تبصرے تجزئیے

  • شر میں خیر کے وسیع پہلو

    11 مارچ کی دوپہر منگل کے روز دہشت گرد تنظیم بی ایل اے نے جعفر ایکسپریس پر اُس وقت دھاوا بول دیا جب وہ سبّی کے قرب و جوار میں داخل ہو چکی تھی اور چار سو کے لگ بھگ مسافروں کو لیے کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی۔ اُن میں سے زیادہ تر فوج سے تعلق رکھتے تھے اور چھٹیاں گزارنے اپنے اہل و عیال کے [..]مزید پڑھیں

  • ایک یرغمالی کی ڈائری

    یہ ان دنوں کا ذکر ہے جب ہمارے ہاں اسکول صرف سرکاری ہوا کرتے تھے، ہم سنٹرل ماڈل اسکول لاہور میں پڑھتے تھے جو ہر لحاظ سے صوبے کا ایک رفیع الشان تعلیمی ادارہ تھا، اسکول کی عمارت پُر شکوہ، کمرے کُشادہ، اسمبلی گرائونڈ وسیع، اور اساتذہ طلباء کی تعلیم و تربیت میں یک سُو ہوا کرتے تھے۔ [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مائینس عمران گیم کی ناکام کوشش

    حکمران جماعت ہی نہیں اس کے اتحادیوں کے کئی رہ نمابھی مصر رہتے ہیں کہ پیکا نامی قانون کی حمایت میں ووٹ ڈال کر انہوں نے درحقیقت صحافت کو توانا تر بنانے کی کوشش کی ہے۔ اسے سوشل میڈیا پر چھائی یاوہ گوئی سے بچ کر اپنے اصل کام یعنی ’’خبر‘‘ کی تلاش کی راہ پر ڈٹے رہنے میں کمک ف [..]مزید پڑھیں

  • مولانا کا مخمصہ

    وہ جو ایک ایس ایچ او کی مار تھے، ان سے نمٹنے کیلئے پارلیمینٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا۔ اس اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمینٹ میں موجود اپوزیشن جماعتوں کو بھی دعوت دی گئی۔ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان کا خیال تھا کہ [..]مزید پڑھیں

  • بدقسمت معاشرے

    خوش فہمی کا کوئی علاج نہیں اور اسی وجہ سے خوش فہمی کے مارے یار دوست پوچھتے رہتے ہیں کہ کسی خوشخبری کی امید ہے۔ مراد اُن کی ملکی سیاست کے حوالے سے ہوتی ہے کہ اس میں کسی تبدیلی کا امکان ہے۔ حقیقت البتہ کچھ یوں ہے کہ ہمارے جیسے معاشروں میں جب تک کوئی بڑا حادثہ رونما نہ ہو تو چیزیں � [..]مزید پڑھیں