تبصرے تجزئیے

  • عمران خان کی آخری بال کی طرح مارچ کی آخری کال

    ایک عرصہ سے جس احتجاجی کال کا انتظار کیا جا رہا تھا ،وہ بالآخر سامنے آ گئی ہے۔پی ٹی آئی کے بانی اور قائد عمران خان نے اپنے چاہنے والوں کو 24نومبر 2024کو اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال دے دی ہے۔ پی ٹی آئی عمران خان ہے اور عمران خان اپنے چاہنے والوں کے لئے ایک مرشد اور پیر کامل کی حیثیت [..]مزید پڑھیں

  • گھڑے کی مچھلیاں آزاد ہو رہی ہیں

    شیدے ریڑھی والے نے مجھے فون پر اطلاع دی کہ اُس نے سبزی   و پھلوں کی بجائے مچھلی بیچنے کی ریڑھی لگا لی ہے اِس لئے مچھلی کھانے کا دِل کرے تو کہیں اور نہیں میرے پاس آئیں۔مجھے یہ جان کر بڑی خوشی ہوئی،کیونکہ سردی کے آتے ہی مچھلی کا استعمال بھی شروع ہو جاتا ہے، شیدا  چونکہ ایک دیکھ [..]مزید پڑھیں

  • شرطیہ پرانا پرنٹ اور داغوں کی بہار

    اخبار سے خبر تو اب غائب ہو گئی۔ کالم کے نام پر خامہ فرسائی کے اطوار بھی چراغ حسن حسرت کے لفظوں میں ’کثرت استعمال‘ سے متروک ہو رہے ہیں۔ فکاہیہ کالموں میں ایک عطا الحق قاسمی اگلے وقتوں کی نشانی بچے ہیں۔ رپورٹنگ سے کالم کا رخ کرنے والے خبر کو کالم کا لبادہ پہناتے ہیں مگر صیغہ � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • 24 نومبر کو تخت یا تختہ

    اس بار 24 نومبر کو شروع ہونے والی عمران خان کی  فیصلہ کن تحریک  کے نشانے پر وزیر اعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس آف پاکستان یحیٰ خان آفریدی ہیں۔  عمران خان کے اہداف کی لسٹ سے آرمی چیف اور آئی ایس آئی  چیف کے نام  غائب ہیں۔  عسکری قیادت جنہیں وہ ہینڈلر کہہ کر  پک� [..]مزید پڑھیں

  • مولانا سے ایک مکالمہ!

    کیا بات ہے مولانا آپ آج کچھ پریشان نظر آ رہے ہیں۔ پریشانی کی بات تو ہے آپ نہیں جانتے ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ یہ تو آپ صحیح کہتے ہیں۔ لاقانونیت ہے آئین کی بے حرمتی ہو رہی ہے ۔ بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی کے الزام میں پکڑا جا رہا ہے، کشمیر پر ہماری طرف سےلچک دکھاتے چلے جانے پ� [..]مزید پڑھیں

  • پی ٹی آئی اس بار احتجاج کی بجائے قوالی کرا لے

    کپتان نے ایک بار پھر قوم کو احتجاج کی کال دی ہے۔ 26 ویں ترمیم کو منسوخ کرو، جمہوریت کو بحال کرو، عوام کا مینڈیٹ واپس کرو، سیاسی قیدیوں کو رہا کرو، کے مطالبات کیے ہیں۔  اس بار بھی اب نہیں تو کب؟ میں نہیں تو کون؟ اس  قسم کی تمہید باندھتے ہوئے قوم کو اٹھ کھڑے ہونے کو آواز لگائی [..]مزید پڑھیں

  • ترک انقلاب اور ڈاکٹر جاوید اقبال

    1924 کا سال اس راقم الحروف کے لیے ذاتی طور پر دلچسپی کا خوشگوار سال ہے کہ اس برس اس کی تین بہت پیاری اور ہر دلعزیز شخصیات اس جہان رنگ و بو میں تشریف لائیں جن میں سے ایک جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال تھے۔ وہ اپنی پیدائش کے سال کو اس لیے بھی اہم خیال کرتے تھے کہ 1924 میں اتاترک نے چودہ سو سال � [..]مزید پڑھیں

  • پاک چین تعلقات میں سکیورٹی کی دراڑ

    وزارت خارجہ نے ان خبروں کو مسترد کیا ہے کہ چین ، پاکستان میں اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے خود ذمہ داری لینا چاہتا ہے۔  وزارت کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ یہ باتیں ’قیاس آرائیوں‘ پر مبنی ہیں۔  اور دونوں ملکوں کے تعلقات معمول کے مطابق ہیں۔ اسی قسم کی یقین دہانی [..]مزید پڑھیں