تبصرے تجزئیے

  • پچاس برس پرانا تازہ زخم

    جنوبی امریکا کے ملک چلی میں دنیا کی پہلی منتخب مارکسٹ حکومت کو ٹھیک پچاس برس پہلے (گیارہ ستمبر انیس سو تہتر ) آزادی اور جمہوریت کے عالمی چیمپئن امریکا نے پرتشدد انداز میں ختم کرایا۔ اس ڈرامے کے سب کلیدی کردار سوائے ڈاکٹر ہنری کسنجر مر چکے ہیں۔ تب ہنری کسنجر کی عمر پچاس برس تھی� [..]مزید پڑھیں

  • چیف جسٹس کا صوابدیدی اختیارات سے گریز کا عندیہ

    گزشتہ کئی ہفتوں سے دن میں کئی بار انتہائی غریب لوگوں سے گفتگو کا موقعہ مل جاتا ہے۔ شدید مہنگائی کے بوجھ سے خود کو لاوارث اور بے بس محسوس کرتے لوگوں کے دلوں پہ چھائی مایوسی مجھے زندگی سے کامل اکتاہٹ کی جانب دھکیل رہی ہے۔ اس کی وجہ سے نازل ہوئی اکتاہٹ کے سبب مجھے عزت مآب چیف جسٹس [..]مزید پڑھیں

  • عالمی امن کے بگاڑ میں بڑی طاقتوں کا کردار

    دنیا کے تمام ممالک اور لوگوں میں امن کی کوششوں اور نظریات کو فروغ دینے کے لیے ہرسال 21ستمبر کو امن کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔تھامس ہابس کے مطابق انسانی فطری طور پر سفاک ہے اورگزشتہ ایک صدی کے دوران عالمی طاقتوں کی باہمی رسہ کشی کی وجہ سے متعدد ریاستوں کے مابین ہونے والی ہولناک ج� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • بیس ستمبر 1996: مرتضی بھٹو کے قتل کی بریکنگ نیوز

    جس بریکنگ نیوز کی میں آج کہانی سنارہاہوں، ہ اس پراسرار قتل کی ہے جس کی گتھی آج تک نہیں سلجھ سکی۔ اور یہ قتل سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو ، بیگم نصرت بھٹو کے صاحبزادے اور سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے بھائی مرتضی بھٹو کا تھا۔ قتل بھی اس دور میں ہوا جب بہن وزارت عظمی کے منصب پ� [..]مزید پڑھیں

  • بل پہ بل، مہنگائی کا طوفان کہاں رکے گا؟

    مہنگائی بد سے بد ترین کی طرف گامزن ہے۔ پیٹرول کی قیمت ہر دوسرے ہفتے بڑھ رہی ہے، روپے کی قیمت اسی رفتار سے گر رہی ہے۔ کمانے والی کمریں دہری ہو رہی ہیں اور سنہری ہاتھوں کی انگلیاں خونچکاں ہیں۔ وجہ کیا ہے؟ کرپشن، کرپشن، ہائے کرپشن۔ چور چور چور، ملک کو لوٹ کے کھا گئے چور۔ کون چو� [..]مزید پڑھیں

  • بندیال صاحب کی رخصتی اور عدلیہ کا ’بندر گھاؤ‘

    اجنبی ہوتی اردو میں کبھی ایک دو لفظی مرکب، محاورے کے طور پر بولا جاتا تھا۔ ”بندر گھاؤ“ ۔ بندر کو لگنے والا کوئی زخم جوں ہی بھرنے لگتا اور اس پر موم آتا ہے، وہ اپنے تیز نوکیلے ناخنوں سے اسے کھرچ ڈالتا ہے۔ لہو پھر سے رسنے لگتا ہے۔ زخم پھر سے ہرا ہوجاتا ہے۔ سو جو مسئلہ جان ک� [..]مزید پڑھیں

  • اگنی پریکشا

    عمر مارئی جیسی لوک کہانیاں آپ کو کئی ایک ممالک کے لوک ادب میں پڑھنے کو ملیں گی۔ اس نوعیت کی کہانیوں پر صوفی شعرا نے شاعری کی ہے۔ ان کی شاعری بڑے بڑے نامور گائیکوں نے گاکر سنائی ہے۔ معتقد اشخاص نے ان کہانیوں کو انتہائی متبرک درجہ دے دیا ہے۔ ان کو یقین کامل ہے کہ اس طرح کی کہانی� [..]مزید پڑھیں

  • نئے چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ کی تشکیل

    ریاست کے تین ستونوں میں سے کمزور ترین قانون ساز ادارے ہیں جنہیں میں اور آپ ووٹوں سے منتخب کرتے ہیں۔ ہمارے ووٹ کو مگر عزت نہیں دی جاتی۔ اصرار ہوتا ہے کہ جاہل اور غریب لوگوں کا ہجوم قیمے والے نان کھلانے والے فیاض شخص کواپنا ووٹ بسااوقات ذات برادری کی لاج رکھتے ہوئے بھی دے دیتا ہ� [..]مزید پڑھیں