تبصرے تجزئیے

  • لاہور کی برسات

    لاہور میں موسم کی پہلی بارش برسی۔ پہلی اس لیے کہ اس سے پہلے کی بارشیں صرف بارش کا ٹریلر تھیں۔ مٹی اڑا کے، ادھر کے پتے ادھر پھینک کے اور صرف کیچڑ کی ہلکی سی تہہ جما کے ترسا کے گزر جانے والی بارشوں کو ہم لاہوریے خاطر میں نہیں لاتے۔ لاہور کی بارش تو وہ بارش ہوتی ہے کہ آپ گرمی سے بےح� [..]مزید پڑھیں

  • سرور نغمی کی زندگی کا گوشوارہ اور پر سوز نغمہ

    سرور نغمی صاحب کے ساتھ میری سنگت تو نہیں تھی لیکن میں انہیں 1980کے عشرے سے جانتا تھا ۔ ان کا تعارف برادرم شفیق آصف کی معرفت ہوا اور شفیق جب تک ملتان رہے سرور نغمی باقاعدگی سے ادبی محفلوں میں شریک ہوتے رہے ۔ مجھے یاد ہے انہوں نے شفیق کے ساتھ مل کر’’ ندرت ‘‘ نامی رسالہ ب� [..]مزید پڑھیں

  • اجتماعی خود کشی کا سفر

    عمران خان نے ایک برطانوی اخبارکے ساتھ انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ ’انہیں   دہشت گردوں کے لیے مختص   چھوٹے سے  سیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا‘۔ البتہ وہ سنڈے ٹائمز کو انٹرویو دینے کی پوزیشن میں ہیں اور ان کی قید تنہائی کا یہ عالم ہے کہ اخبارات روزانہ کی بنیاد پ� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • لندن کی آرٹ گیلریاں

    میں اُن دنوں بہاول پور کی عباسیہ ہائی سکول میں آٹھویں جماعت کا طالب علم تھا جب مجھے عربی یا ڈرائنگ میں سے کسی ایک مضمون کا انتخاب کرنا تھا۔ میں نے ڈرائنگ کو اپنے لئے ایک اختیاری مضمون یعنی آپشنل سبجیکٹ کے طور پر چُنا۔  رضی صاحب اُن دِنوں ڈرائنگ کے استاد تھے۔ اُن کا کمرہ گراؤ [..]مزید پڑھیں

  • بنگلہ دیش، یہ تو ہونا ہی تھا

    بنگلہ دیش میں جاری طلبا مظاہرے پر تشدد اور خوفناک شکل اختیار کر گئے ہیں۔ چالیس سے زائد اموات اور ایک ہزار سے زائد شدید زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔ وزیراعظم حسینہ واجد نے بدھ کو قومی خطاب میں مظاہرین کو ’رضا کاروں‘ سے تشبیہ دی جس سے مظاہرین میں مزید اشتعال پیدا ہوا۔ پولیس کے ش [..]مزید پڑھیں

  • قومی معیشت: لنگر یا غریب کا دستر

    فیض صاحب کوئی چار برس پاکستان ٹائمز اور امروز کے چیف ایڈیٹر رہے۔ دھیمے لہجے کے شاعر کی طبیعت بھی بے نیاز تھی۔ روزمرہ تفصیلات میں الجھنے سے یک گونہ گریز تھا۔ بڑے آدمیوں کی ذہنی ترجیحات کچھ اور ہوتی ہیں۔ (جنرل خالد محمود عارف نے ضیا الحق کو ’King of Trivia‘ لکھا ہے)۔ فیض صاحب اخب� [..]مزید پڑھیں

  • ناروے کا کلاسیکی ادب اردو میں

    ناروے کے سرکردہ ناول نگاروں میں سے ایک کھنیوت ہامسن ہیں۔ انہیں 1920 میں ادب کا نوبل انعام دیا گیا۔ اُن کے کئی ناولوں کو اسٹیج کے لیے ڈرامائی شکل دی گئی اور سنیما کی سکرین پر بھی پیش کیا گیا۔ وہ ناروے کے سب سے زیادہ فلمائے گئے مصنفین میں شامل ہوتے ہیں۔ وہ متنازعہ بھی سمجھے جاتے ہی [..]مزید پڑھیں

  • جمہوریت ہی نہیں اب پاکستان بھی اہم نہیں!

    ملکی حالات سے اندازہ  ہو رہا ہے کہ ملکی سیاست دان  خواہ ان کا تعلق حکومت سے ہو یا اپوزیشن سے ،  جمہوری لڑائی میں دلچسپی نہیں رکھتے ۔ بلکہ  گزشتہ چند روز کے دوران میں پیش آنے والے حالات اور بیانات کی روشنی میں تو یہ اندازہ ہونے لگا ہے کہ  عوام کا نام لینے والی ان قوتوں � [..]مزید پڑھیں

  • کالم برائے خوشنودی چھپکلی وبلی!

      میرا ایک گزشتہ کالم پڑھ کر بھولے ڈنگر نے کہا ’’تم نے سب سے بڑے جانور انسان  کا تو ذکر ہی نہیں کیا، تم بیشک خود کو اس صف میں سے نکال کر الگ کھڑے ہو جاتے لیکن اپنے بھائی بندوں کے حوالے سے اتنی بڑی ڈنڈی تو نہ مارتے‘‘۔ میں ایسے موقعوں پر بھولے ڈنگر کو منہ نہیں ل� [..]مزید پڑھیں