تبصرے تجزئیے

  • آرمی چیف سے ملاقات کی روداد

    ترکیہ صدر طیب اردگان کے اعزاز میں وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ایک شاندار ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس ظہرانہ میں ملک کی عسکری قیادت بالخصوص آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شریک تھے۔ وفاقی وزرا اور دیگر حکومتی عہدیدار بھی شریک تھے۔ اس ظہرانہ میں مجھ سم� [..]مزید پڑھیں

  • کھرپا بہادر اور فراموش آباد کے اچکے

    جس زبان کے بولنے اور پڑھنے والوں نے تصدق حسین خالد کی نظم، چراغ حسن حسرت کی نثر اور رفیق حسین کے افسانے فراموش کر رکھے ہوں، وہاں تعجب نہیں ہونا چاہیے کہ عظیم بیگ چغتائی ایک گمنام نثر نگار ہے۔ محض اتفاق ہے کہ 1895 میں پیدا ہونے والے عظیم بیگ 1941 میں رخصت ہوئے تو ان کی بہن عصمت چغتا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • میری کہانی (30)

    اس نوع کی ایک اور وضعداری کی مثال یاد آرہی ہے۔ قیام پاکستان سے قبل والد ماجد مولانا بہاالحق قاسمی مجلس احرار سے وابستہ تھے۔ ’زندگی‘ والے چودھری افضل حق مرحوم بھی مجلس احرار کے رہنماؤں میں سے تھے۔ ایک دفعہ چودھری صاحب مرحوم و مغفور کا ایک مضمون شائع ہوا جس میں اشتراکیت [..]مزید پڑھیں

  • ٹرمپ کی یورپ مخالف حکمت عملی گارگر نہیں ہوگی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابی مہم کے دوران جیت کی صورت میں اقتدار ملنے پر چوبیس گھنٹے کے اندر یوکرائن کی جنگ بند کروانے کے بلند و بانگ دعوئے کیے تھے ۔ چوبیس گھنٹے میں تو ایسا ممکن نہ ہوا البتہ صدارتی عہدہ سنبھالنے کے ستائیس دن بعد بالآخر اپنے کیے گئے وعدےکوعملی جامہ پ [..]مزید پڑھیں

  • مکتوب نگاری کا موسم، انکار کی بہار

    تحریک انصاف کے بانی اب تک آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو 3 خط لکھ چکے ہیں۔  جبکہ جنرل صاحب کا کہنا ہے کہ ’انہیں کسی سیاسی لیڈر کے خط پڑھنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ سیاست دان سیاست دانوں سے بات کریں۔ مجھے اگر کوئی خط ملا تو میں اسے وزیر اعظم کو   بھجو ا دوں گا‘۔  اصولی طو [..]مزید پڑھیں

  • مزے تو گنڈا پور صاحب کے ہیں

    گنڈا پور صاحب پر رشک آتا ہے۔ کیا قسمت پائی ہے۔ کارکردگی کا کوئی مطالبہ ہے ،نہ جواب دہی کا کوئی خوف۔ آندھی کی طرح آتے ہیں، بادل بن کر گرجتے ہیں، بجلی کی مانند کڑکتے ہیں اور سرسوں کی طرح لہلہاتے ہوئے لوٹ جاتے ہیں۔ غالب ہوتے تو ایک تازہ قصیدہ لکھتے کہ فرماں روائے کشورِ ’کے پ� [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان کے اندرونی و بیرونی مسائل

    سب سے پہلے مولانا ظفر علی خان فاؤنڈیشن اور اس کے ذمہ داران کا شکر گزار ہوں۔ میں ایک انتہائی معمولی اقلیتی سوچ کا حامل ہوں۔ اس لیے کسی نوع کی تلخ نوائی پر پیشگی معذرت قبول فرمائیں۔ حکیم صاحب نے درویش کی کتابوں اور مذہبیت کا حوالہ دیا ہے سو اس سلسلے میں خود ہی وضاحت کیے دیتا ہوں [..]مزید پڑھیں