تبصرے تجزئیے

  • شاعری کے ہاتھوں کورونا کی درگت

    ان دنوں کورونا ہماری اردو شاعری کی زد میں آیا ہوا ہے۔ ہمارے ایک شاعر عمران ظفر نے تو اس ’’ملعونہ‘‘ کی مت مار دی ہے۔ موصوف نے ہمارے بہت سے شعرا کی معروف غزلوں کی زمین میں غزلیں کہی ہیں اور موضوع یہ منحوس وبا ہی ہے۔ تاہم یہ شاعری آپ کو اداس نہیں کرے گی بلکہ گدگدائے گی [..]مزید پڑھیں

  • ما قبل کورونا اور ما بعد

    بحیرہ روم کے ساحل(یورپ، شمالی افریقہ اور جنوب مغربی ایشیا) پہ بسنے والے انسانوں نے آج سے دس ہزار سال قبل جنگلی جانوروں (گھوڑے، اونٹ، بکریاں، سؤر، مویشی، کتے اور بلیوں) کو پالنا شروع کیا جس کے نتیجے میں ان جنگلی جانوروں کے وائرس انسانوں میں منتقل ہونے لگے۔     متعدی ا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • کورونا وائرس اور ہماری توقعات

    آج کل ہمیں یہ شعر بہت یاد آ رہا ہے: مانگا کریں گے اب تو دعا ہجرِ یار کی آخر کو دشمنی ہے دعا کو اثر کے ساتھ یہ شعر ہم نے ڈرتے ڈرتے لکھا ہے اور یہ سوچ کر لکھا ہے کہ کیا ہماری دعاؤں میں اثر باقی نہیں رہا؟ کیا ہماری دعائیں قبول نہیں ہو رہی ہیں؟ آپ خود ہی دیکھ لیجئے کہ جب سے یہ موذی [..]مزید پڑھیں

  • ڈاکٹر لورنا برین نے خود کشی کر لی

    ہم کہانیاں سنتے ہیں اور دیکھتے بھی ہیں، دن رات، صبح شام۔رنج و الم، مظلومیت، محکومیت، بےبسی، درد، انہونی کا ڈر، بے چینی، مجبوری، آس و نراس، پریشانی، امید و ناامیدی، موت و زندگی، خوف، ڈپریشن، انگزائٹی۔ کیا ایسا ممکن ہے کہ ہم یہ کہانیاں وہیں کے وہیں بھلا دیں؟ ہم وہی رہیں جو داس� [..]مزید پڑھیں

  • کورونا: لاک ڈاؤن کے سوال پر اختلافی رائے

    کیا واقعی کورونا وبا کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات ضروری تھے۔ کیا اس قسم کا شدید ردعمل کا جواز موجود تھا اور  کیا اس انتہائی مہلک بیماری کے حملے سے جرمن معاشرہ اتنا زیادہ متاثر ہونے جارہا تھا کہ اس انتہائی معاشی مہلک اقدامات اٹھانے ضروری تھے۔ یہ سوال اب جرمن معاشرے میں س� [..]مزید پڑھیں

  • بے حیا عورتوں سے ملاقات

    میں عورتوں کے ہجوم میں گھری ہوں۔ مضمحل، تھکی ماندی، مضروب عورتیں …کرب و اذیت چہرے پہ نمایاں! ہر ایک میرا دامن پکڑ کے کچھ کہنے کی کوشش میں ہے۔ ہر کسی کی کوشش ہے کہ وہ اپنا درد کہہ ڈالے جو اسے مصلوب کیے ہوئے ہے۔ ہر عورت اپنا تعارف کروانا چاہتی ہے! یہ عورتیں نہیں ہیں، زندہ لاش� [..]مزید پڑھیں

  • اجل، ان سے مل

    ملتان کے جنوب میں کوئی 30 میل کے فاصلے پر دریائے چناب کے مشرقی کنارے پر شجاع آباد واقع ہے۔ جغرافیائی اعتبار سے پاکستان کے قریب قریب مرکز میں واقع اس زرعی قصبے کو پہلے پہل صلاح الدین صاحب کے طفیل جانا۔ پیرانہ سالی میں فکری دیانت اور سیاسی بیدار مغزی کا لائق احترام نمونہ ہیں۔ مت� [..]مزید پڑھیں

  • کاغذی لاک ڈاؤن

    کچھ ایسا لگ رہا ہے کہ کرونا (کورونا) وائرس سے ہم نے لڑنا بھی ہے اور مرنا بھی ہے۔ ابھی تک تو لاک ڈاؤن کے لفظ کی کوئی حرمت باقی تھی لیکن رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی اس اصطلاح کا مکمل بھرکس نکال دیا گیا ہے۔ ہر صوبے اور اب اسلام آباد سے ڈاکٹر اور صحت کے ماہرین ہاتھ جوڑ کر یہ استد� [..]مزید پڑھیں