تبصرے تجزئیے

  • تحمل سے جئیں، تحمل سے جینے دیں

    نوجوانوں کے تیور دیکھ کرمیں گھبرا گیا۔ ان کے بحث مباحثوں میں جارحیت دیکھ کر میں خوفزدہ ہوگیا۔ مجھے لگا ، وقت کی دھارائیں مجھے میرے المناک ماضی کی طرف دھکیلنے لگی تھیں۔ میں اپنے ہولناک اور دہشت ناک ماضی میں جھانکنا نہیں چاہتا تھا۔ میں انسانیت کو دوبارہ پامال ہوتے ہوئے دیکھنا [..]مزید پڑھیں

  • سرکار کے خرچے پر مزے کرنے والی بلبلیں

    پاکستان کے سیاسی اور معاشی حالات سے ہر بندہ ہی پریشان ہے خواہ وہ پاکستان میں ہے یا پاکستان سے باہر۔ پاکستان سے باہر ہونے یا خوشحال ہونے کا یہ مطلب تو ہرگز نہیں کہ تارکینِ وطن پاکستانیوں کو اپنے آبائی ملک کی سیاسی یا معاشی بدحالی پر فکر نہیں ہے۔ ایمانداری کی بات ہے کہ مجھے بی� [..]مزید پڑھیں

  • فوج کی سوچ میں جوہری تبدیلی؟

    کیا فوج کے روایتی کردار میں کوئی بڑی جوہری تبدیلی واقع ہوگئی ہے یا تیزی سے تشکیل پارہی ہے؟ یہ ایک بڑا سوال ہے جس کا حتمی جواب ملنے میں کچھ وقت لگے گا۔ البتہ یہ طے ہے کہ 9 مئی کے واقعات نے فوج کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ دشمن کے عزائم پر نظر رکھتے ہوئے جنگی چالیں سوچنے، وارگیمز کھی� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • یہ سب گڑھوں میں گریں گے

    وہ جھکی جھکی نظروں کے ساتھ میرے خلاف ایک ایسے جرم کا اعتراف کر رہا تھا جس کے بارے میں مجھے کوئی خبر نہیں تھی۔ جب اس نے تیسری مرتبہ کہا کہ مجھے معاف کردیں تو میں نے اکتائے ہوئے لہجے میں کہا کہ بھائی صاحب میں تو آپ کو جانتا بھی نہیں آپ مجھ سے بار بار معافی نہ مانگیں۔ یہ سن کر اس � [..]مزید پڑھیں

  • شفاف انتخابات کے لیے آرٹیکل 62 کا خاتمہ ضروری ہے

    اگر ہم واقعی  شفاف انتخابات چاہتے ہیں تو ہمیں جان لینا چاہیے کہ اس کے لیے آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 کا خاتمہ یا اس میں بامعنی ترمیم بہت ضروری ہے۔ یاد رہے کہ شفاف انتخابات کے باب میں یہ پہلا قدم ہو گا، آخری نہیں۔ کیونکہ صرف آئین کا آرٹیکل 62 نہیں، الیکشن ایکٹ کا سارا فل� [..]مزید پڑھیں

  • اللہ کو پیاری ہے قربانی

    ذی الحج اسلامی کیلنڈر کا ایک اہم مہینہ ہے اور دنیا بھر کے مسلمان آخری اسلامی مہینے ذوالحجتہ کی دس تاریخ کو عید الا ضحی مناتے ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی لاکھوں خوش نصیب الحمداللہ حج کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔  اس کے علاوہ دنیا بھر میں جذبہ قربانی سے سرشار کروڑوں مسلمان اپن [..]مزید پڑھیں

  • دیکھو دیکھو کون آیا، ڈار آیا ڈار آیا

    مالیاتی ٹائم بم ٹک ٹک کر رہا ہے۔ جب خزانے میں پڑے ڈالر کئی مہینوں سے ساڑھے تین سے چار ارب ڈالر کے درمیان جھول رہے ہوں اور آئی ایم ایف بھی شرائط کی گرم ریت پر دوڑا دوڑا کے ہنپا رہا ہو اور دسمبر تک بیرونی قرض خواہوں کو ساڑھے چار ارب ڈالر سود بمع قسط بھی دینے ہوں۔۔ تو پھر غصہ آنا، ا [..]مزید پڑھیں