تبصرے تجزئیے

  • عجب الیکشن کی ’غصب‘ کہانی

    جو جیتا وہی سکندر۔ محاورے کی حد تو یہی پڑھا اور سنا لیکن عملاً بہت کچھ اس کے برعکس  دیکھا۔ میر تقی میر کے بقول شکست و فتح تو نصیب کی بات ہے لیکن اصل نکتہ یہی ہے دل ناتواں نے مقابلہ خوب کیا یا نہیں ۔ کچھ مہم جو اس فارمولے پر عمل پیرا دیکھے کہ جو بڑھ کر اٹھا لے مینا اسی کا ہے۔ جیت [..]مزید پڑھیں

  • متنازع ترین انتخابات کے حیران کن نتائج

    آٹھ فروری کو پاکستان کے ’متنازع ترین‘ انتخابات کے بعد نتائج تقریباً مکمل ہو چکے ہیں، جس کے بعد پاکستانیوں کی اکثریت نے سکون کا سانس لیا۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ گزشتہ کئی مہینوں سے قید اور سینکڑوں مقدمات میں الزامات کا سامنا کرنے والے پاکستان کے ’مقبول ترین‘ رہنما عمرا� [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان، اسٹیبلشمینٹ اور بلاول کی سیاست

    اردو کا ایک محاورہ ہے کہ کتے کی پونچھ کبھی سیدھی نہیں ہوتی۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں پاکستان تحریک انصاف اس وقت شدید ریاستی جبر کا شکار ہے۔ ان سے ان کا انتخابی نشان بلا چھین لیا گیا ہے۔ ان کے رہنماؤں کو سیاست چھوڑنے اور انتخابات میں حصہ نہ لینے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے ب� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ’آزاد اور منصفانہ‘ انتخابات

    بہ ظاہر سست روی سے شروع ہونے والے اس دن کا اختتام تنقید پر ہوا۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کی وجہ سے جہاں رپورٹنگ محدود رہی، وہیں پولنگ کے عمل میں تاخیر اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں بھی رپورٹ ہوئیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ 8 فروری کو کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ رپورٹ ن� [..]مزید پڑھیں

  • تحریک انصاف کی اکثریت کا احترام کیا جائے

    گزشتہ رات ابتدائی  انتخابی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار بڑی اکثریت میں جیت رہے تھے۔  تحریک انصاف کے  لیڈر بیرسٹر گوہر علی نے اعلان بھی کردیا کہ  قومی اسمبلی کی  150 قومی نشستوں پر کامیابی کے بعد مرکز کے علاوہ تحریک انصاف،  پنجاب اور کے پی کے می [..]مزید پڑھیں

  • الیکشن 2024: ناتواں جمہوریت کے مفاسد؟

    الیکشن 2024 کے پرامن اور منصفانہ انعقاد پر پاکستان الیکشن کمیشن اور ملک کے جمہوریت نواز تمام طبقات کو مبارک ہو ۔ بلاشبہ ان انتخابات میں خلاف توقع کسی ایک پارٹی کو سمپل میجارٹی حاصل نہیں ہوسکی۔ تینوں صوبوں میں تینوں قیادتوں کو حصہ بقدر جثہ مل گیا ہے۔ جس طرح سندھ میں پی پی کی حکو [..]مزید پڑھیں

  • سنہ 1958: آٹھ ستمبر سے آٹھ دسمبر تک

    آٹھ فروری 2024 کا سورج طلوع ہونے میں چند گھنٹے باقی ہیں۔ عنوان میں آٹھ فروری کی بجائے ستمبر اور دسمبر نظر آنے پر آپ کی حیرت بے جا نہیں۔ لکھنے والا دراصل 18 فروری 2008سے 8 فروری 2024 کے بیچ گزرے 16 برس کا آشوب لکھنا چاہتا ہے۔  18 فروری 2008 کو منعقد ہونے والے انتخابات کے نتائج کا پہلے سے ط [..]مزید پڑھیں

  • الیکشن 2024: حتمی نتیجہ صدر مملکت کے انتخاب تک محیط

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آٹھ فروری کے عام انتخابات انعقاد کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ 26 کروڑ بیلٹ پیپروں کی پرنٹنگ مکمل ہوگئی ہے اور انہیں فوج کی نگرانی میں متعلقہ ریٹرننگ افسران تک پہنچا دیا گیا ہے۔ سات فروری کو ریٹرننگ افسران کی نگرانی میں پولنگ کا ساما [..]مزید پڑھیں

  • ایک غیر سیاسی کالم

    میں جب یہ تحریر لکھ رہا ہوں تو انتخابی مہم ختم ہو چکی ہے اور آرام کا دن ہے۔ آپ جب یہ تحریر پڑھ رہے ہوں گے تو پولنگ شروع ہو چکی ہوگی۔ اور انتخابات کے دن کا سورج طلوع ہو چکا ہوگا۔ اس لیے میرے اور آپ کے درمیان اس ایک دن کے فاصلے کی وجہ سے جو میں لکھوں گا وہ آپ کو پرانا لگے گا۔ اس ک [..]مزید پڑھیں