بطیحا

  • ایک غریب شاعر کا خط

    ہم لوگ جو تاریخ کی کتابوں میں رہتے ہیں ، پُرانی اصطلاحوں ، پیش پا اُفتادہ پیشین گوئیوں اور بے تعبیر خوابوں کے قیدی ہیں  ۔ ہم اس اساطیری جیل سے باہر نکل کر ارضی حقیقتوں کے آنگن میں اُترنے کا راستہ نہیں جانتے  چنانچہ ہم اپنے فکری مُغالطوں کے پتھروں سے ٹھوکریں کھا کر  تاریخ [..]مزید پڑھیں

  • اسلام ، پاکستان اور ہم عوام

    ( ایک کم علم مسلمان کا اہلِ علم سے سوال) تمام آسمانی صحیفے اسرار و رموز کی آیتوں سے مزین ہیں لیکن یہ اسرار و رموز واضح احکامات اور پیغامات بھی ہیں۔ اِن علامتوں میں جنہیں آیات یا نشانیاں کہا جاتا ہے، ہمیشہ ایک ذو معنویت ہوتی ہےجس میں سکوت اور ارتعاش بیک وقت کارفرما ہوتے ہیں ۔ � [..]مزید پڑھیں

  • دوقومی نظریے کی بازگشت

    ہم دو قومی نظریے کی اولاد ہیں ۔ ہم پاکستانی ہیں جو 14  اگست 1947 کو پیدا ہوئے اور 11 ستمبر1948 کو یتیم ہو گئے ۔ قائد اعظم اپنا نوزائیدہ بچہ کھوٹے سکوں کے حوالے کر کے راہی ء ملکِ عدم ہوئے اور  ہم فوج اور بیورو کریسی کے رحم و کرم پر گھٹنوں کے بل چلنے لگے ۔  قائد اعظم کی وفات کا صدم� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • غزوہ ء ہند کے خواب کی باز گشت

    1958  میں جب ایوب خان نے مارشل لاء نافذ کیا تو لوگوں نے شاہ ولی اللہ کی اُن پیش گوئیوں کو یاد کیا جن میں غزوہ ء ہند کا ذکر ہے ۔ دِلّی کے لال قلعے پر سبز ہلالی پرچم لہرانے کے فسانے دوہرائے گئے ۔ سیاسی فریب کار خوب جانتے ہیں کہ اس طرح کے  جذباتی خواب دُکھی عوام کے لیے سُکھ کی سان [..]مزید پڑھیں

  • کرپشن سے کشمیر تک

    آج پاکستان میں عید الاضحیٰ ہے ۔ گزشتہ روز یورپ اور دیگر کئی ممالک میں نمازِ عید ہو چکی ۔ پاکستان میں بارش کے پانیوں میں بھیگی ہوئی سُنّتِ ابراہیمی ؑ بے گناہ کشمیریوں کے لہو سے تر ہے جس پر ماؤں ، بہنوں ، بیٹیوں اور بوڑھوں کے آنسو ؤں کا چھڑکاؤ بھی کیا گیا ہے ۔ اس موقعہ پر بازارو [..]مزید پڑھیں

  • مسئلہ کیا ہے ؟

    میری سمجھ بوجھ کے مطابق ، جو کوئی حتمی رائے نہیں ، ہم پاکستانیوں کا اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنے انفرادی وجود سے لے کر اجتماعی وجود تک اپنی اپنی ذات میں ایک لا ینحل مسئلہ ہیں ۔ ہم اپنے نیم نظریاتی جال میں مکڑیوں کی طرح اُلٹے لٹکے ہیں اور اپنی جدوجہد سے نہ تو اِس جال سے نکلنے کے اہ� [..]مزید پڑھیں

  • نظریاتی ولانگڑے

    جتنا کوڑا پاکستان کی سڑکوں اور کچرا کُنڈیوں پر پھینکا جاتا ہے اُس سے کہیں زیادہ سیاسی بحثوں ، کالموں ، پریس کانفرنسوں اور ٹاک شوز میں سیاسی زبانوں سے نکلتا ہے اور گلی کوچوں میں بارش کے پانی سے آئے سیلاب  کی طرح بہتا رہتا ہے  جس کے چھینٹے  ہر  شریکِ  محفل کے کرتے ، شل [..]مزید پڑھیں

  • اگست ۔۔۔ اوسلو میں میلوں کا مہینہ

    میں جولائی کے آخری عشرے کے دن ایک ایک کر کے گِن رہا ہوں اور اگست کے انتظار میں ہوں جو اوسلو اور لاہور میں میلوں کا مہینہ ہے ۔ لاہور میں اگست میں آزادی کا میلہ سجتا ہے جس کی تقریبات جزوی طور پر دنیا کے ہر اُس ملک میں منعقد ہوتی ہیں جہاں جہاں پاکستانی تارکینِ وطن موجود ہیں ۔  � [..]مزید پڑھیں

  • میں ہڑتال پر ہوں

    گزشتہ روز میں نے  ایڈیٹر کاروان سے درخواست کی کہ پاکستان کے موجودہ سیاسی ماحول میں اِس قدر گھٹن ہے کہ میرے لیے سانس لینا بھی محال ہو کر رہ گیا ہے ، اس لیے میں حالات کے سازگار ہونے تک سیاسی موضوعات پر کالم نہیں لکھوں گا ۔  پاکستان میں کالم نگاری تو گریڈ بتیس کی تنخواہ کے برا [..]مزید پڑھیں

  • مارشل لائیں اور جرنیلوں کی سویلین جمہوریتیں

    5 جولائی کی شام ترقی پسند سیاسی دانشور ارشد بٹ سے میری ملاقات اوسلو کے مرکزی ریلولے سٹیشن سے ملحق ایک ریستوران میں ہوئی ۔ یہ میری تجویز تھی کہ ضیا کے مارشل لاء اور مابعدِ مارشل لاء کی صورتِ حال پر بات کی جائے ۔ میں اسے یومِ سیاہ کہہ رہا تھا ۔ ارشد بٹ ایک منجھے ہوئے سیاسی کارکن ہ [..]مزید پڑھیں