تبصرے تجزئیے

  • پاکستان کو کن خطرات کا سامنا ہے؟

    مزے کی بات ہے ہماری نالائقی ہمارے کام آ گئی۔ جو معاشی پردھان آتا تھا کہتا تھا کہ ایکسپورٹ بڑھاؤ، اسی میں نجات ہے۔ کسی جادو سے ایکسپورٹ ہم بڑھا دیتے تو آج رو رہے ہوتے کہ ہم پر امریکی ٹیرف لگ گئے ہیں۔ انڈونیشیا، ویتنام اور دیگر مشرقی ایشیا کے ممالک سر پکڑے بیٹھے ہیں کیونکہ اُ� [..]مزید پڑھیں

  • ہمارے زیر زمین خزانے

    پوری دنیا  صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ”ٹرمپوسیوں“ کی زد میں ہے۔صبح ایک اعلان ہو رہا ہے،شام دوسرا،کبھی ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جاتا ہے، کبھی دوسرا۔ ایک ترمیم کی جاتی ہے کبھی دوسری،عالمی معیشت بے یقینی کا شکار ہے۔ ہر جھٹکے کے بعد وائٹ ہاؤس کے مکین اعلان کرتے ہیں کہ حالات قاب� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • تجارتی جنگ اور ہم

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو اپریل کو درآمدات پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تو مالیاتی مارکیٹوں میں تہلکہ مچ گیا۔ ’متاثرہ ملکوں‘ کو یہ اقدام دس ریکٹر اسکیل کا تجارتی زلزلہ لگا جس نے ورلڈ سپلائی چین اور فری مارکیٹ اکانومی سسٹم کو الٹ پلٹ کر رکھ دیا۔ ان ممالک کو یقین نہیں [..]مزید پڑھیں

  • ایران امریکہ مذاکرات کا مثبت آغاز

    آٹھ سال کے وقفہ کے بعد   امریکہ اور ایران کے درمیان بات چیت کا آغاز ہؤا ہے تاکہ ایران کے جوہری  پروگرام  پر پابندی کے حوالے سے کسی نتیجہ پر پہنچا جاسکے۔  امریکی صدر ڈونلڈ  ٹرمپ نے  گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات کے ذریعے  ایرا ن کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو ا [..]مزید پڑھیں

  • بوڑھا شیر اور اژدھا

    پہلوانوں کے گزشتہ دو سال کے جوڑ توڑ طے شدہ تھے، داؤ پیچ ضرور دکھائے گئے مگر وہ سب بھی نمائشی تھے۔ بوڑھے شیر اور اژدھے کا جوڑ مُلک کیلئے فیصلہ کن بھی ہوگا اور بوڑھے شیر کی آسان تر زندگی کیلئے ایک مشکل ترین چیلنج بھی۔ بلوچستان میں دہشت گردی کا عفریت اب اژدھا بن چکا ہے۔ ریاست، م [..]مزید پڑھیں

  • قومی فلسطین کانفرنس کا اعلامیہ

    فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے علما اور مذہبی تنظیموں کا مؤقف ایک کانفرنس کے اعلامیے کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ اس کانفرنس کا اہتمام  ’مجلس اتحادِ امت‘ نے کیا تھا۔ یہ ایک اہم دستاویز ہے۔ اس کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ بہت احتیاط کے ساتھ لکھی گئی تحریر ہے۔ کانفرن� [..]مزید پڑھیں

  • اردو ایکشن کمیٹی بہار

    2024 میں روزنامہ قومی تنظیم پٹنہ کے چیف ایڈیٹر اور ملک کے نامور صحافی جناب ایس ایم اشرف فرید  برطانیہ کے معروف شہر برمنگھم تشریف لائے تو انہوں نے مجھے کال کیا۔ کچھ رسمی گفتگو کے بعد انہوں نے مجھ سے لندن ملنے کا وعدہ کیا اور میں نے بھی اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنے گھر � [..]مزید پڑھیں

  • مرتی ہوئی روشنی میں اوجھل ہوتے چراغ

    غالب نے ’زندگی میں مرگ کا کھٹکا‘ لگا ہونے کا اشارہ دیا تھا۔ خواہی کھٹکے کو اندیشہ جانو، خواہی اس کواڑ کی چٹخنی جسے کسی بھی لمحے فنا کے اندھیرے میں کھل جانا ہے۔ فنا کے بے کنار خلا میں سود و زیاں اور صحیح یا غلط کے سب سوال ختم ہو جاتے ہیں۔  وجود کا واقعہ نامعلوم رفتار سے ف� [..]مزید پڑھیں