تبصرے تجزئیے

  • گالم گلوچ اور لڑائی کا کلچر

    آج کل تحریک انصاف میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، میرے لیے حیرانی کی کوئی بات نہیں۔ تحریک انصاف کی بنیاد ہی گالم گلوچ کے کلچر پر رکھی گئی تھی۔ گالم گلوچ کا کلچر ہی ان کی پہچان تھا۔ بانی تحریک انصاف بھی اپنے سیاسی مخالفین کے بارے میں غیر اخلاقی زبان استعمال کرتے تھے۔ وہ اپنی جماعت می� [..]مزید پڑھیں

  • مودی کا شائننگ انڈیا اور ٹرمپ کا ریگ مال

    سنہ2014  میں انڈیا کی مودی سرکار نے میک ان انڈیا انی شیئیٹو کا اعلان کیا۔ اس کے تحت انڈیا میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور پروڈکشن شروع کی جانی تھی۔ اسی پروگرام کے تحت انڈین ایئر فورس نے 114 سنگل انجن فائٹر جیٹ خریدنے کا اعلان کیا۔ یہ ایک بڑا آڈر تھا جس کی بنیادی شرط ی� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ’زی جنریشن‘ انسانوں کی آخری نسل؟

    میرا تعلق اس نسل سے ہے جسے سوشل میڈیا پر چھائے نوجوان حقارت سے ”بے بی بومرز“ پکارتے ہیں۔ یہ نسل ان افراد پر مشتمل ہے جو 1946سے لے کر 1964 کے درمیانی سالوں میں پیدا ہوئے تھے۔ یہ نسل معدوم ہورہی ہے۔ ان میں سے شاید ہی کوئی نوکری وغیرہ کرتا ہو۔ صحافت کو پیشہ بنانے کی وجہ سے میں بدن [..]مزید پڑھیں

  • ایک لوک کہانی کا پوسٹ مارٹم

    انکار کرنے سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ بہت سی باتیں، بلکہ بے شمار باتیں ہم سنتے ہیں، ہم پڑھتے ہیں، واقعات اور ماجرائیں جو ہم بھگتتے ہیں اور ناقابل برداشت، تلخ اور کڑوے تجربوں سے گزرتے ہیں، زیادہ تر ہماری سمجھ سے بالاتر ہوتے ہیں۔ مگر، ہم کبھی بھی اپنی کوتاہ� [..]مزید پڑھیں

  • یونیورسٹیاں اورسیمسٹر سسٹم: کیا سب اچھا ہے؟

    سیمسٹر سسٹم دنیا بھر میں تعلیم کا ایک مقبول نظام ہے۔ خاص طور پر یونیورسٹیوں کی سطح پر سیمسٹر سسٹم کو مفید نظام تصور کیا جاتا ہے۔ کیونکہ اس میں طلبہ و طالبات جو کچھ پڑھتے ہیں، سیمسٹر کے امتحانات میں شامل ہو کر یہ ثابت کرتے ہیں کہ جو کچھ پڑھا ہے، وہ انہیں سمجھ آ گیا ہے۔ سالانہ ام� [..]مزید پڑھیں

  • خطوط کی سیاست اور مفاہمتی امکانات

    آج کل بانی پی ٹی کے کھلے خطوط کا خوب چرچا ہے۔ لکھنے اور بولنے والے اپنے اپنے انداز میں اس پر اپنا اپنا تجزیہ بھی پیش کررہے ہیں۔ جب کہ سیاست دان اپنی اپنی پارٹی کو سامنے رکھ کر رائے دے رہے ہیں۔ ماضی میں ایسے خطوط اوپن نہیں کیے جاتے تھے لیکن اب شاید یہ کلچر تبدیل ہوگیا ہے۔ بانی پی [..]مزید پڑھیں

  • ’سیاسی عدمِ استحکام‘ کا تصوراتی بیانیہ!

    اپریل 2022 سے اَب تک، پی۔ ٹی۔ آئی کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود پاکستان کسی سیاسی بحران کا شکار ہوا نہ روایتی عدمِ استحکام کا کوئی ایسا بھونچال آیا کہ دَرودِیوار لرز اٹھتے اور نظمِ حکومت کو سنبھالے رکھنا مشکل ہوجاتا۔ البتہ پی۔ ٹی۔ آئی کی اپنی کشتی بَرمودا تکون کے خونیں جبڑوں تک آن [..]مزید پڑھیں

  • امریکہ اور یورپ کے علیحدہ ہوتے راستے

    ڈونلڈٹرمپ نے  امریکہ میں اقتدار سنبھالنے کے بعد دنیا بھر کو پیغام دینا شروع کیا ہے کہ انہیں کسی دوسرے  ملک یا اتحاد  کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ امریکی   معاشی و عسکری طاقت  کے زور پر پوری دنیا کو زیر کرکے  ’امریکہ  کو پھر سے عظیم ‘ (ایم اے جی اے۔ ماگا) بنانے کا ا [..]مزید پڑھیں