تبصرے تجزئیے

  • صحافی کب پارٹی کارکن بن جاتا ہے؟

    نئے پاکستان کے خواب کے ساتھ  ملک میں سیاسی گروہ بندی   میں ہی شدت اور  سخت گیری دیکھنے میں نہیں آئی بلکہ  اب سیاسی گروہوں نے اپنے اپنے صحافی رکھنے کی  ناقابل فہم روایت کو  راسخ کرنے کی طرف قدم بڑھایا ہے۔  صحافی و اینکر عمران ریاض کی گرفتاری پر  تحریک انصاف ا [..]مزید پڑھیں

  • ایک غلام سے ملاقات

    کل اتفاقاً میری ملاقات ایک غلام سے ہو گئی۔ وہ اپنی لیمبرگینی پارک کر کے کلب میں داخل ہو رہا تھا جبکہ میں کلب کی بیکری سے ڈبل روٹی خرید کر نکل رہا تھا کہ پارکنگ میں ہماری مُڈھ بھیڑ ہو گئی۔ چھوٹتے ہی اس نے اپنی غلامی کا راگ الاپنا شروع کر دیا، اس سے پہلے کہ وہ وہیں زار و قطار رونا � [..]مزید پڑھیں

  • غداری کی تہمت سے گریز کریں

    صحافت وطن عزیز میں آزاد کبھی نہیں رہی۔ چند وقفے تاہم آتے رہے جنہوں نے اس کے بے باک ہوجانے کا تاثر پھیلایا۔ مبینہ  بیباکی کے دنوں میں بھی چند اہم ترین موضوعات پر لیکن دیانت دارانہ سوالات اٹھانے کی سہولت کبھی نصیب نہیں ہوئی۔ جن موضوعات سے گریز ہوتا ہے انہیں  قومی سلامتی کے خ� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب

    روزانہ یہ چہرے جوہم اپنے ارد گرد دیکھتے ہیں، بالخصوص معروف لوگوں کے چہرے، یہ دراصل چہرے نہیں ہوتے، نقاب ہوتے ہیں، سماجی نقاب جنہیں نفسیات کی زبان میں’پرسونا‘ کہتے ہیں۔ کم ہو یا زیادہ ’شخصیت‘ اور ’پرسونا‘ میں خلیج ہوتی ہے۔  اور اس ’سماجی نقاب‘ کا مقصد [..]مزید پڑھیں

  • اسحاق ڈار کی واپسی

    ملک میں اسحاق ڈار کی واپسی کے حوالہ سے ایک عجیب بحث شروع ہے۔ کچھ لوگ جو اسحاق ڈار کی واپسی کے خلاف ہیں ان کے مطابق انہیں واپس نہیں آنا چاہیے۔ ایک صحافی دوست ٹی وی ٹاک شو پر چیخ چیخ کر کہہ رہے تھے وہ تو بیمار تھے۔ اب ٹھیک کیسے ہو گئے۔ میں حیران ہوں کہ پہلے اس دوست کو ان کے بیمار ہ� [..]مزید پڑھیں

  • نواز شریف بنام عطاء الحق قاسمی

    عطاء الحق قاسمی کو بہت سال پہلے اردو کا سب سے بڑا کالم نگار قرار دیا جا چکا ہے۔ یہ اعزاز انہیں کسی ایرے غیرے نے نہیں بلکہ اردو کے ایک بہت بڑے ادیب اور براڈ کاسٹر اشفاق احمد نے عطا کیا تھا۔ اشفاق احمد کی بڑی پہچان ان کی کتاب ’’ایک محبت سو افسانے‘‘ ہے لیکن قاسمی صاحب ک� [..]مزید پڑھیں

  • نثری قصیدہ، صحافت کی نئی صنف

    ایک زمانہ تھا کہ بادشاہوں، نوابوں اور شاہی حکام کی شان میں شاعر قصیدے لکھتے اور دام و درہم وصول کرتے تھے۔ قصیدے اب بھی لکھے جاتے ہیں لیکن خاصے فرق کے ساتھ، کبھی یہ شعری صنف تھی، اب یہ نثری تخلیق ہے۔ البتہ آپ اسے ‘نثری نظم’ کہہ سکتے ہیں۔ تب یہ بیسیوں بلکہ سینکڑوں اشعار پر � [..]مزید پڑھیں

  • بڑھتی آبادی پر کنٹرول ناگزیر

    تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق دنیا کی موجودہ آبادی قریبا آٹھ ارب جب کہ مملکت خداداد پاکستان کی آبادی23کروڑ ہونے والی ہے۔ اس وقت چین اور انڈیا آبادی کے لحاظ سے بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں جن کی مجموعی آبادی پونے تین ارب سے تجاوز کر چکی ہے۔ اگرچہ اس وقت دنیا کی آبادی 1.05ف� [..]مزید پڑھیں

  • ایاز امیر کا خواب اور چے گویرا

    برادر محترم فاروق سلہریا کی اشتراکی نصب العین سے وابستگی قابل رشک ہے۔ ایک حالیہ تحریر پر مزے کا عنوان جمایا ہے۔ ’ایاز امیر کو خواہش ہٹلر کی ہے، نام چے گویرا کا لے رہے ہیں۔  ‘کشاں کشاں یہ جملہ درویش تک بھی پہنچا۔ عاجز نے رائے دی کہ ’چے گویرا اور ہٹلر میں یک گونہ مناسب [..]مزید پڑھیں

  • جنرل باجوہ کا ڈنڈا اور ففتھ جنریشن وارفیئر کا انجام

    بزرگوں نے سمجھایا تھا کہ بڑے لوگوں کو کبھی مشورہ نہ دینا، بغیر مانگے تو بالکل نہ دینا اور اگر کبھی مانگیں بھی تو مومنوں کی طرح تکا لگانا کہ وہ خود کیا چاہتے ہیں پھر ان کے دل کی خواہش کو گول مول کر کے اسے مشورے کی شکل دینا۔ انھیں ایسا لگے کہ بس ان کے دل کی بات آپ نے کر دی ہے۔ باجوہ [..]مزید پڑھیں