تبصرے تجزئیے

  • کوئل شہر کی کتھا

    تین برس قبل یا کچھ اس سے زیادہ پہلے ، حسن مجتبیٰ نے اپنی نظموں کا مسودہ مجھے بذریعہ ای میل بھجوایا تھا ، جو میرے عمر رسیدہ کمپیوٹر  کے لیے بارِ گراں ثابت ہوا اور اُس کی ہارڈ ڈسک میں لاپتہ ہو گیا  ۔ یہ ہم لاپتہ لوگوں کا المیہ ہے کہ ہم لا پتہ تو ہیں ہی  مگر ساتھ ہی ہمارے باہمی [..]مزید پڑھیں

  • بھٹو صاحب کے ساتھ امر ہونے والی شاعری

    راتیں تو خیر سیاہ ہوتی ہی ہیں لیکن راتوں کی سیاہی کوختم کرنے کیلئے امید کی کوئی کرن، کوئی شمع یا کوئی جگنو کہیں نہ کہیں موجود ضرورہوتا ہے جو تاریکی کا طلسم توڑتا ہے۔ مگر وہ رات عام راتوں جیسی نہیں تھی۔ وہ رات کچھ زیادہ ہی سیاہ تھی اور اس سیاہی کے بطن سے روشنی اور امید کی نئی کرنی� [..]مزید پڑھیں

  • پھٹی ہوئی ٹی شرٹ اور بھٹو

    اُن دنوں میں پریمیر ٹیکسٹا ئل ملز میں ملازم تھا ۔ صبح چھ بجے اُٹھ کر پیدل چلتا سات بجے مل میں پہنچ جاتا ۔ پاکستان پیپلز پارٹی  لائل پور کے صدر میاں محمد اقبال پریمیر تیکسٹائل ملز کی ٹر یڈ  یونین کے بھی صدر تھے جس کی وجہ سے مل میں  مجھے تھوڑی بہت سہولت میسر تھی ۔ لہذا میں چا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • بھٹو اور دار کی خشک ٹہنی

    ضیاالحق کی تقرری بھٹو صاحب نے جنرل ضیا الحق کو ان سے سینئر جرنیلوں پر ترجیح دیتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف بنا دیا۔ کئی لوگوں نے بیان کیا ہے کہ جنرل ضیا بھٹو کی بہت خوش آمد کرتے تھے اور ان سے بہت جھک کے ہاتھ ملاتے تھے۔ ایک سینئر بیوروکریٹ نے لکھا ہے کہ ایک بار بھٹو نے ان سے کہا تھا کہ [..]مزید پڑھیں

  • ’’گردوں‘‘ نے گھڑی عمر کی اک اور گھٹا دی!

    لندن کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے افریقہ میں فوج نے ستر ہزار سے زیادہ جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کے بعد ان کے 550 سے زیادہ بچوں اور بچیوں کو جو بارہ سال سے کم عمر ہیں مختلف مقامات سے اغوا کرکے ہیڈکوارٹر کے قریب آرمی کی نگرانی میں بنائے گئے ایک کیمپ میں جمع کر رکھا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس [..]مزید پڑھیں

  • توہم پرستی اور جہالت کا شاخسانہ

    سرگودھا کی ایک درگاہ میں گدی نشین پیر کے ہاتھوں بیس افراد کے لرزہ خیز قتل کی واردت پاکستانی معاشرے کی زبوں حالی کا ایک اور ثبوت ہے۔ اس حادثہ سے بخوبی پتہ چلتا ہے کہ اس سرزمین  جہالت اور توہم پرستی کا راج ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق درگاہ کے گدی نشین پیر عبدلواحید نے اور اس کے&n [..]مزید پڑھیں

  • آنکھ سے آنکھ جلانے کا ہُنر

    خورشید اکرم کی نظموں کے مجموعے " پچھلی پریت کے کارنے " کا ایک  اجمالی جائزہ میں کتابوں پر تبصرہ رقم نہیں کرتا کیونکہ میں پیشہ ور نقاد نہیں ہوں  البتہ کتاب کا متن پڑھ کر ، جو کسی بھی صنفِ سُخن میں ہو ، مجھ پر جو تاثر مُرتب ہوتا ہے ، اُسے بیان کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ ہر چند [..]مزید پڑھیں

  • چار اپریل: انصاف کی تاریخ کا ایک سیاہ دن

    چار اپریل 1979 پاکستان اور دنیا بھرکے جمہوریت پسند عوام کے لیے ایک ایسا منحوس دن تھا ، جسے تاریخ  میں ایک سیاہ ترین دن کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اگر آپ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں  تو لازمی آپ اس  عدالتی فیصلے کی مذمت  کریں گے جو لاہور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس مو [..]مزید پڑھیں