تبصرے تجزئیے

  • سنگی ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن

    دروازے پر دستک ہوئی، اگلے لمحے دفتر کا داخلی دروازہ کُھلا، ایک وجیہ خوبرو شخص سفید شلوار قمیض سیاہ واسکٹ اور سیاہ پشاوری چپل پہنے میرے سامنے کھڑاتھا۔ میں۔۔۔ہوں۔آپ کے سامنے والے فلیٹ میں ہم نے آفس بنایا ہے۔ابھی ٹیلیفون نہیں لگا، کیا میں آپ کے فون سے ایک لوکل کال کر سکتا ہوں! &n [..]مزید پڑھیں

  • غارت گری، انصاف پروری اور ضمانتوں کی گنگا!

    ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لئے تراشے گئے بیانیوں کے بیچوں بیچ ایک بیانیہ تاریخ کا بھی ہوتا ہے جو خود رَو پودے کی طرح آپ ہی آپ اُگتا اور فطرت کے ازلی و ابدی اصولوں کی زرخیز آب و ہوا میں پروان چڑھتا چلا جاتا ہے۔ وٹس ایپ، فیس بُک، ٹویٹر، ٹک ٹاک، انسٹا گرام ایسے خرخشوں سے بے نیاز یہ بی� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • افواج پاکستان کے خلاف خطرناک حملے

    دنیا بھر میں ایسا کوئی رہنما نہ ہو گا جس طرح عمران خان مکر و فریب اور جھوٹ کی بنیاد پر ایسے دعوے کرتے ہیں جس کی تردید چند ہی دنوں میں خود ان کی طرف سے ہی کرد ی جاتی ہے۔ عمران خان کو چاہنے والوں کو اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ عمران خان نے کل کیا کہا تھا اور جو کہا تھا اس میں کتنی سچائ [..]مزید پڑھیں

  • انصاف کا ترازو اور دھرنے کا ہتھوڑا

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال  نے  ایک بار پھر امید ظاہر کی ہے کہ سیاسی جماعتیں مذاکرات کا آغاز کریں  تاکہ موجودہ سیاسی بحران کا کوئی حل نکل سکے۔ اس دوران  پاکستان جمہوری تحریک  نے  وزیر داخلہ  کی  ’درخواست‘ کے باوجود اسلام آباد کے ریڈ زون میں سپریم کورٹ کے با [..]مزید پڑھیں

  • محتاج اپنے گھر میں ہی سردار ہوگیا

    جمہوریت ایک ایسا انظام ہے جس میں مختلف پارٹیاں انتخابات ہار جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ ایک ایسے ملک میں جہاں انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوں۔تاہم ایک ہی پارٹی بعض اوقات کئی دہائیوں تک جیت جاتی ہے اور اپنے حریفوں سے ہمیشہ کے لیے ہار جاتی ہے۔ ایک پارٹی کے غلبے کی ایسی مثالیں کچھ جگہ [..]مزید پڑھیں

  • چیف جسٹس تصادم سے نکلنے کا راستہ تلاش کریں!

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ  کا  سہ رکنی بنچ سوموار  15 مئی کو الیکشن کمیشن   کی طرف سے نظر ثانی درخواست پر غور کرے گا۔  یہ درخواست  نجاب میں  14 مئی کو انتخاب کروانے کے فیصلہ کے خلاف دائر کی گئی ہے۔ اس دوران  چیف جسٹس کی بار بار یاد دہانی [..]مزید پڑھیں

  • ریزہ ریزہ جو کام تھے مجھے کھا گئے

    زندگی میں معمول بھی عجیب شے ہے، شب و روز جن مشاغل اور اسباب کے ساتھ وقت گزرتا ہے ان کے ہونے کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب وہ موجود نہ ہوں۔ ہوا، پانی، سونا، جاگنا، سانس لینا وغیرہ، ان کے ہونے کا احساس تبھی ہوتا ہے جب ان کے نہ ہونے یا ہونے میں خلل واقع ہو جائے۔ ماڈرن زمانے کی دیگر ایس� [..]مزید پڑھیں

  • 2035 کس نے دیکھا ہے؟

    ثروت حسین کا ایک مصرع دیکھئے، ’رزم گہ وجود میں آنکھ جھپک نہیں سکی‘۔ ثروت حسین نے 47 برس عمر پائی۔ شاعر کی زندگی ماہ و سال کی اکائیوں میں شمار نہیں ہوتی، اس کی بصیرت اور حد نظر سے متعین ہوتی ہے۔ ثروت حسین نے 1971 کے قیامت خیز دنوں میں ’ایک انسان کی موت‘ کے عنوان سے ایک نظ [..]مزید پڑھیں