تبصرے تجزئیے

  • ووٹ کو نہ سہی خود کو ہی عزت دے دو

    ماڈل بھی وہی ستر برس پرانا ہے اور خواہش بھی جوں کی توں یعنی انتخابات اچھے ہیں، اگر نتائج کنٹرول میں رہیں۔ مگر سوار لاکھ اچھا ہو کبھی کبھی گھوڑا بدک بھی جاتا ہے۔ جیسے 1970 میں صدرِ مملکت کو حساس اداروں نے رپورٹ پیش کی گئی کہ ’ایک آدمی ایک ووٹ‘ کے اصول پر پہلے عام انتخابات کی [..]مزید پڑھیں

  • پی ٹی آئی ووٹرز کا انتقام

    الیکشن نے سب کو حیران اور بہت سوں کو پریشان کر دیا۔ سب اندازے، تجزیے غلط نکلے۔ تحریک انصاف کے ووٹر، سپورٹر اتنے نکلے کہ ہر طرف چھا گئے۔ انتخابات سے پہلے تمام تر پابندیوں، سختیوں ، جلسے جلوس کرنے کی اجازت نہ ملنے کے باوجود، بلےکے بغیر تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں نے سب [..]مزید پڑھیں

  • میاں صاحب حکومت کیوں سنبھالیں گے؟

      انتخابات بالآخر ہو گئے۔ اب نتیجہ سامنے ہے اور سوال یہ ہے کہ اس کے بعد کیا ہو گا؟ یہ سوال کئی سوالوں پر بھاری ہے، عمومی زبان میں ملین ڈالر سوال۔ اس سوال کی قدر وقیمت کئی وجہ سے بڑھ چکی ہے۔ ایک وجہ تو ظاہر ہے کہ اس لیے ہے کہ ان آزاد ارکان کی تعداد جن کی ملکیت کا دعویٰ پی ٹی آئ� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اقتدار کی بندر بانٹ اور قومی مفاد

    1970 کے متحدہ پاکستان میں منعقدہ عام انتخابات سے جمہوریت مخالف قوتوں نے ایسا سبق سیکھا کہ اس کے بعد کبھی شفاف اور منصفانہ انتخابات منعقد ہونے دیے، نہ کسی کو پلیٹ بھر کر بوٹیاں لینے دیں۔ مطلب کسی ایک جماعت یا لیڈر کو پورا مینڈیٹ نہیں ملنے دیا۔ صرف ایک بار 1997  میں پیپلزپارٹی [..]مزید پڑھیں

  • تحریک انصاف کو کیوں مطمئن ہونا چاہئے؟

    انتخابی نتائج پر تبصروں اور شبہات  کا سلسلہ جاری ہے حتی کہ جماعت اسلامی جیسی پارٹی جسے قومی اسمبلی کی ایک نشست بھی نہیں مل سکی ، دعویٰ کررہی ہے کہ اسے کراچی سے درجن بھر نشستوں پر  جان بوجھ کر ہرایا گیا۔ کسی بھی ملک میں جب بداعتمادی کو سیاست اور مقبولیت حاصل کرنے کا واحد راس� [..]مزید پڑھیں

  • انتخاب 2024 : آنکھ اور شہر دونوں دھندلا گئے

    8فروری 2024 بالآخر جمہوریت کی شاہراہ پر دھول اور غبار کے دبیز منطقے چھوڑ گیا ہے۔ ہماری انتخابی تاریخ میں یہ کوئی اچنبھا نہیں۔ دسمبر 70 کے انتخابات کا نتیجہ ماننے سے انکار کرکے ملک دو لخت کیا گیا تھا۔ 77کے انتخابات گیارہ سالہ آمریت کی وعید لائے تھے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات سے دولت [..]مزید پڑھیں

  • پھر وہی لپھڑا !

    پاکستان میں عام انتخابات کے دامن سے کبھی خیر برآمد نہیں ہوا مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ عوام کو ریاستی امور سے ہی بے دخل کر دیا جائے۔ ہماری دانست میں ساری گڑ بڑ ہی عوامی دانش پر عدم اعتماد کرنے سے شروع ہوئی تھی جب 1970 کے انتخابی نتائج تسلیم نہیں کئے گئے۔ اور اس وقت کے آمر نے ع� [..]مزید پڑھیں

  • 8فروری کا تقاضہ

    الحمدللہ، پاکستان ایک اور انتخابی آزمائش سے گزر چکا ہے۔ 8فروری کو پانچ کروڑ پاکستانیوں نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ٹرن آﺅٹ 48فیصد رہا یعنی ووٹ کا حق رکھنے والے ایک سو افراد میں سے 48نے اس سے فائدہ اٹھایا جبکہ 52اِس جھمیلے سے دور رہے۔  ان میں سے ہر ایک کی وجہ اپنی ہو سکتی ہے کہ کسی [..]مزید پڑھیں

  • 2024 سے تو 1988 بہتر تھا!

    ہمارے علاقے میں نیا میڈیکل سٹور کھلا ہے، نئی انتظامیہ اور نئے جذبے کے ساتھ۔ گھر میں سر درد کی گولیوں کا پتا ختم تھا تو وہاں لینے چلا گیا۔ کاؤنٹر پر موجود نوجوان سے کہا ایک پتا پیناڈول کا درکار ہے، اس نے دوسرے کاؤنٹر کی طرف اشارہ کر دیا، میں اس طرف گیا تو وہاں موجود سیلز مین نے � [..]مزید پڑھیں

  • بس یہی غلطی ہوگئی….

    دانش بطوطہ صاحب بنیادی طور پر ایک ’روٹی ویشنل سپیکر‘ ہیں۔ روٹی روزی کے لیے ٹاک شو، وی لاگ، کالم اور مردانہ صحت کی دوائیاں بیچنے کے ساتھ ساتھ سیر و تفریح کیلئے ’قافلے‘ بھی لے کر جاتے ہیں۔ تقریباً ساری دنیا گھوم چکے ہیں۔ ہر اچھی بری جگہ کے بارے میں مکمل علم رکھتے ہیں [..]مزید پڑھیں