تبصرے تجزئیے

  • پرانی سیاست نئے انداز

    تاریخ کا سبق یہ ہوتا ہے کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں اور کوتاہیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوتا ہے۔ لیکن ہم تاریخ یا ماضی سے سبق کم ہی سیکھتے ہیں۔ سادہ سی بات ہے کہ اگر ماضی سے کچھ بھی نہ سیکھا جائے تو اس کا نتیجہ مزید بگاڑ پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ جوکچھ 8فروری کے انتخابات کا نتیجہ نک� [..]مزید پڑھیں

  • مولانا کا غصہ، نو مئی کا بیانیہ

    مولانا فضل الرحمٰن نے نہ صرف اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کیا ہے بلکہ انہوں نے انتخابی نتائج کے حوالے سے ایسے سوالات اٹھائے ہیں جن کا جواب تلاش کرنا بہر حال ضروری ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمٰن کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں جے یو آئی سنگل ل [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اور حکومت بن گئی

    وفاقی حکومت کے خدوخال سامنے آگئے ہیں۔ حسب توقع پیپلزپارٹی اور بالخصوص بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف کی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزارت عظمیٰ کے لیے تو شہباز شریف کو ووٹ دیں گے لیکن کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔ اس طرح پیپلز پارٹی [..]مزید پڑھیں

  • انتخابات کے بعد آگے بڑھیں

    آٹھ فروری کو ہونے والے پاکستان کے بارہویں عام انتخابات کے غیر متوقع نتائج نے جہاں ملک کیلئے ایک خطرہ پیدا کردیا، وہیں اس کے سامنے امکانات کی ایک کھڑکی بھی کھول دی۔  سیاسی جمود اور محاذآرائی کا خطرہ ہے تو دوسری طرف پاکستان کے ہنگامہ خیز ماضی کے برعکس سیاسی راستہ اختیار کر [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان نے حکومت سازی کی بس مِس کیوں کی؟

    انتخابی نتائج آنے کے فوری بعد عمران مخالف جماعتیں ہکا بکا رہ گئیں۔ پیپلز پارٹی کو اس انتخاب سے سندھ کے علاوہ کسی اور صوبے سے خاطر خواہ نشستیں ملنے کی امید نہیں تھی۔ بلاول بھٹو زرداری اس کے باوجود روزانہ کی بنیاد پر پاکستان کے تقریباً ہر بڑے صوبے کے کسی شہر یا قصبے میں جاتے ر� [..]مزید پڑھیں

  • وفاق کے فیصلے اس بار بلوچستان سے ہوں گے؟

    الیکشن نتائج ایسے تاریخی ہیں کہ سارا بلوچستان سڑک پر آکر بیٹھ گیا ہے۔ محمود خان اچکزئی کی پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)، اختر مینگل کی بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)، ڈاکٹر مالک کی نیشنل پارٹی (این پی)، سب نے ہی الیکشن نتائج مسترد کردیے ہیں۔ جبکہ مولانا فضل الرحمان ک� [..]مزید پڑھیں

  • بلاول میں تہذیب کی کمی کیوں ہے؟

    ہماری قومی سیاست پر چھائے شکوک و شبہات، الزامات اور بے یقینیوں کے تمام بادل چھٹ چکے۔ صاف شفاف انتخابی مطلع میں ہر چیز روزِ روشن کی طرح واضح ہوچکی۔ تمنائیں تو ہر انسان کی آئیڈیل ہوتی ہیں مگر لازم نہیں کہ ہر خواب ہو بہو شرمندۂ تعبیر ہوجائے۔ ان انتخابات سے پہلے پی ٹی آئی جس طرح ڈ [..]مزید پڑھیں

  • جمہوریت ایک مسلسل امتحان ہے

    عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کا مرحلہ درپیش ہے۔ حسب توقع 8 فروری کو ایک منقسم قوم کا منقسم مینڈیٹ سامنے آیا ہے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کو واضح اکثریت ملی ہے۔ پنجاب میں گھمسان کا رن پڑا ہے۔ مسلم لیگ نواز سنگل لارجسٹ پارٹی بن کر ابھری ہے لیکن نواز شریف کے بیشتر قریبی رفقا شکست کھ [..]مزید پڑھیں