تبصرے تجزئیے

  • آغا شاہی اور بھٹو کی سفارت کاری؟

    گذشتہ سے پیوستہ) لیاقت صاحب اس متذکرہ کالم پر مزید رقمطراز ہیں، ’بھٹو کی سیاست اور طرز حکمرانی کا میں قطعاً مداح نہیں ہوں بلکہ شدید ناقد ہوں اور میری تنقید کی وجہ سے فیس بک پر کچھ احباب ناراض ہوجاتے ہیں۔ لیکن ان کی محبت ہے کہ ناراضگی کے باوجود ورچل تعلق قائم رکھتے ہیں۔ لیکن [..]مزید پڑھیں

  • پنجاب میں 9 اور 11 جنوری کی اہمیت

    پنجاب میں آگے کیا ہوگا۔ پنجاب اسمبلی میں نو جنوری کے اجلاس میں کیا ہوگا۔ 11جنوری کو لاہور ہائی کورٹ کی سماعت میں کیا ہوگا۔ پنجاب میں نو جنوری اور گیارہ جنوری کی تاریخیں بہت اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • افغان باقی، کہسار باقی

    اسلام آباد میں ہائی الرٹ نے وفاقی دارالحکومت کی فضا میں خوف وہراس پھیلا رکھا ہے۔ جگہ جگہ ناکے لگائے جا چکے ہیں، راولپنڈی اور پشاور کی طرف سے آنے والی گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ پولیس اور خفیہ ادارے روزانہ درجنوں افراد کو حراست میں لے رہے ہیں اور کالعدم تحریک طالبان پاکس� [..]مزید پڑھیں

  • ریاست کی بقا کے نام پر عوام کا مزید کچومر

    تقریباً دو مہینے قبل چند دیرینہ دوستوں کے ساتھ میں ایک مہربان کی جانب سے دی دعوت میں موجود تھا۔ وہاں ایک سینئر سیاستدان بھی مدعو تھے۔ تعلق ان کا جنوبی پنجاب سے ہے۔ خود کو قومی سطح کا رہ نما بنانے کے بجائے وہ خود کو اپنے حلقے تک ہی محدود رکھتے ہیں۔ اسی باعث 1990 سے ہوئے ہر انتخاب � [..]مزید پڑھیں

  • غا شاہی اور بھٹو کی سفارت کاری میں تقابل؟

    اوائل عمری سے ہی اس درویش کو انٹرنیشنل ریلیشنز یا افئیرز کے ساتھ دلچسپی رہی ہے۔ اسی اپروچ کے زیر اثر عالمی تہذیبوں کی ترقی و ارتقا اور مذاہب عالم کے تقابلی جائزے میں اس کا خصوصی میلان چلا آرہا ہے۔ ان ایشوز پر سچائی کے ساتھ منصفانہ اظہار خیال کیلئے جو آزاد وبے لاگ ماحول یا فضا [..]مزید پڑھیں

  • اقوام متحدہ اورمسئلہ کشمیر

    ریاست جموں وکشمیر کے باشندگان ہر سال5جنوری کو  یوم حق خود ارادیت کے طور پر مناتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں۔ تاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق منظور شدہ قرار دادوں کے مطابق استصواب رائے کراتے ہوئے کشمیر کے � [..]مزید پڑھیں

  • 24 کروڑ کردار مصنف کی تلاش میں

    سویرے کے جھٹپٹے میں سفر آغاز کیا تو گفتہ غالب توشہ آرزو تھا۔ ’کہ جاگنے کو ملا دیوے آ کے خواب کے ساتھ‘۔ اب شام اس طور ہو رہی ہے کہ میر کی حیرت بار دوش ہے، ’جاگتا ہوں کہ خواب کرتا ہوں‘۔ گزرے برس کی آخری رات رائیگانی اور خسارے کی بے قراری سے عبارت تھی۔ سرسید احمد خان کی ن [..]مزید پڑھیں