تبصرے تجزئیے

  • ہم عاجز تو صرف دعا ہی کر سکتے ہیں

    سیلاب کا پانی تو خیر سے اُتر ہی جائے گا مگر اس کے نتیجے میں جو تباہی و بربادی ہوئی ہے اس کے اثرات برسوں تک سیلاب زدگان کیلئے انفرادی طور پر اور ملک کیلئے اجتماعی طور پر تباہ کن ثابت ہوں گے۔ متاثرین کے گھر بار، مویشی اور فصلیں اس سیلابِ بلا کے نتیجے میں مکمل طور پر ختم ہو گئی ہیں [..]مزید پڑھیں

  • پانی اُترنے کے بعد

    گزشتہ ایک ہفتے میں مجھے پاکستان کی تین بڑی رفاعی کام کرنے والی جماعتوں اور ان کے سربراہوں اور کارندوں سے مفصل ملاقاتوں کے مواقع ملے ہیںالخدمت ، اخوت اور نعمت۔ ظاہرہے موضوع حالیہ بارشیں اور اُن کی تباہ کاریاں ہی تھیں لیکن ایک بات جو بار بار سامنے آئی وہ یہی تھی کہ ان جماعتوں � [..]مزید پڑھیں

  • سیلاب و سیاست کی تباہ کاریاں

    محتاط اندازے کے مطابق ملک کے 65 فیصد رقبے پر حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں نے جہاں سماجی اور شدید معاشی مسائل میں عوام کو گرفتار کیا ہے، وہیں یہ سیلاب 75 برس سے قائم غیر سول یا سول حکومتوں کی ناقص پالیسیوں اور جھوٹی تسلیوں کو بھی بہا کر لے گیا ہے۔ سیلاب کی تباہ کاریوں میں مبتلا عوام [..]مزید پڑھیں

loading...
  • لالہ فہیم کے گھر آئی غیر قانونی آفت

    پاکستان بلاشبہ ایک مضبوط ریاست ہے۔ کتنے کرپٹ سیاستدانوں، کتنے ایماندار جرنیلوں، کتنے نوکری کو عبادت سمجھ کر کرنے والے ججوں کو سنبھال گئی ہے۔ ہمارے ملک کا ایک حصہ، بڑا حصہ، ہم سے کٹ کے جدا ہو گیا۔ ہم کپڑے جھاڑ کر اٹھ کھڑے ہوئے اور پھر کوئیک مارچ شروع کر دیا۔ آج کل بھی ایک طرف ک� [..]مزید پڑھیں

  • یا خود نپٹو یا راستہ دو

    اس وقت پاکستان میں سیلاب نہیں بلکہ ایک بڑا انسانی المیہ ورق در ورق  کھل رہا ہے۔ دس بلین ڈالر کے نقصان کا ابتدائی تخمینہ پوری داستان کھلنے تلک بیس بلین یا اس سے بھی اوپر کا ہندسہ چھو سکتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ ہر چھٹا پاکستانی کلی یا جزوی طور پر اس المیے کی زد میں ہے۔ بین الاقوا� [..]مزید پڑھیں

  • سید علی گیلانی آج بھی زندہ ہیں

    سید علی گیلانی نے ساری زندگی تحریک آزادی کشمیر کے لیے وقف کر دی تھی۔ انہوں نے زندگی کا ایک بڑا حصہ قید و بند میں گزارا لیکن بھارت کے مظالم ان کی ہمت، حوصلے اور تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ محبت کو کمزور نہیں کر سکے۔ آج جب انہیں دنیا چھوڑے ایک برس ہو گیا ہے لیکن آج بھی سید علی گ [..]مزید پڑھیں

  • ڈیفالٹ بچاؤ کے بعد

    عجیب زمانہ دیکھنا پڑ رہا ہے کہ قرض کی بحالی پر بھی مبارک سلامت دینے کا رواج چل نکلا ہے۔ حکومت وقت کریڈٹ لے رہی ہے کہ یہ ہم ہی تھے جو بچا پائے ورنہ ملک ڈیفالٹ کر چکا تھا۔ ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے، اچھا تو نہیں لگا ، ان فیصلوں کی سیاسی قیمت بھی چکانا پڑی لیکن ہم نے جو وعدے قوم اور ا [..]مزید پڑھیں

  • خطرناک (1974) کے مکالمے …

    1974 کا برس ہماری قومی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوا۔ اس سال 22 سے 24 فروری تک لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد ہوئی۔ لاہور کی بادشاہی مسجد میں اسلامی سربراہان نے نمازِ جمعہ ادا کی۔ اسلامیانِ پاکستان نے مسلم امہ کی قیادت کے لئے دیدہ و دل فرش راہ کر دیے۔ کانفرنس کے آغاز سے � [..]مزید پڑھیں

  • تاریخ ساز گوربی بھی مر گیا

    سیلابی آفت اتنی بڑی ہے کہ ہم میں سے کسی کو بھی بجا طور پر دیگر عالمی خبروں کے بارے میں سوچنے کا ہوش نہیں ۔ انہی میں سے ایک واقعہ تیس اگست کو سوویت یونین کے آخری صدر میخائل گورباچوف کی وفات ہے۔ گورباچوف کی متنازعہ پالیسیوں کے نتیجے میں سب سے بڑی کیمونسٹ سلطنت کا خاتمہ۔ اس بارے [..]مزید پڑھیں