تبصرے تجزئیے

  • زبان کی لڑکھڑاہٹ ، تھکے کندھے اور عمران حکومت

    جب آدمی اپنی انا کا اسیر ہو جائے تو عقل محوِ تماشائے لبِ بام کھڑی رہ جاتی ہے۔ اس دوران فیصلوں کی قوت بھی اپنے کرتب دکھانے پر تُل جاتی ہے ۔ زبان لڑکھڑانے کے عمل سے دو چار ہونے لگتی ہے۔ افسوسناک امر یہ کہ بین السطور بھی معذرت کی توفیق نہیں رہتی کہ قوم اسے غلطی سمجھ کر درگزر کر لے۔ [..]مزید پڑھیں

  • انیس احمد کا ناول

    پاکستانی ناول نگاری میں ایک منفرد باب کا آغاز ایک دفعہ کا ذکر ہے ، اگرچہ  یہ کسی بھی دفعہ کا ذکر نہیں ہے کہ خُداوند عزوجل کی خاکی مخلوق  اناج کی مختلف قسموں جیسی تھی جس کے لیے بہت زیادہ بولنا اور سفید کاغذوں کو کالے لفظوں سے آلودہ کرنا گناہ تھا لیکن  سفید کاغذوں کو کال [..]مزید پڑھیں

  • محترم چیف جسٹس: اے گل تازہ بہت دیر لگا دی تو نے

    ہم تاریخ کے جھٹپٹے میں ہیں۔ اندھیرے اور روشنی کے کھیل میں وہ نقطہ جہاں دونوں وقت آن ملا کرتے ہیں۔ یہ معلوم کرنا مگر مشکل ہے کہ ہم دن کا سفر ختم کر کے ایک طویل رات میں داخل ہو رہے ہیں یا رات کٹ رہی ہے اور بھور اجالا اپنی چھب دکھلانے کو ہے۔  اگر رات آن پہنچی تو اس رات کی آنکھوں میں [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پاکستان کو پاکستان ہی رہنے دیں

    ہمارے ارباب اختیار کی 72سال سے خواہش رہی ہے کہ کشمیر پاکستان بن جائے گا مگر حقیقت میں ہم پاکستان کو قائد اعظم کے رول ماڈل کے مطابق جمہوری فلاحی ریاست نہیں بنا سکے۔ مقبوضہ کشمیر ہمارے دائرہ کار میں نہیں ہے اور نہ ہم اس کو پاکستان بنانے کیلئے قدرت رکھتے ہیں۔  ہندوستان نے اس کی [..]مزید پڑھیں

  • کراچی سے کچراچی تک
    • تحریر
    • 09/13/2019 12:32 PM
    • 12650

    کراچی کا آخر مسئلہ کیا ہے؟  بہت آسان ہے اگر کوئی سمجھنا چاہے اور بہت مشکل ہے اگر کوئی حل کرنا چاہے۔ دور کیا جانا، اسی ہفتے کی چند شہ سرخیاں یہ نکتہ سمجھانے کو بہت ہیں۔ وزیر اعظم نے وزیر ِ قانون کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کر دی ہے جو  کراچی کے مسائل کا  فوری، وسط اور طو� [..]مزید پڑھیں

  • میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا۔۔۔

    ہم خوش ہیں کہ جواہر لعل یونیورسٹی دہلی کے طلبہ اور طالبات مل جل کر زور شور سے حبیب جالب کی نظم ”دستور‘‘ اسی ترنم میں پڑھ رہے ہیں، جس ترنم میں حبیب جالب پڑھا کرتا تھا۔ چلیے کہیں سے تو باغیانہ آواز آئی۔ ایسے دستور کو، صبح بے نور کو میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا۔ یہ وی� [..]مزید پڑھیں

  • قومی ادارے: جس کا کام اسی کو ساجھے

    وزیر اعظم عمران خان کئی مواقع پر جمہوریت کے ساتھ اپنی وفاداری کے عہد کا اظہار کرچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ مختلف جمہوری اور ریاستی اداروں کو طاقت ور بنانے کا بھی وقتاً فوقتاً ذکر کرتے رہتے ہیں۔ وہ عموماً ماضی کی مبینہ ناکامیوں، معیشت کی زبوں حالی اور کرپشن کا ذمہ دار کمزور جمہ� [..]مزید پڑھیں

  • کپتان کو فارغ کرنے کے زیر غور طریقے

    کپتان نے امریکہ جا کر دو وعدے یا دعوے کیے تھے ۔ طالبان کے پاس یرغمال دو پروفیسروں کی اڑتالیس گھنٹوں میں رہائی ۔ پاکستان پہنچ کر طالبان قیادت سے ملاقات اور انہیں راضی باضی کرنا ۔ دونوں کام نہیں ہوئے ۔ امریکہ میں اس وقت ایک پاکستانی ٹرمپ انتظامیہ کے کافی قریب ہیں ۔ انہیں کسی نے چھ [..]مزید پڑھیں

  • کپتان جہاز کی طرح معیشت چلا رہا ہے

    اب لوگ معیشت کے بارے میں الٹی سیدھی باتیں کر رہے ہیں۔ حالانکہ کپتان نے حکومت میں آتے ہی قوم کو کہہ دیا تھا کہ گھبرانا نہیں، کچھ عرصے مشکل ہو گی، پھر سب ٹھیک ہو جائے گا اور ملک کی ترقی کا سفر تیز رفتاری سے شروع ہو جائے گا۔ جہاں تک ترقی کے تیز تر سفر کی بات ہے تو اس طریقۂ سفر کی مث� [..]مزید پڑھیں