تبصرے تجزئیے

  • مردہ خانے میں رنگ رلیاں

    بھارت کی ایک ریاست ہے اتر پردیش، اس میں ایک ڈویژن ہے میرٹھ، اور میرٹھ میں ایک ضلع ہے گوتم بدھ نگر، اور اس ضلع میں ایک شہر ہے ’نوئے ڈا‘ اور نوئے ڈا میں ایک مردہ خانہ ہے۔ اس مردہ خانے سے پچھلے دنوں ایک ویڈیو نکلی جو آج کل ہندوستان میں بہت ’مقبول‘ ہے۔ سوشل میڈیا کی مہربا [..]مزید پڑھیں

  • مذاکرات کی کہانی

    آج کل سیاست و صحافت میں مذاکرات کا بہت شور ہے۔ ایک ہی سوال ہے کہ کیا مذاکرات ہو رہے ہیں یا نہیں؟ کس کے کس کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں؟ پس پردہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔ اسموک اسکرین کا ماحول بن رہا ہے۔ کوئی کہہ رہا ہے کہ مذاکرات ہونے چاہیے، کوئی کہہ رہا ہے کہ ہو ہی نہیں سکتے۔ یہ بھی سوا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اندھیرے کنویں میں اترتی سیڑھیاں

    محض ماہ و سال کا حساب ہوتا تب بھی اکرام اللہ لمحہ موجود میں بزرگ ترین اردو فکشن نگار قرار پاتے۔ اسد محمد خان 1932 اور محمد سلیم الرحمن 1934 میں پیدا ہوئے تھے۔ اکرام اللہ جنوری 1929 میں جالندھر کے قصبے جنڈیالہ میں پیدا ہوئے۔ 1961 میں اکرام اللہ کی پہلی کہانی ’اتم چند‘ ادب لطیف میں [..]مزید پڑھیں

  • عدالتی ایجادات کی کثیرالعیال ماں!

    عزت مآب جسٹس منصور علی شاہ کے ”تصوّرِ آئینی توازن“ کی روشنی میں عدلیہ کے کردار پر بات کرتے ہوئے مجھے اس امر کا احساس رہتا ہے کہ جسٹس صاحب ہماری عدلیہ کا معتبر نام ہیں۔ بطور جج اُن کے کردار و عمل پر بھی کم ہی انگلی اٹھائی گئی۔ اگلے ماہ وہ چیف جسٹس کے منصبِ بلند پر فائز ہو رہ [..]مزید پڑھیں

  • کوئی تو ہو جو پورا سچ بولے!

    پاکستان کی یہ بدقسمتی ہے کہ اس کو قیادت وہ ملتی رہی جو یا تو آمر تھے یا آمرانہ سوچ کے سیاستدان تھے، جنہوں نے کبھی اپنی جماعتوں کو جمہوریت پر استوار کیا نہ جماعتوں کے اندر باقاعدگی سے انتخابات کرائے۔ تمام حکمرانوں میں جو چیز مشترک رہی وہ خوشامد پسندی ہے اور ہر دور میں خوشامدیو [..]مزید پڑھیں

  • افراط زر میں کمی کتنی بڑی خوش خبری ہے؟

    ادارہ شماریا ت نے اگست کے دوران میں پاکستان میں افراط زر کی شرح دس فیصد کے لگ بھگ رہنے کا اعلان کیا ہے۔  وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے اس بہتری پر خوشی و اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومتی معاشی پالیسیوں کی کامیابی قرار دیا ہے۔ تاہم عوام اسی وقت کسی � [..]مزید پڑھیں

  • جناح سے عمران تک مائنس ون کا تسلسل

    قائد اعظم محمدعلی جناح کو مائنس کرکے لیاقت علی خان بااختیار وزیر اعظم بننے کی جستجو میں راولپنڈی کی جلسہ گاہ میں مائنس کر دئے گئے۔  پھر بتدریج  سفید و خاکی افسر شاہی کے سرغنوں  غلام محمد، اسکندر مرزا اور جنرل ایوب خان کی ٹرائیکا نے ملکی اقتدار پر غلبہ حاصل کر لیا۔ بال� [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان کی جیل کی کنجی کس کے پاس ہے؟

    ’کپتان‘ تو اپنے مداحین کی نگاہ میں اب بھی’ڈٹ‘ کے کھڑے ہیں۔ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ کو مگر انہوں نے ’آئین بچانے‘ کی خاطر حکومت سے مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے۔ حکومت کا ذکر چلا تو میرے جھکی ذہن میں فوراً یہ سوال اٹھا کہ ’کون سی حکومت‘؟ شہباز شر [..]مزید پڑھیں