تبصرے تجزئیے

  • جنیوا ڈونرز کانفرنس:ویل ڈن پاکستان

    جنیوا میں پاکستانی سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے منعقد کی جانے والی ڈونرز کانفرنس کامیاب نظر آ رہی ہے۔یہ کانفرنس پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ ہے اور پاکستان کے عالمی برادری میں اہمیت کی عکاس ہے،اتحادی حکومت گزرے نو ماہ سے قومی معاشی معاملات کو ٹریک پر لانے کے لئے کوشاں [..]مزید پڑھیں

  • سیاسی لیڈر کسی کشتی نوح کے انتظار میں نہ رہیں

    ہر ذمہ دار قوم  کے لیڈروں کو یہ باور کرنا ہوتا ہے کہ  بعض اہم معاملات پر وسیع تر اتفاق رائے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر   قومی اہمیت کے  کسی مسئلہ پر کوئی  اصولی اختلاف موجود بھی ہو تو قومی تعمیر میں دلچسپی رکھنے والے لیڈر ان موضوعات پر پبلک بیان دینے یا سیاست کرنے سے گری [..]مزید پڑھیں

  • تاریخ کے متعّفن ترین چھ سال!

    میرے دوست، سینیٹر رضاربانی نے تجویز دی ہے کہ حکومت 2023کو ’سالِ دستور‘ کے طور پر منانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دے کیوں کہ 14 اگست1973کو نافذ ہونے والا آئینِ پاکستان، اِس برس، 14اگست کو پچاس سال کا ہوجائے گا۔ میں سینیٹر ربانی کی تجویز میں اتنا اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ تقریبات ک [..]مزید پڑھیں

loading...
  • یہ سودا مجھ کو مہنگا پڑ رہا ہے

    دہاڑی مزدور ہرسنگھ کولہی سنیچر کو اس بھیڑ کا حصہ تھا جو پانچ کلو آٹے کا تھیلا پینسٹھ روپے کلو کی سرکاری قیمت پر خریدنے کے لیے میرپور خاص کے ایک ڈسٹری بیوشن پوائنٹ پر بے چینی سے پہلو بدل رہی تھی۔ کولہی بھی دوسروں کی طرح اپنے چھ بچوں کے منہ میں لقمہ ڈالنے کی سوچ میں تھا۔ محکمہ خ� [..]مزید پڑھیں

  • سرکاری ڈرائیور کی آتم کتھا

    ادھر ادھر کی بے مقصد باتوں میں وقت ضائع کرنے کی بجائے ہم اللہ رکھا کی آتم کتھا یعنی آپ بیتی جاری رکھتے ہیں۔ کبھی کبھار ہمیں اپنا نام تک یاد نہیں رہتا۔ اس لئے آپ کو یاد دلادوں کہ اللہ رکھا ابن رب راکھا سرکاری ڈرائیور ہے۔ جیسے عام طور پر تصور کیا جاتا ہے، اللہ رکھا سرکار نہیں [..]مزید پڑھیں

  • ہماری جمہوریت میں عوام کے لئے کچھ نہیں

    آج جسے جمہوریت کہا جا رہا ہے اس کے ڈانڈے قدیم یونان سے ملتے ہیں۔ یورپ کے صنعتی انقلاب نے بھی بادشاہت کی جگہ جمہوریت کا نظامِ حکمرانی اپنایا چنانچہ ہمارے ہاں مغربی جمہوریت کی اصطلاح بھی رائج ہے۔ یہ وہی جمہوریت ہے جو برِصغیر میں پنچائتی نظام کہلاتی تھی اور آج بھی گاؤں دیہاتوں م [..]مزید پڑھیں

  • تھوڑی سی سچائی

    کہانی تو ابھی شروع ہوئی ہے۔ ایک نامکمل کہانی نے اتنا ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔ جب یہ کہانی انجام کو پہنچے گی تو کیا ہوگا؟ اس کہانی کے دو مرکزی کردار آج کل ایک دوسرے کے بارے میں تھوڑا تھوڑا سچ بول رہے ہیں۔ دونوں نے پورا سچ بول دیا تو پھر دونوں ہی بڑی مشکل میں پھنس جائیں گے۔ آپ سمجھ [..]مزید پڑھیں