تبصرے تجزئیے

  • بھولے بادشاہ !

    آج کے دور میں پتہ نہیں کون لوگ ہیں جنہیں شہنشاہوں کی زندگی پر رشک آتا ہے، میں تو ان بے چارے شہنشاہوں کے بارے میں سوچتا ہوں تو ان پر ترس آتا ہے ۔ میں نےلاہور کے شاہی قلعے میں واقع شیش محل کی صورت میں مغل بادشاہ کی قیام گاہ دیکھی ہے۔ جس کمرے کو اس کا بیڈ روم بتایا جاتا ہے وہ دس ضر [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نئے انتخابات سے پہلے

    عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کر دیں یا مونس الٰہی اور اُن کے ابا جان کی بات مان کر چند ہفتوں کی تاخیر کر دیں، پاکستانی سیاست کو اُس وقت تک قرار نہیں آئے گا جب تک اِس کے جملہ ذمہ داران ایک دوسرے کو تسلیم نہیں کریں گے۔ سابق وزیراعظم عمران خان ہر روز ارشاد فر [..]مزید پڑھیں

  • خونیں 16 دسمبر

    16 دسمبر کو جب سقوط ڈھاکہ ہوا اور جب پشاور میں معصوم نونہالوں کے بہیمانہ قتل پر قلم، دل و دماغ غم و غصہ کی گرفت میں تھے۔ 51 برس بیت گئے۔ جب مشرقی پاکستان میں بنگالی بھائیوں کی نسل کُشی کی گئی جو تاریخ میں (25 مارچ تا 16 دسمبر 1971) بدترین قتل عام کے طور پر جانی جاتی ہے۔ کیا قومیں اپنے گ� [..]مزید پڑھیں

  • سقوط ِمشرقی پاکستان کا ذمہ دار کون تھا؟

    میرے’سر ‘ ایک با کمال شخصیت ہیں، اُن کی نظر ہمہ وقت بین الاقوامی امور اور اُن سے جڑے پیچیدہ اور دقیق مسائل پر رہتی ہے۔ تاریخِ عالم انہوں نے گھول کر پی رکھی ہے ، اِس کے علاوہ جغرافیہ ، عمرانیات، سیاسیا ت اور ابلاغیات پر بھی سر کی گرفت خاصی مضبوط ہے۔ لیکن تاریخ چونکہ سر کا خ [..]مزید پڑھیں

  • کاکول سے ڈھاکہ تک

    سابق سپہ سالار جنرل باجوہ گمنامی کا سفر شروع کرنے سے پہلے ایک بھولی بسری بات یاد کرواتے گئے۔ فرمایا کہ سانحہ مشرقی پاکستان ایک سیاسی غلطی تھی، فوجی نہیں۔ ساتھ یہ بھی فرمایا کہ ہمارے فوجی 90 ہزار نہیں بلکہ 30ہزار کے لگ بھگ تھے۔  آخری دنوں میں جنرل باجوہ نے یہ بھی اعتراف کیا تھ� [..]مزید پڑھیں

  • آٹھ برس بعد بھی معاملات جوں کے توں

      گزشتہ روز (سولہ دسمبر) سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو آٹھ برس مکمل ہو گئے۔ خود کش دھماکوں کو چھوڑ کے آج تک دہشت گردی کی اتنی خونریز منظم کارروائی کبھی نہیں ہوئی جس میں ایک ہی جھٹکے میں ایک سو بتیس بچوں سمیت ڈیڑھ سو انسان بلاقصور موت کے گھاٹ اتار دیے گئے ہوں۔ تب بھی وفاق می� [..]مزید پڑھیں

  • میں نہیں تو کوئی نہیں

    اِس بارے میں قطعاً دو آرا نہیں پائی جاتیں کہ پاکستان ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ سیاست ہو یا سفارت اور معیشت بھی بحرانی کیفیت سے گزر رہی ہے۔ معاملات دگرگوں ہیں، شدید پریشانی ہے،عامتہ الناس کی زندگی اور اُس کے شب و روز درست نہیں ہیں۔ آٹا، دال،چاول، چینی ہی نہیں، بجلی گیس اور ت� [..]مزید پڑھیں