تبصرے تجزئیے

  • کیا یہ اس کے جانے کے دن تھے؟

    میں کیا لکھوں؟ کیسے لکھوں؟ الفاظ میرا ساتھ نہیں دے رہے ہیں۔ میں کیسے یقین کر لوں کہ تین چار دن پہلے جس شخص سے ٹیلی فون پر میری بات ہو رہی تھی، اب وہ نہیں رہا۔ یہ دو ڈھائی ہفتے پہلے کی بات ہی تو ہے۔ اسلام آباد سے کشور ناہید کا فون آیا تھا ”آصف فرخی کی شوگر بگڑ گئی ہے۔ اس کا ح [..]مزید پڑھیں

  • آٹھ سالہ زہرہ شاہ بنام پیاری ماں

    پیاری اماں۔ مجھے بہت دور جانا ہے بہت دور۔ایک مہربان صورت والے انکل مجھے لینے آئے ہیں، انہوں نے میری انگلی تھام لی ہے۔ لیکن میں تمہیں دیکھے بنا نہیں جانا چاہتی تھی اماں۔  ایک دفعہ، آخری دفعہ تمہاری صورت دیکھنے کی ،تمہاری آغوش میں آنے کی تمنا تھی۔ انکل نے مجھے بتایا کہ میں اب [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نسل پرستی کا زہر اور امریکی معاشرہ

    نسل پرستی ایک ایسا زہر ہے جو ہمارے سماج میں اب بھی پھیلا ہوا ہے اورہزاروں لوگوں کی جان لے رہا ہے۔ نسل پرستی کا احساس اس وقت زیادہ محسوس ہوتا ہے جب یہ یا تو امریکہ یا یورپ کے کسی شہر میں نسل پرستی کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ برسوں سے ان ترقی یافتہ ممالک م [..]مزید پڑھیں

  • نواز شریف ماڈل یا عباس شریف ماڈل؟

    شہباز شریف صاحب کو اب فیصلہ کرنا ہے : زندگی کے ایک ایک لمحے کا خراج دینا ہے یا جواں مردوں کی طرح جینا ہے؟ آزادی کے ایک ایک دن کی بھیک مانگنی ہے یا مرد حر بننا ہے؟ اپنی زندگی گزارنی ہے یا کرائے کی؟ عمر نے تو ایک دن تمام ہونا ہے۔ طبعی عمر کے پیمانے سے، وہ زیادہ گزار چکے اور کم باقی � [..]مزید پڑھیں

  • شہباز صاحب کے ’عیداں تے شبراتاں‘ والے دن

    چار ماہ کے طویل مشاہدے کے بعد ہمارے پالیسی سازوں نے بالآخر یہ دریافت کرلیا ہے کہ پاکستان میں کورونا تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس مرض کی وجہ سے جو ہلاکتیں ہوئی ہیں ان کا شمار دس لاکھ افراد کا یونٹ بناکر کیا جائے تو فقط سات کی اوسط سامنے آتی ہے۔ وبا کے وسیع پیمانے پر پھوٹنے � [..]مزید پڑھیں

  • ڈھول بجائیں، وائرس بھگائیں

    کرونا (کورونا) وائرس کی تباہی اب ملک کے ہر کونے میں پھیل چکی ہے۔ اکا دکا اموات اب روزانہ 60/70 جانوں کے ضیاع میں بدل گئی ہیں۔ جہاں پر انفیکشن کچھوے کی چال سے بڑھ رہی تھی اب آپ کو خرگوش کی دوڑ نظر آ رہی ہے۔ وہ دن اب قریب ہے کہ ایک لاکھ کی حد پار ہو جائے گی۔ آگے کیا ہوگا یہ سوچ کر دماغ گ [..]مزید پڑھیں

  • ڈاکٹر آصف فرخی دوستوں کو جُل دے گئے

    گستاخی معاف ڈاکٹر صاحب، آپ نے کھیل کے آداب کی خلاف ورزی کی ہے۔ چپکے سے تالہ بندی کا تالہ توڑ کے دوستوں کے گھیرے سے نکل لئے، جو ابھی تک سمجھ نہیں پا رہے کہ یہ ہوا کیا اور اب وہ کیا کریں! پچھلے دو ماہ سے شگفتگی اور امید کے رنگ لئے، مرصع اردو میں حالاتِ حاضرہ پہ کہی جانے والی باتوں ا [..]مزید پڑھیں

  • خان صاحب کو اچھی قوم نہیں ملی

    اسکرپٹ لکھتے لکھتے میں یہ بھول ہی گئی کہ مجھے تو کالم بھی لکھنے ہیں۔ خیر، تحریر لکھاری کے ارادے کی محتاج نہیں ہوتی۔ اپنا آپ منوا لیتی ہے۔ جس تحریر کو دنیا میں آنا ہوتا ہے اسے کون روک سکتا ہے۔ آپ بھی کہہ رہے ہوں گے تحریر نہ ہوئی پہلوٹھی کی اولاد ہو گئی۔ جی، صاحب ایسا ہی ہے۔ سب تخ� [..]مزید پڑھیں