تبصرے تجزئیے

  • سیاست میں وراثت بے نامی جائیداد نہیں ہوتی

    دنیا کے رنگ نیارے ہیں۔ نیلی چھتری والے نے ہمیں جہاں رنگ و بو میں بھیجتے ہوئے اہتمام کیا کہ آنکھ کھولتے ہی فیلڈ مارشل ایوب خان کے سنہری دور کی بہار دیکھنا نصیب ہو۔ کانوں میں سیاست کے لئے حرف دشنام کی صدا درا ہو۔ ہماری نسل روایتی داستانوں کا وہ شہزادہ تھی جسے پیدا ہونے کے بعد چودہ [..]مزید پڑھیں

  • بھارتی سفاکیت کشمیری مزاحمت کو نہیں روک سکتی

    نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کی تقسیم اور الحاق کے غرض سے اٹھایا گیا پُرخطر اور لاپرواہ اقدام نہ صرف خطے بلکہ خود بھارت کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔ متنازع علاقے کو حاصل خصوصی حیثیت کا خاتمہ کرکے بھارت نے اپنے اصل چہرے پر پڑے باریک پردے کو بھی دُور اٹھا کر پھینک دیا� [..]مزید پڑھیں

  • عشرہ ذوالحجہ اور اعمالِ صالحہ

    رمضان کے متبرک مہینے کے بعد انسانی ذہن دوبارہ دنیا کے کاروبار میں اس قدر منہمک ہوجاتا ہے کہ دھیرے دھیرے خدا کی یاد کم ہوجاتی ہے۔  نمازوں میں وہ پابندی باقی نہیں رہتی۔  عبادتوں میں زوال محسوس ہوتا ہے۔ ربِ کریم جو انسانی نفسیات اور انسان کی کمزوریوں سے بخوبی واقف رہتاہے، � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • جمہوریت کی عصمت دری!

    سوموار 5اگست کو ہندوستانی پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان سے پوری دنیا سکتے میں آ گئی۔بات ہی کچھ ایسی تھی جس سے سمجھ میں یہ نہیں آرہا کہ جمہوریت لوگوں کے لئے ہے یا منتری کے لئے؟  لیکن جو کچھ ہوا اس کے بارے میں سوچ کر اب بھی دماغ حیران و پریشاں ہے۔ کیا ضرورت تھی آرٹیکل [..]مزید پڑھیں

  • جغرافیہ کیسے بدلتا ہے؟

    5 اگست 2019  کو تاریخ بدلی ہے یا جغرافیہ؟ کیا بھارت، پاکستان یا کوئی ایک ملک، تنہا تاریخ و جغرافیہ بدلنے پر قادر ہے؟ قوت و اقتدار کے کھیل میں اخلاقیات کا کیا کوئی کردار ہے؟ واقعات، عالمِ اسباب کے تابع ہیں یا ماورائے اسباب بھی کوئی نظام ہے جو واقعات کا رخ متعین کرتا ہے؟ مسئلہ [..]مزید پڑھیں

  • مسئلہ کشمیر اور بھارت کی جارحیت

    نریندر مودی کی جنونی اور ہندتوا پر مبنی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں آئین کے آرٹیکل 370  کو ختم کرکے اور اس کی خود مختار  حیثیت مٹا کر ریاست کو دو حصوں میں تقسیم  کردیاہے۔ حالیہ فیصلہ سے مقبوضہ کشمیر اب نیم خود مختار ریاست نہیں بلکہ وفاقی علاقہ کہلائے گا جس کی اپنی قانون ساز � [..]مزید پڑھیں

  • کشمیر مانگو گے۔۔۔

    لندن کے ایک ریڈیو سٹیشن کے سیاسی ٹاک شو سے فون آیا کہ آپ مسئلہ کشمیر پر ہم سے بات کریں گے؟ میں نے ایک کشمیری صحافی اور مصنف کا نام دیا کہ وہ سری نگر کی جم پل ہیں اور بہتر بات کر سکتے ہیں۔ مجھے بتایا گیا کہ ان سے بات ہو چکی، ہمیں پاکستان کا نقطہ نظر چاہیے۔ میں نے کہا کہ پاکستان کا ن [..]مزید پڑھیں