تبصرے تجزئیے

  • ’وہ‘ روٹھ گیا ہے؟

    ایسا لگتا ہے کہ ن کا سیاسی چہرہ، نونی ووٹ بینک کا اصل مرکز اور برسوں سے پنجاب کی بزنس کلاس کا پسندیدہ لیڈر روٹھ گیا ہے۔ اسے کمزور حکومت کا چیلنج قبول کرکے خود ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھنا چاہئے تھا مگر اس نے سٹیئرنگ اپنے منیجر بھائی کے حوالے کر دیا۔ ہو سکتا ہے کہ وہ اب بھی بیک ڈرائیو� [..]مزید پڑھیں

  • نوازنا ہے تو نواز دو

    میں آج اپنی زندگی کے ان مشکل کالموں جیسا کالم لکھنے کی کوشش کر رہا ہوں جس کے لکھنے کے دوران ہر جملے سے اجازت لینا پڑتی تھی۔ لکھوں کہ نا لکھوں؟ موضوع حالیہ انتخابات ہیں۔ جن میں کسی بھی پارٹی کو اتنے ووٹ نہیں ملے کہ وہ تنہا اپنی حکومت بنا سکے۔ تاہم مسلم لیگ (ن) کو باقی جماعتوں سے [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پرانی سیاست نئے انداز

    تاریخ کا سبق یہ ہوتا ہے کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں اور کوتاہیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوتا ہے۔ لیکن ہم تاریخ یا ماضی سے سبق کم ہی سیکھتے ہیں۔ سادہ سی بات ہے کہ اگر ماضی سے کچھ بھی نہ سیکھا جائے تو اس کا نتیجہ مزید بگاڑ پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ جوکچھ 8فروری کے انتخابات کا نتیجہ نک� [..]مزید پڑھیں

  • مولانا کا غصہ، نو مئی کا بیانیہ

    مولانا فضل الرحمٰن نے نہ صرف اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کیا ہے بلکہ انہوں نے انتخابی نتائج کے حوالے سے ایسے سوالات اٹھائے ہیں جن کا جواب تلاش کرنا بہر حال ضروری ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمٰن کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں جے یو آئی سنگل ل [..]مزید پڑھیں

  • اور حکومت بن گئی

    وفاقی حکومت کے خدوخال سامنے آگئے ہیں۔ حسب توقع پیپلزپارٹی اور بالخصوص بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف کی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزارت عظمیٰ کے لیے تو شہباز شریف کو ووٹ دیں گے لیکن کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔ اس طرح پیپلز پارٹی [..]مزید پڑھیں

  • انتخابات کے بعد آگے بڑھیں

    آٹھ فروری کو ہونے والے پاکستان کے بارہویں عام انتخابات کے غیر متوقع نتائج نے جہاں ملک کیلئے ایک خطرہ پیدا کردیا، وہیں اس کے سامنے امکانات کی ایک کھڑکی بھی کھول دی۔  سیاسی جمود اور محاذآرائی کا خطرہ ہے تو دوسری طرف پاکستان کے ہنگامہ خیز ماضی کے برعکس سیاسی راستہ اختیار کر [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان نے حکومت سازی کی بس مِس کیوں کی؟

    انتخابی نتائج آنے کے فوری بعد عمران مخالف جماعتیں ہکا بکا رہ گئیں۔ پیپلز پارٹی کو اس انتخاب سے سندھ کے علاوہ کسی اور صوبے سے خاطر خواہ نشستیں ملنے کی امید نہیں تھی۔ بلاول بھٹو زرداری اس کے باوجود روزانہ کی بنیاد پر پاکستان کے تقریباً ہر بڑے صوبے کے کسی شہر یا قصبے میں جاتے ر� [..]مزید پڑھیں

  • وفاق کے فیصلے اس بار بلوچستان سے ہوں گے؟

    الیکشن نتائج ایسے تاریخی ہیں کہ سارا بلوچستان سڑک پر آکر بیٹھ گیا ہے۔ محمود خان اچکزئی کی پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)، اختر مینگل کی بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)، ڈاکٹر مالک کی نیشنل پارٹی (این پی)، سب نے ہی الیکشن نتائج مسترد کردیے ہیں۔ جبکہ مولانا فضل الرحمان ک� [..]مزید پڑھیں