تبصرے تجزئیے

  • حب الوطنی کا پچھتر سالہ تقاضا؟

    ان دنوں ہم اس مملکت خدا داد پاکستان میں اپنی آزادی کا پچھتر سالہ جشن منا رہے ہیں۔ یہ گاتے ہوئے کہ اے قائداعظم تیرا احسان ہے احسان، ہندو اور برٹش سے تو نے ہمیں اس طرح آزادی لے کر دی کہ دنیا ہوئی حیران۔ سچ تو یہ ہے کہ دنیا آج بھی حیران و پریشان ہے کہ پون صدی گزرنے کے باوجود آج [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان ایک بڑے سیاستدان یا تقسیم کار؟

    کسی فعال جمہوری معاشرے میں اختلاف رائے اس معاشرے کی اچھی صحت کی نشاندہی کرتا ہے۔ اختلاف رائے کو دبانا یا اسے ملک دشمنی سے تعبیر کرنا کسی صورت جمہوری اداروں کی صحت اور ملکی سلامتی کے لیے سودمند نہیں ہو سکتا۔ پاکستان کے قیام کے وقت بہت ساری سیاسی طاقتیں اپنے مختلف سیاسی اور مذہ [..]مزید پڑھیں

  • مسلم لیگ (ن) کے کھرے کھوٹے!

    میرا ایک دوست 32 سال سے ’پٹواری‘ ہے، میاں نواز شریف کو مرشد اور میاں شہباز شریف کو زبردست منتظم مانتا ہے، بلکہ شہباز صاحب سے اس کی دوستی بھی بہت تھی۔ دونوں جب اکیلے ملتے تو گپ شپ کے دوران ایک دوسرے کے ہاتھ پہ ہاتھ مار کر ہنستے بھی تھے۔ چند روز قبل ملے تو میں نے انہیں بہت ما� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نچلے اور متوسط طبقے کی ختم ہوتی امید

    گزشتہ چند دنوں سے ہمیں امید دلائی جارہی تھی کہ معاملات اچھے وقت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ بنیادی وجہ مذکورہ امید کی امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مسلسل بہتر ہورہی قدر تھی۔ چند ہی ہفتے قبل جبکہ اس کی قیمت 250روپے کی جانب بھاگتی نظر آرہی تھی۔ ڈالر کے مقابلے میں دُنیا کے د [..]مزید پڑھیں

  • اتفاقِ رائے پر اختلاف

    دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا، اپنی مقبولیت کے عروج پر ہونے کے باوجود سابق وزیراعظم عمران خان پچھلے چار ماہ میں نہ موجودہ حکومت کو جلد عام انتخابات کروانے پر مجبور کر سکے اور نہ ہی کوئی منظم احتجاجی تحریک چلا پائے۔  گو ان کے بہت سے حامیوں کو توقع تھی کہ 17جولائی کو پن� [..]مزید پڑھیں

  • شہباز شریف اورعمران خان کی تقاریر کا موازنہ

    13 اگست کی رات وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور عمران خان نے قوم سے خطاب کیا ہے۔ شہباز شریف نے بحیثیت وزیر اعظم میڈیا پر قوم سے خطاب کیا۔ جب کہ عمران خان نے حسب معمول لاہور ہاکی اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کیا ہے۔ میرے لیے یہ اہم نہیں دونوں نے کہاں خطاب کیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ دون� [..]مزید پڑھیں

  • کیا تصادم سے بچنا ممکن ہوسکے گا؟

    پاکستان میں جاری سیاسی فریقین یا طاقت کے مراکز میں جاری سیاسی محاذ آرائی ، بداعتمادی کا ماحول اور ایک دوسرے کے سیاسی وجود کو تسلیم نہ کرنے کے عمل نے ملکی سیاست کو ایک بڑے بحران کی کیفیت میں مبتلا کیا ہوا ہے۔ یہ محض سیاسی بحران نہیں ہے جو سیاسی فریقین کے درمیان موجود ہے بلکہ اس [..]مزید پڑھیں

  • پہلے پچیس برس

    لفظ سرکار کی جمع ہے سرکاریں۔ تمام سرکاریں سمجھتی ہیں بلکہ تمام سرکاریں چلانے والے حکمرانوں کو یقین ہوتا ہے کہ عام آدمی یعنی رعایا سمجھ بوجھ سے پیدل ہوتی ہے، یعنی عام آدمی سرکاری باتیں سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ عام آدمی ڈبے میں ووٹ ڈالنے کے علاوہ کچھ نہیں جانتا۔ درست! ہ [..]مزید پڑھیں

  • گورے اور کالے کے درمیان جھولتی آزادی

    پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر وفاقی وزارتِ خزانہ نے پچھتر برس میں ہونے والی ترقی کا معلوماتی جائزہ جاری کیا ہے۔ پہلے اس کے اہم نکات اور پھر آگے کی بات۔ رپورٹ کے مطابق تقسیم سے قبل متحدہ ہندوستان میں نو سو اکیس صنعتی یونٹ تھے ان میں سے پاکستان کو چونتیس کارخانے ملے۔ انیس س [..]مزید پڑھیں