تبصرے تجزئیے

  • اب غلط بیانی اور ڈھٹائی سہی نہیں جاتی!

    حکام اور حکومت کی طرف سے اتنی ڈھٹائی سے غلط بیانی سے کام لیا جاتا ہے کہ عوام کے منہ حیرت سے کھلے کے کھلے رہ جاتے ہیں اور ملکی صورتحال و امور سے آگاہ پاکستان اور اس کے عوام کی سلامتی کی شدید فکر میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ باتیں مدینہ ریاست کی اور طریقے کفار مکہ جیسے۔ ایسے تو بات نہیں چل [..]مزید پڑھیں

  • اناڑی کھلاڑی

    بندر کے کھیل میں بندر اور بھالو کے تماشے میں بھالو کھلاڑی ہے اور اس کا مداری ہی اصل کھیل کا کرتب دکھانے والا ہوتا ہے۔ کھلاڑی تو بس اشارے پر ناچتا ہے۔ دوسرے کھیلوں کے کھلاڑی کا کام یہ ہوتا ہے کہ پیسے لو اور کھیلو۔ کامیاب ترین کھلاڑی کا بس ایک اصول ہوتا ہے، زیادہ سے زیادہ رن بناؤ� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ایک ویڈیو جو ہمیں باعزت بری کرا دے!

    آخر کار وہ پریس کانفرنس ہو ہی گئی جس کے سب منتظر تھے۔ شاید یہ ہی بم پھوڑنے کو رانا ثنا اللہ فیصل آباد سے نیلے سوٹ کیس میں مبینہ طور پر 15 کلو ہیروئن رکھ کے نکلے تھے۔  وہ بے چارے تو اپنی کرنیاں بھگت رہے ہیں، مگر جج صاحب کا ضمیر جاگ گیا ہے۔  مجھے بچپن سے انڈین اور پاکستانی اصلا� [..]مزید پڑھیں

  • ڈبلین میں ایک دن

    رائل ہوسپیٹل فار نیرو ڈس ایبلیٹی  (Royal Hospital for Nero-disabilty)  لندن میں کام کرتے ہوئے لگ بھگ چار سال ہو چکے ہیں۔ان چار برسوں میں مسلسل ہماری ٹیم ہر میٹنگ میں اس بات پر رائے مشورہ کرتی کہ  کم مدت کی چھٹی پر یورپ کے کسی ملک کا دورہ کیا جائے گا۔ اس طرح بات ہوتی رہتی  اور پھر سال گ� [..]مزید پڑھیں

  • مقبوضہ کشمیر اور انسانی حقوق کی پامالی

    دنیا میں مقبوضہ کشمیرکا مسئلہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔ اس مسئلہ پر عالمی دنیا کے حکمرانوں کی بے حسی اور مجرمانہ خاموشی سمیت خود بھارت کی اپنی ریاست کا رویہ کافی شرمناک ہے۔ مسئلہ محض پاکستان کا نہیں بلکہ عالمی دنیا سے جڑے انسانی حقوق کے ادارے تسلسل کے ساتھ بھارت کی مقبوضہ کشمیر می� [..]مزید پڑھیں

  • آج کا ادیب اور ’نیا پاکستان‘

    ’نیا پاکستان‘ بن رہا ہے مگر مجھے اپنا شاعر اور ادیب کہیں دکھائی نہیں دے رہا۔ وہ اِس کے حق میں ہے تو تشکیلی عمل کا حصہ کیوں نہیں؟ خلاف ہے تو مزاحمت کیوں نہیں کرتا؟ جب اصل پاکستان بن رہا تھا، تب تو ایسا نہیں تھا۔ بر صغیر کا شاعر اور ادیب تحریکِ پاکستان کا حصہ تھا یا مزاحمتی � [..]مزید پڑھیں

  • آزادیٔ جمہور

    جنرل ضیاالحق کے اقتدار پر شب خون مارنے کو 42 برس گزر گئے ۔5 جولائی 1977 کی علی الصبح انہوں نے منتخب وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لا لگا دیا اور اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ بھٹومارچ 1977 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل [..]مزید پڑھیں

  • آدھی رات کا سورج

     رات کے بارہ بجے  جب سورج مطلع پر موجود ہو اور وہ روشنی بکھیر رہا ہو تو اسے آدھی رات کا سورج ہی کہیں گے۔وہ خطہ جہاں سورج چوبیس گھنٹے پوری آب و تاب سے جلوہ گرہوتا ہے وہ سویڈن، ناروے اور فن لینڈ کا شمالی علاقہ ہے۔  یہ خطہ آرکیٹک سرکل کہلاتا ہے جو کرہ ارض کے خط استوا سے تقریب [..]مزید پڑھیں