تبصرے تجزئیے

  • مثالی کاشتکار

    پاکستان ایک زرعی ملک ہے پر زراعت سے وابستہ لوگ اس قدرتی نعمت سے پورا فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ ممتاز خان منیس ایک سیاسی گھرانے سے تعلق رکھنے کے ساتھ ساتھ ایک مثالی کاشتکار بھی ہیں۔ کچھ افراد ایک انجمن اور ادارے کی طرح ہوتے ہیں۔ جنوبی پنجاب کے وہاڑی کے علاقے ٹبہ سلطان پور سے تعلق رک [..]مزید پڑھیں

  • امانتیں کئی سال کی

    سید مجاہد علی کا نام علمی ادبی اور صحافتی حلقوں کے لئے کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ حالات حاضرہ اور ملک کے بدلتے ہوئے حکومتی سیاسی ثقافتی اور معاشی منظر نامے پر ان کی گہری نظر اور قلم پر مضبوط گرفت ہے۔ اداریہ نویسی میں انہیں خاص ملکہ ہے۔ سال 2014 سے 2023 کے درمیان لکھے جانے والے ادا [..]مزید پڑھیں

loading...
  • آپ کرنا کیا چاہتے ہیں؟

    حسبِ ضرورت مجھے آج آپ سے بے انتہا ضروری آئینی ترمیم کے بارے میں بات کرنی ہے۔ ہم سب جانتے تو سب کچھ ہیں مگر چھوٹی سی وضاحت ضروری ہے۔ اس کے بعد واضح ہوجائے گا کہ اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی ایک ایک سیٹ ووٹ دینے والوں کی امانت ہے۔ اسمبلیوں کی سیٹیں کسی بھی ایم این اے اور ایم � [..]مزید پڑھیں

  • دو ’ڈونلڈ‘ ۔ دو کہانیاں!

    کالم کا عنوان ’’دو ڈونلڈ دو کہانیاں‘‘ مقبول سلسلۂِ تحریر ’ ’تین عورتیں، تین کہانیاں‘‘ کی رعایت سے ہے۔ ڈونلڈ 1کا نام، مارچ 2022 میں اُس وقت فضاؤں میں گونجا جب عمران خان کا آفتابِ اقتدار، نصفُ النہار سے لُڑھکتا ، یکایک اُفقِ مغرب سے آن لگا تھا اور اُن کے تخ [..]مزید پڑھیں

  • تاریخ دہرانے کی بجائے میثاق پاکستان کریں

    فروری کے عام انتخابات کے نتیجے میں جو حکومت بنی ہے، وہ پہلے دن سے دو کام کرنے میں مصروف ہے۔ ایک اپنی حکومت بچانا اور دوسرا عمران خان کو ختم کرنا۔ سوال یہ ہے کہ اگر عمران خان ختم بھی ہو جائے تو کیا آپ کی حکومت ہمیشہ رہے گی؟ اگر آپ کو یہ لگتا ہے کہ صرف عمران خان ہی آپ کے راستے کا بھ� [..]مزید پڑھیں

  • دہشت گرد عناصر کی تخریب کاری اور بلوچ عوام

    ریاست کے طاقت ور اداروں ہی کو نہیں بلکہ چند عزیز ترین دوستوں کو بھی بلوچ نوجوانوں کے جذبات سے آگاہ کرنے کی کوشش میں کئی برسوں تک ناراض کرتا رہا ہوں۔ معاملات مگر اب گھر میں بیٹھ کر لفظوں کی جگالی کرنے والوں کی خیالی دنیا سے قطعاً مختلف ہوچکے ہیں۔ ہفتے کی صبح کوئٹہ ریلوے اسٹیش� [..]مزید پڑھیں

  • کتابوں کی رونمائیاں، پذیرائیاں

    موسم اچھا ہوتے ہی ہر دوسرے دن کسی نہ کسی کتاب کی تقریب رونمائی نکل رہی ہے۔ انداز وہی صدیوں پرانا اور اذیت ناک ہے۔ پانچ بجے کا وقت ہو تو تقریب چھ یا سات بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد پندرہ بیس بندوں کا خطاب اور اگر کتاب شاعری کی ہو تو بعد میں لگے ہاتھوں مشاعرہ بھی۔ اس سارے عمل میں صاحب [..]مزید پڑھیں