تبصرے تجزئیے

  • شراکت اقتدار کا فارمولا بنایا جائے!

    سیاسی مقاصد کے لئے پروپگنڈے کے استعمال میں پاکستان تحریک انصاف کا مقابلہ ممکن نہیں ہے۔   پارٹی کے لیڈر عمر ایوب نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران  دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس  معتبر معلومات  ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو نوازنے کے لیے وفاقی حک [..]مزید پڑھیں

  • الیکشن 2024 اور راک ہڈسن

    پچاس کی دہائی میں ہالی ووڈ کے ایک نام ور اداکار ہوا کرتے تھے راک ہڈسن، انتہائی ہینڈسم اور خواتین میں بے حد مقبول۔ مسئلہ فقط یہ تھا کہ وہ ہم جنس پرست تھے اور اُس زمانے کے امریکا میں ابھی ایل بی جی ٹی نام کی کوئی تحریک نہیں تھی۔ معاشرے میں اس نوع کی جنسی آزادی نے ابھی رواج نہیں پ [..]مزید پڑھیں

  • انتہا پسندی کی قیمت

    ایک پولیس افسر جس نے اس عورت کی زندگی بچائی ، کی بے پناہ تعریف کرنے کے بعد زیادہ تر پاکستانی اس واقعے کو بھول گئے کہ لاہور میں اس خاتون پر توہین مذہب کا الزام لگا تھا کیونکہ اس نے ایسا لباس پہنا ہوا تھا جس پر عربی خطاطی کاڈئزائن تھا۔ وہ تشدد کا نشانہ بننے سے بال بال بچی ۔ ناخوان [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ہم کیا، ہماری صحافت کیا

    تقریباً ایک ہفتہ قبل خبر آئی تھی کہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے گردونواح سے دہشت گردی پر نگاہ رکھنے والے حکام نے چند لوگوں کو جدید اسلحہ سمیت گرفتار کیا ہے۔ بعدازاں معلوم یہ بھی ہوا کہ گرفتار شدگان کا تعلق افغانستان سے ہے۔ تعداد ان کی تین تھی۔ تفتیش کے دوران مگر ان تینوں نے حک� [..]مزید پڑھیں

  • سویلین اتھارٹی اتنی کمزور کیوں؟

    جبر و آمریت اور اسٹیبلشمنٹ کی پرزور مخالفت اس درویش کے رگ و ریشے یا ہڈیوں تک پہنچی ہوئی ہے۔ اس اپروچ کے زیر اثر اس کی کتاب “جمہوریت یا آمریت؟” تخلیق ہوئی اس پس منظر میں محترم ڈاکٹر جاوید اقبال سے کئی مواقع پر بحث بھی ہو جاتی۔ جن کا فرمانا ہوتا کہ دیکھیں اصولی اور نظریاتی [..]مزید پڑھیں

  • پنجاب کی آئرن لیڈی وزیر اعلیٰ مریم نواز!

    وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ایک  محنتی، متحرک اور موثر وزیر اعلیٰ ہونے کا تاثر بنانا چاہتی ہیں۔ روزمرہ زندگی میں عوام کو درپیش مسائل کا  فوری حل، مہنگائی پر کنٹرول، روزگار کی فراہمی، نوجوانوں، خواتین اور عوامی بہبود کے نئے منصوبے شروع کرنا ان کی ترجیحات میں شامل نظر آتے � [..]مزید پڑھیں

  • پولینڈ کرسکتا ہے تو ہم کیوں نہیں؟

    یورپ کا ایک ملک ہے پولینڈ۔ 1980 کی دہائی میں اِس ملک کے معاشی حالات اِس قدر خراب تھے کہ حکومت کو اخراجات قابو میں رکھنے کے لیے شہریوں کی ماہانہ راشن بندی کرنی پڑتی تھی ۔ قانون کی رُو سے ہر شخص ایک ماہ میں صرف پانچ سو گرام مکھن، ایک کوکنگ آئل کا پیکٹ، اڑھائی سو گرام مٹھائی، سو اکل [..]مزید پڑھیں

  • ساڈے بولن تے پابندیاں!

    سیاست کا مقابلہ طاقت سے نہیں سیاست سے ہی ہو سکتا ہے۔ طاقت جتنی بھی استعمال کر لی جائے اس سے کسی کی سیاست کو دبایا یا ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اس اصول کی کار فرمائی ہم بھٹو، ضیا آویزش میں دیکھ چکے۔ طاقت ہونے کے باوجود جنرل ضیا بھٹو کی سیاست ختم نہ کر سکے۔ نواز شریف کی سیاست کو جنرل [..]مزید پڑھیں