تبصرے تجزئیے

  • کامن سینس، کامن کیوں نہیں ؟

    اقبال نے کہا تھا: اے اہل نظر ذوق نظر خوب ہے لیکن   جو شے کی حقیقت کو نہ دیکھے، وہ نظر کیا   یا یہ کہ : عالم نو ہے ابھی پردۂ تقدیر میں میری نگاہوں میں ہے اس کی سحر بے حجاب اب اگر یہ درویش حقیقت پسندی سے کام لیتے ہوئے ڈاکٹر جاوید اقبال کے اباجی پر ترچھی نظر ڈالے گا تو خو� [..]مزید پڑھیں

  • بغاوت جو ناکام ہوگئی

    متعلقہ حلقے بھرپور چھان بین اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر جان چکے ہیں کہ 9مئی کی غارت گری عمران خان کی گرفتاری کا بے ساختہ ردّعمل نہیں، ایک سوچی سمجھی سازش تھی جس کا براہِ راست نشانہ آرمی چیف سید عاصم منیر تھے۔ لمحوں کے اندر اندر کوئٹہ سے پشاور تک فوجی تنصیبات اور علامات کو نشان [..]مزید پڑھیں

  • پریس کانفرنس لانڈری سروس

    اب اس کمبخت دل کا کیا کریں؟ سارے وجود کے ساتھ ادھر بوڈاپسٹ میں موجود ہے مگر اٹکا ہوا اُدھر پاکستان میں ہے۔ دوسری طرف سوچیں ہیں کہ قابو میں نہیں آ رہیں۔ دماغ کا یہ عالم ہے کہ جتنا کسی اور طرف لگانے کی کوشش کرتے ہیں اس کی سوئی وہیں اٹکی رہتی ہے جدھر سے اسے ہٹانے کی کوشش کرتا ہوں۔ [..]مزید پڑھیں

loading...
  • وہ سیاستدان کب تھا

    بہت پہلے میں نے آپ کو بتادیا تھا کہ ایک فاسٹ بالر کو وکٹ کیپر سے بہتر کوئی اور جان نہیں سکتا، سمجھ نہیں سکتا۔ اس کے کوچ، اس کے کپتان، اس کے سلیکٹر، حتی کہ اس کے دوست احباب، دشمن اور اس سے بیر رکھنے والے بھی اس کو پہچان نہیں سکتے۔ اپنے کنبے کے لئے وہ زندگی بھر اجنبی رہتا ہے۔ کسی � [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان کی حقیقی آزادی کا دھڑن تختہ

    تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان میں فوج گزشتہ 70 برسوں سے بالواسطہ یا بلاواسطہ اقتدار میں رہی ہے ۔ یہ سوچنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے کہ فوج کا حکمرانی میں کوئی لینا دینا نہ رہے۔ ایسا نہیں ہو گا‘۔   بی بی سی اردو کوایک انٹریو  میں  ان ز [..]مزید پڑھیں

  • مجھے آئین پھاڑنے سے کون روک سکتا ہے؟

    آئین کیا ہے؟ یہ دس یا بارہ صفحات کا ایک کتابچہ ہے۔ میں اس کو پھاڑ سکتا ہوں، اور کہہ سکتا ہوں کہ کل سے ہم مختلف نظام کے تحت رہیں گے۔ کوئی ہے جو مجھے ایسا کرنے سے روک سکتا ہے؟ یہ جنرل ضیا الحق کے الفاظ تھے، جو پاکستان میں آئین اور جمہوریت پسندوں پر ہتھوڑا بن کے برسے تھے۔ جنرل ضیا ا� [..]مزید پڑھیں

  • ترکی کاسلطان رجب طیب اردوان

    ہسپتال کے کینٹین میں لنچ کھانے کے لئے  پہنچا تو ایک ترک خاتون جو کینٹین میں کام کرتی ہیں انہوں نے ہم سے پوچھا کہ میں ترکیہ الیکشن میں کس کی حمایت کر رہا ہوں۔میں نے برجستہ کہا میری حمایت طیب اردوان کوہے۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا لیکن میں نے اپنا ووٹ کمال کلیک دارو غلوکو دیا ہے [..]مزید پڑھیں

  • طاقتور ’حاضر امام‘ سے نہیں ٹکراتے

    جمہوریت محض الیکشن کروانے اور جیسی تیسی اسمبلیاں بنوانے کا نام نہیں ہے۔ یہ ایک فلسفہ یا طرز فکر ہے۔ برداشت روا داری اور وسعت نظری کا ، اپنے علاوہ دوسروں کو عزت و وقار اور سپیس دینے کا۔ کسی بھی سماج میں اگر آزادی اظہار پر قدغنیں ہوں یا جبر کا دور دورہ ہو تو جمہوریت کاسوال ہی ب� [..]مزید پڑھیں