب کی دھرتی شہیدوں کے خون سے سیراب ہے (11)

    مختلف پولیس ناکوں اور کسانوں کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو عبور کرتے اور گھومتے گھماتے پنجاب میں داخل ہوئے۔ اس طرح بڑی شاہراہوں سے ہٹ کر سفر کرنے سے ہریانہ اور پنجاب کے کئی علاقوں سے گزرتے ہوئے یہاں کی وسیع و عریض زرخیزی اور زرعی ترقی کے مناظر دیکھنے کا موقع ملا جو شاید موٹر � [..]مزید پڑھیں

  • لدھیانہ براستہ پانی پت و رہتک (10)

    ہوئے ڈرائیور نے بتایا کہ پنجاب اور ہریانہ میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے دہلی پنجاب شاہراہ پر رکاوٹیں ہیں لہٰذا ہمیں متبادل راستوں سے گھوم کر سفر کرنا پڑے گا۔ ڈرائیور کی پریشانی کے برعکس پانی پت کے راستے جانے کا سُن کر دل کو اچھا لگا کہ چلو برصغیر کے ایک اور تاریخ مقام سے گزرن [..]مزید پڑھیں

  • خواجہ غریب نواز کی درگاہ پر حاضری (10)

    درگاہ خواجہ غریب نواز کے احاطے میں داخل ہونے کے لیے شمال کی طرف سے سیڑھیاں چڑھتے ہوئے سفید رنگ کے بلند محرابی دروازہ سے گزرنا ہوتا ہے۔ سیڑھیاں چڑھتے یہ احساس ہوتا ہے کہ درگاہ کسی زمانہ میں ایک ٹیلہ نما پہاڑی پر ہوگی جو اب گنجان آبادی میں بدل چکی ہے۔ آخری سیڑھی پہ کھڑے ہو کر پیچ [..]مزید پڑھیں