شکورا
مصرع تھا ہی کچھ ایسا کہ شعر دو لخت ہو جاتا تھا۔۔ آتا ہے یاد مجھ کو پکڑا ہوا کبوتر دست قضا میں ہائے جکڑا ہوا کبوتر سو پنکی مستانہ اس پر رات بھر شعر بنانے کی ناکام کوشش کے بعداب خاصے بیزار بیٹھے دودھ پتی کا انتظار کر رہے تھے جو ان کی اہلیہ ساس پین میں کھولا رہی تھیں۔ قیدی کبوتر پر � [..]مزید پڑھیں