تبصرے تجزئیے

  • نظریاتی نعرے میں سوال کی سرگوشی

    ٹھیک 80 برس پہلے اواخر اگست کے یہی دن تھے۔ نازی جرمنی کا وزیر خارجہ ربن ٹراپ اشتراکی روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچا۔ جہاں اس نے سوویت وزیر خارجہ مولوٹوف کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کیے کہ جرمنی اور سوویت یونین ایک دوسرے کے خلاف جنگ نہیں کریں گے۔ یہ معاہدہ نظریاتی سوچ رکھنے والوں ک [..]مزید پڑھیں

  • حسین شیرازی کی کتاب ’بابو نگر‘

    حسین احمد شیرازی صاحب کی کتاب 'بابونگر' کا میں نے بہت تذکرہ سنا تھا۔ میرا ارادہ تھا کہ پاکستان گیا تو خرید لاؤں گا۔پاکستان جا کر میں نے اسلام آباد کی چند دکانوں سے پوچھا بھی لیکن کتاب نہ ملی۔حُسنِ اتفاق دیکھئے کہ انہی دنوں کتاب کے مصنف یعنی حسین شیرازی صاحب نے رابطہ کیا۔ می� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • عوام اور حکمران، کیا دو طبقات ہیں؟

    مسلم دنیا میں، کیا حکمران اور عوام ایک دوسرے سے بے نیاز ہیں؟ کیا دونوں کی دنیا الگ الگ ہے؟  آدرش، نصب العین، جذبات، مراد، کسی معاملے میں دونوں ایک پیج پر نہیں ہیں؟ ہمارے ہاں یہی سمجھا جاتا ہے۔ کشمیر، فلسطین، افغانستان جیسے بین الاقوامی معاملات ہوں یا غربت و افلاس جیسے مقا [..]مزید پڑھیں

  • معاشی صورتحال اور آئی ایم ایف کا نیا منی بجٹ

    حکومتی عمائدین چند دنوں سے خود کو مبارکباد دے رہے تھے کہ بالآخر اکانومی مستحکم بنیادوں پر کھڑی ہونا شروع ہو گئی اور نئی اقتصادی ٹیم کے وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں مثبت اقدامات کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ اس ضمن میں سٹاک ایکسچینج کے حوالے دیے جا رہے تھے کہ ریکارڈ خسارے می� [..]مزید پڑھیں

  • مسئلہ کشمیر: نئے تصورات پر عمل کرنے کی ضرورت

    کیا پاکستان مقبوضہ کشمیر کے حالیہ بحران کو حل کرنے کے لئے کشمیر تنازع کو ایک بالکل ہی نئے زاویہ سے دیکھنے کا طریقہ اختیار کرسکتا ہے؟  جواب ہاں تو ہے لیکن اس کام کے لیے جرأت مندانہ اور سرگرم رابطہ حکمت عملی مرتب کرکے اس پر عمل کرنا ہوگا۔ تاکہ موجودہ سفارتی حکمت عملی کو تقویت � [..]مزید پڑھیں

  • آئیے نریندر مودی سے ملئے
    • تحریر
    • 08/30/2019 1:18 PM
    • 5190

    نریندر مودی کے ساتھ کوئی بہت ہی سنگین نفسیاتی مسئلہ ہے۔ وہ  اپنی ذات کے عشق  (Self love) کا  منفرد کیس  ہے۔ ملک کے چوٹی کے چار نفسیات دان مل کر اس کی نفسیات میں جھانکنے کی کوشش کریں تو  شاید ان کی شخصیت کچھ سمجھ میں آئے۔  موصوف اپنا ذکر  ہمیشہ صیغہ غائب یعنی  Third person [..]مزید پڑھیں

  • ہندوتوا فلسفہ بمقابلہ سیکولرازم

    ہندوستان اس وقت مودی سرکار کی عجیب و غریب پالیسیوں اور نت نئے احکامات کی زد میں اپنے انتہائی مشکل دور سے گذر رہاہے۔ اور اس مشکل گھڑی کے مراکز آسام، ناگالینڈ اور کشمیر ہی نہیں بلکہ معاشی بدحالی کے اثرات پورے ہندوستان میں پھیل رہے ہیں۔ اس کی وجہ بی جے پی، حکومت کو آر ایس ایس کے س [..]مزید پڑھیں

  • مسئلہ کشمیر پر دنیا کو بیدار ہونا ہوگا

    مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ عالمی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔کوئی یہ حقیقت تسلیم کرے یا نہ کرے کشمیر کی  مزاحمتی سیاسی تحریک کی شدت نے  دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ یہ ایک گلوبل دنیا ہے اور جہاں ٹیکنالوجی کی بنیاد پر میڈیا کا غلبہ ہے او راس تناظر میں دنیا میں ہونے والے واقعات کو&nbs [..]مزید پڑھیں