تبصرے تجزئیے

  • اگر عمران خان دوبارہ وزیراعظم بن گئے!

    سوال ہی سوال۔ جدھر بھی جاؤ لوگ پوچھتے ہیں کہ پاکستان میں ہیجان اور بے یقینی کب ختم ہوگی؟ مہنگائی کب قابو میں آئے گی؟ دہشت گردی پھر سے کیوں شروع ہوگئی؟ پاکستان کا کیا بنے گا؟ اکثر لوگ اپنے سوال کے بعد اپنی پسند کا جواب سننا چاہتے ہیں۔ پسند کا جواب نہ ملے تو پھر وہ اپنی پسند کا ج [..]مزید پڑھیں

  • وہ ایک آدمی!

    جانے یہ ستّر کے پیٹے کا کیا دھرا ہے یا کچھ اور کہ عمران خان یکایک ’اُس ایک آدمی‘ کا نام بھول گئے ہیں جو کبھی اُن کے دل میں گلاب بن کر مہکتا اور اب خار بن کر کھٹکتا ہے۔ کچھ دِن قبل، گھنٹہ بھر کے خطاب میں اُنہیں اُس کا نام یاد نہ آیا۔ بولے… ’آٹھ ماہ پہلے ’ایک آدم� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ہمارا اوڑھنا بچھونا

    آج میرا موڈ شیخی بگھارنے کا ہے۔ اپنی جان جوکھوں میں ڈال کرہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت کرنے والوں سے میں نے تصدیق کرالی ہے۔ انہوں نے مجھے بتایا ہے کہ پاکستان میں ہر نوعیت اور ہر کام، ہر دھندے میں مشغول رہنے والوں کے بنیادی حقوق کی بھرپور حفاظت کی جاتی ہے۔ ان میں چور اچکوں، چوہ� [..]مزید پڑھیں

  • عدلیہ کے دو فیصلے

    یہ امر نہایت افسوسناک ہے کہ ملکی سیاست کے اہم فیصلے عدالتوں میں ہورہے ہیں۔ سیاسی معاملات کو عدالتوں میں نہیں جانا چاہیے۔ ہمارا نظام انصاف سیاسی مقدمات کو نمٹانے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے۔ ویسے تو ہمارا نظام انصاف کسی بھی قسم کے مقدمات کو نمٹانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ اسی لیے ہر [..]مزید پڑھیں

  • بادشاہ نے بس نمک ہی تو مانگا تھا

    ایک زمانہ تھا کہ بچے کے اس بات پر کان کھینچے جاتے تھے کہ باہر سے کیا کیا الم غلم سیکھ کے آ رہا ہے۔ اس کی زبان روز بروز بازارو کیوں ہوتی جا رہی ہے۔ یہ کن لوگوں میں اٹھ بیٹھ رہا ہے۔ کیا اسے کسی نے شرافت و نجابت کے معنی نہیں سمجھائے۔ کیا اس کی تربیت میں کوئی کمی رہ گئی۔ آج لگتا ہے کہ � [..]مزید پڑھیں

  • جشن کس طرح مناؤں سالِ نو کا میں فہیم

    نیا سال مبارک ہو۔ یوں تو نیا سال دنیا بھر میں منایا جاتا ہے اور لوگ ایک دوسرے کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی نیا سال خوب دھوم دھام سے منایا جائے گا۔ لندن میں بھی دریائے تھیمس کے کنارے آتش بازی کی زبردست نمائش  ہوگی۔ لاکھوں لوگ اپنے قریبی دوست اور رشتہ داروں [..]مزید پڑھیں

  • رندان قدح خوار پھر جیت گئے

    دسمبر کے آخری دن آن لگے۔ مٹھیوں سے پھسلتی لمحوں کی ریت کے لئے زیاں کی چبھن تو اب واقعہ نہیں، طبیعت ہو چلی ہے۔ کیوں نہ ہو، ہمیں تاریخ انسانی کا ایسا زرخیز منطقہ میسر آیا جس میں دنیا نے منزلوں پر منزلیں سر کیں۔ جولائی 1969 میں چاند پر قدم رکھنا تو محض ایک استعارہ تھا جسے نیل آرمسٹر� [..]مزید پڑھیں

  • روح عصر پر دائمی اداروں کی گرفت اور سیاسی تماشہ

    رواں برس کے اپریل میں وزارت عظمیٰ کے منصب سے فارغ ہوجانے کے بعد عمران خان صاحب بقول ان کے ’مزید خطرے ناک‘ ہوگئے تو میرے کئی صحافی ساتھی اس کی بابت بہت جذباتی ہوگئے۔ مجھ بڈھے کو نہایت خلوص سے یاد دلانا شروع کردیا کہ پاکستان کی 60فی صد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ وہ روایتی [..]مزید پڑھیں