ایک غریب شاعر کا خط
- تحریر مسعود مُنّور
- 09/08/2019 6:34 PM
- 12150
ہم لوگ جو تاریخ کی کتابوں میں رہتے ہیں ، پُرانی اصطلاحوں ، پیش پا اُفتادہ پیشین گوئیوں اور بے تعبیر خوابوں کے قیدی ہیں ۔ ہم اس اساطیری جیل سے باہر نکل کر ارضی حقیقتوں کے آنگن میں اُترنے کا راستہ نہیں جانتے چنانچہ ہم اپنے فکری مُغالطوں کے پتھروں سے ٹھوکریں کھا کر تاریخ [..]مزید پڑھیں