تبصرے تجزئیے

  • ’ہم زمانے میں خدا جانے کہاں موجود ہیں‘

    تصوف کے حوالے سے رویم کہتے ہیں کہ تصوف کا مطلب نفس کو  اللہ کی مرضی پر چھوڑ دینا ہے۔ ،شبلیؒ نے کہا کہ صوفی وہ ہوتا ہے جو دونوں جہاں میں بجز اللہ عزوجل کے اور کسی کو نہ دیکھے۔ذوالنون مصری نے لکھا کہ صوفی وہ لوگ ہیں جنہوں نے سب کچھ چھوڑ کر خدا کو اپنا لیا۔ تصوف کو کسی دانشور نے ن� [..]مزید پڑھیں

  • ’احترام عمران آرڈی ننس‘

    جو کام بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا بہت تاخیر سے ہوا۔ المیہ یہی ہے کہ ہم قومی اہمیت کے فیصلے بھی وقت پر نہیں کرتے لیکن اگر ہم ہرکام وقت پر کرنے لگیں تو پھر ’دیر آید درست آید والا محاورہ کون استعمال کرے گا۔ سو ہم جمہوریت کے ساتھ ساتھ فی زمانہ شاید محاوروں کے بقا کی جنگ بھی لڑ رہے [..]مزید پڑھیں

  • ابن بطوطہ کے مولد سے

    کوئی چوبیس سال بعد دانے پانی کی کشش نے پھر سے بحر اوقیانوس کے کنارے پر لا پٹکا ہے۔ اس سے پہلے اس سمندر کی، جسے اہلِ عرب ”اطلس“ کے نام سے پکارتے ہیں، زیارت مغربی افریقہ کے سواحل پر ہوئی تھی۔ اس بار اس خادم کا ہفتے بھر کا قیام شمالی افریقہ کے ملک مراکش کے شہر طنجہ میں ہے۔   [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مضبوط اورمربوط معاشرہ کیسے ممکن ہوگا؟

    اس میں کوئی شبہ نہیں کہ بدترین جمہوریت اور کمزور حکمرانی کا علاج بھی صرف  جمہوریت ہی ہے۔ لیکن جب جمہوریت پر زور دیا جاتا ہے تو اس سے مراد بہتر اور حقیقی جمہوریت کے تقاضے ہوتے ہیں۔ یہ بات بجا کہ جمہوری تجربے کا تسلسل ہی جمہوری اقدار اور طرز عمل کو تقویت دیتا ہے۔لیکن جمہوری سف [..]مزید پڑھیں

  • میثاق معیشت قوم کے سود و زیاں کا سوال ہے
    • 06/25/2019 2:41 PM
    • 5190

    بے شک سب تعریفیں اسی ذات بے ہمتا کو زیبا ہیں جو ہم بائیس کروڑ خطا کے پتلوں کی کوتاہیوں سے صرف نظر کرتی ہے اور اپنی فیض رسانی کے چشمہ حیواں سے حمید گل مرحوم و مغفور کا نعم البدل عطا کرتی ہے۔   بے شک انسان خسارے میں ہے کہ شکوہ بے جا کا عادی ہے اور نہیں سمجھتا کہ وسیع تر قومی مفاد � [..]مزید پڑھیں

  • ناروے کا بابا مستان شاہ!

    پرسوں ایک ’’بابا جی‘‘ میرے پاس تشریف لائے، فقیری چوغا پہنا ہوا، گلے اور ہاتھوں میں منکے، ملگجی داڑھی، سر پر سندھی ٹوپی، ہاتھ میں ایک نوٹ بک جس کے متعلق یہ بھی پتا چلا کہ اس میں مختلف افسروں نے ’’بابا جی‘‘ کے ’’ولی اللہ‘‘ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ان [..]مزید پڑھیں

  • تعلیم اور ترجیحات کا مسئلہ

    تعلیم کے شعبہ میں اصل بنیادی مسئلہ قومی ترجیحات کا ہے۔ ریاست اور حکمران طبقات تعلیم کو بنیادی ترجیح قرار دیتے ہیں مگر عملی طور پر  ہم قومی ترجیحات کا جائزہ لیں تو اس میں تعلیم کا شعبہ عدم توجہی کا شکار نظر آتا ہے۔ اس کی وججہا سیاسی کمٹمنٹ کا فقدان بھی ہے اور سیاسی جماعتیں او [..]مزید پڑھیں