تبصرے تجزئیے

  • جادونگری!

    میرے تضادستان کے رنگ نرالے ہیں ۔ یہ ایک جادو نگری بھی ہے جس میں جادو گر اپنے کرتب دکھا کر اور منتر پڑھ کر سب سے آگے نکل جاتے ہیں ۔ اور جادو نہ جاننے والے پچھلی صفوں میں کھڑے رہ جاتے ہیں۔ جادو میں بھی یہ طاقت ہے کہ منٹوں میں حالات بدل جاتے ہیں دیکھتے ہی دیکھتے، یک لخت نہ صرف منظر [..]مزید پڑھیں

  • سیاسی جماعتوں کی خیبر پختونخواہ سے بے نیازی

    صحافت کے شعبے میں ذرا قدم جمالئے تو افغانستان میں ’’جہاد‘‘ شروع ہوگیا۔ اس کے بارے میں میرا دل شکوک وشبہات سے بھرارہا۔ بنیادی وجہ یہ تھی کہ مذکورہ ’’جہاد‘‘ کے سرپرست جنرل ضیا الحق تھے جنہوں نے جولائی 1977 میں مارشل لا لگانے کے بعد صحافیوں کی زباں بندی کیلئے � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ویلڈن گنڈا پور۔ ویلڈن پی ٹی آئی

    گنڈا پور اور ساتھیوں کے خلاف ڈی چوک احتجاج کرنے پر مزید پانچ مقدمات قائم کر دیئے گئے ہیں۔ عمران خان کی بہنوں عظمیٰ خان اور علیمہ خان کو دہشت گردی کے مزید چار مقدمات میں نامزد کر دیا گیا ہے۔ اعظم سواتی اور جی بی کے سابق وزیراعلیٰ پر مالی معاونت کے الزامات عائد کئے گئے ہیں گنڈا � [..]مزید پڑھیں

  • ترمیم کا منظر نامہ

    یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے ذریعے اسلام آباد چڑھائی کا جو منصوبہ تیار کیا تھا، اس کا پہلا راؤنڈ کسی نہ کسی طرح حکومت نے جیت لیا ہے۔ گنڈا پور بہت وضاحتیں دے رہے ہیں لیکن حقیقت یہی ہے کہ انہوں نے ایک جیتی ہوئی بازی ہاری ہے۔ اب وضاحتیں دین [..]مزید پڑھیں

  • ذاکر نائیک: ہمارا مسئلہ کیا ہے؟

    جناب ذاکر نائیک کے بارے میں ہمارا مجموعی سماجی رد عمل بتا رہا ہے کہ اس معاشرے کا نفسیاتی عدم توازن کتنا شدید ہو چکا ہے۔ ضروری نہیں کہ ذاکر نائیک جو کہیں وہ ٹھیک ہو، ہر آدمی کی طرح ان کی رائے میں بھی، صحت اور غلطی، ہر دو کا امکان ہو سکتا ہے لیکن اختلاف رائے کے کیا یہ آداب ہو� [..]مزید پڑھیں

  • ہم سوڈان جیسی تفریق کی جانب تو نہیں بڑھ رہے

    میرے سمیت صحافیوںکی ایک کثیر تعداد جو ریگولر یا یوٹیوب کے ذریعے بنائے چینلوں سے رزق کماتی ہے گزشتہ چار روز سے خیبرپختونخواہ کے وزیر اعلیٰ جناب علی امین گنڈاپور کی ’’گمشدگی‘‘ اور بالآخر اتوار کی رات صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں ازخود ’’ظہور‘‘ کے بارے میں � [..]مزید پڑھیں

  • خلیل جبران کے دیس کا المیہ

    اسی شہر میں دو عالم رہتے تھے، دونوں بہت ہی قابل سمجھے جاتے تھے۔ لیکن نظریاتی اختلاف کے باعث دونوں آپس میں لڑتے جھگڑتے رہتے تھے۔ ان میں سے ایک خدا پرست تھا اور دوسرا خدا کا منکر تھا۔ ایک دن دونوں کے درمیان خدا کے وجود پر بحث ہو گئی۔ گھنٹوں بحث کے باوجود یہ فیصلہ نہ ہو سکا کہ دون [..]مزید پڑھیں